یعنی کہ حد ہوتی ہے بھئی، کیا اس قدر لاجواب تحریریں بھی لکھی جا سکتی ہیں! ملاقاتیں تو خیر اپنی جگہ، اس تحریر میں تو بس تحریر سے ہی توجہ ہٹانا مشکل ہے۔ قسم کھا کر اعتبار کیوں کھوئیں ورنہ سچ بات تو یہ ہے کہ شاید ہی کوئی جملہ پیچھے پلٹ کر دو بار سے کم پڑھا ہو اور پوری تحریر کم از کم ایک دفعہ پھر سے...