نتائج تلاش

  1. نوید ناظم

    جھوٹ کی تعریف کیا ہے ؟

    جھوٹے کی بات کو جھوٹ کہتے ہیں۔۔۔۔ جھوٹا اگر خاموش رہے تب بھی جھوٹ' سچ بولے تب بھی جھوٹ۔۔۔۔ اگر جھوٹ بول دے تو خیر جھوٹ ہے ہی۔ 'جھوٹ' کی تعریف ہو بھی جائے تو بھی پہچان اس وقت تک نہیں ہو گی جب تک جھوٹے کی پہچان نہ ہو۔۔۔۔جھوٹا آدمی بھی بظاہر سچ کا نعرہ لگاتا ہے۔۔۔۔ کہتا ہے سچ بولو' اور خود جھوٹ بول...
  2. نوید ناظم

    وعلکیم السلام۔۔۔ آپ " اصلاحِ سخن" زمرے میں اشعار کے حوالہ سے جو انفارمیشن چاہیں لے سکتے ہیں۔۔۔...

    وعلکیم السلام۔۔۔ آپ " اصلاحِ سخن" زمرے میں اشعار کے حوالہ سے جو انفارمیشن چاہیں لے سکتے ہیں۔۔۔ وہاں پر سر الف عین اور دیگر اساتذہ آپ کی رہنمائی فرما دیں گے۔
  3. نوید ناظم

    برائے اصلاح (فاعلن مفاعیلن۔۔۔۔ ہزج مربع اشتر)

    محترم الف عین صاحب محترم راحیل فاروق صاحب محترم محمد ریحان قریشی صاحب
  4. نوید ناظم

    برائے اصلاح (فاعلن مفاعیلن۔۔۔۔ ہزج مربع اشتر)

    تجھ سے جو محبت ہے وہ کھُلی حقیقت ہے اب تو قدر کا معیار صرف یہ کہ دولت ہے درد ہی چلو دے دو درد میں بھی لذت ہے دشت زاد جو ٹھہرے گھر سے ہم کو وحشت ہے جھانکتے ہو کیا دل میں اس میں صرف حسرت ہے تجھ کو بھول جاوں گا مجھ کو خود پہ حیرت ہے سچ خطیب بولے گا! اس میں اتنی جرات ہے میں وفا ہی کرتا ہوں یہ...
  5. نوید ناظم

    تازہ غزل (برائے اصلاح)

    نوازش!
  6. نوید ناظم

    تازہ غزل (برائے اصلاح)

    بہت شکریہ سر!
  7. نوید ناظم

    تازہ غزل (برائے اصلاح)

    محترم الف عین صاحب محترم راحیل فاروق صاحب محترم محمد ریحان قریشی صاحب
  8. نوید ناظم

    تازہ غزل (برائے اصلاح)

    اس لیے اب بھی راستے میں ہوں کہ میں چلتا ہی دائرے میں ہوں یہ مرا عکس ہے جو باہر ہے دیکھ میں خود تو آئینے میں ہوں میں عناصر بکھیر دوں اپنے تیرے کہنے پہ ضابطے میں ہوں رک سکوں اور نہ چل سکوں آگے کیا کروں سخت مرحلے میں ہوں بات تجھ سے کروں تو لگتا ہے جیسے خود سے ہی رابطے میں ہوں تُو کسی اور طرح...
  9. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن)

    جی سر ٹھیک ' میں اب اس بارے محتاط رہوں گا۔
  10. نوید ناظم

    نظم ۔۔۔۔ برائے اصلاح (فعولن)

    بہت شکریہ سر۔۔۔ نظم کو حکم کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کی ہے' میں آپ کی رائے کا انتظار کرتا ہوں۔ ایک متروک لفظ ! ترے دل پہ لکھا کوئی لٖفظ تھا میں وہی لفظ جس کے معانی پرت در پرت تجھ پہ کھُلتے رہے ہیں میں رچ بس گیا تھا تری گفتگو میں ہراک بات میرے بِنا نا مکمل ہوا کرتی تھی جب، مگر وقت بدلا، نئے لفظ...
  11. نوید ناظم

    نظم ۔۔۔۔ برائے اصلاح (فعولن)

    محترم الف عین صاحب محترم راحیل فاروق صاحب محترم محمد ریحان قریشی صاحب
  12. نوید ناظم

    نظم ۔۔۔۔ برائے اصلاح (فعولن)

    ایک متروک لفظ ! ترے دل پہ لکھا کوئی لٖفظ تھا میں وہی لفظ جس کے معانی کئی طرح کھُلتے' سمٹتے رہے ہیں پرت در پرت اور کئی زاویے تھے میں رچ بس گیا تھا تری گفتگو میں ہراک بات میرے بِنا نا مکمل ہوا کرتی تیری، مگر وقت بدلا نئے لفظ اب تو جنم لے چکے ہیں ان الفاظ میں اب تجھے میں دکھائی نہیں دے رہا ہوں...
  13. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن)

    محترم الف عین صاحب محترم محمد ریحان قریشی صاحب محترم راحیل فاروق صاحب
  14. نوید ناظم

    برائے اصلاح ( مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن)

    مجھ کو زمیں بھلی ہے تو آسماں کو رکھ لے یہ خاک مجھ کو اچھی تو کہکشاں کو رکھ لے اللہ کس لیے مجھ کو برق کہہ رہی ہے چل میری جان اب تو بھی آشیاں کو رکھ لے الفاظ کی سخاوت سے بھوک کیوں مٹے گی بہتر یہی دہن میں اپنی زباں کو رکھ لے تیرے یقین سے بھاری جو نہ ہو تو کہنا پلڑے میں اک طرف تو میرے گماں کو رکھ...
  15. نوید ناظم

    برائے اصلاح (فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن)

    سر آپ شفقت فرماتے ہیں' ممنون ہوں۔۔۔ اب شعر کو ملاحظہ کیجے گا۔۔ کون ہو گا جو مِرے ساتھ رہے فرقت میں چل تِرے ساتھ تو پھر ایک زمانہ ہو گا
  16. نوید ناظم

    اختصاریہ (8)

    پہلا کام یہ ہے کہ انسان یہ دریافت کرے کہ اس کے ذمہ کون سا کام ہے' دوسرا کام یہ کہ پھر اس کی تکمیل کے لیے کوشش کرے۔ انسان کے پاس محدود زندگی ہے اور لامحدود آپشنز۔۔۔ ایسا نہ ہو کہ یہ سیاست پر تنقید کرتا رہے اور کسی دن یہ مکاشفہ ہو کہ سیاست اس کا شعبہ نہ تھا۔۔۔ اپنے شعبہ سے باہر رائے دینا کم علمی...
  17. نوید ناظم

    برائے اصلاح (فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن)

    محترم الف عین صاحب محترم محمد ریحان قریشی صاحب محترم راحیل فاروق صاحب
  18. نوید ناظم

    برائے اصلاح (فاعلاتن فعلاتن فعلاتن فعلن)

    یہ کرشمہ بھی محبت میں دکھانا ہو گا اس ستم گر کو کسی طرح بھلانا ہو گا کون ہو گا جو مِرا ساتھ دے گا فرقت میں ساتھ تیرے تو چلو ایک زمانہ ہو گا بزم میں جب بھی رقیب آئے تو یوں کہتا ہے اٹھ' کہ اب تجھ کو بھی اس بزم سے جانا ہو گا ہم نے یہ سوچ کے سینے میں چھپایا ہے درد اتنی مشکل سے ملا ہے تو خزانہ ہو...
Top