نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں

    تجھ سے وہ ملا شوق سے اور تو نے نہ جانا حسرت کو ابھی یاد ہے تیرا وہ زمانا شاعر: حسرت موہانی
  2. نوید صادق

    دریا

    خجل ہوں ابر دریا بار کتنے نچوڑوں ٹک اگر رومال اپنا شاعر: لالہ نول رائے وفا
  3. نوید صادق

    خدا

    کہاں ہے شیشہء مے محتسب خدا سے ڈر مری بغل میں جھلکتا ہے آبلہ دل کا شاعر: مراد علی حیرت
  4. نوید صادق

    غم

    جوں شرر کاغذِ آتش زدہ شامِ غم اپنی میں سحر کر گیا شاعر: قائم چاند پوری
  5. نوید صادق

    بات

    میں نہ وہ ہوں کہ تنک غصے میں ٹل جاؤں گا ہنس کے تم بات کرو گے میں بہل جاؤں گا شاعر: قائم چاند پوری
  6. نوید صادق

    “دوست“ بھائی کے نام :)

    پائے دیوارِ دوست اک مدت ہم بھی کاٹی پہ نالہ سر نہ کیا شاعر: قائم چاند پوری
  7. نوید صادق

    اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

    فرصت ملے تو اس کو ہر اک زاوئے سے پڑھ وہ صرف ایک جسم نہیں ہے، کتاب ہے شاعر: سید آلِ احًد
  8. نوید صادق

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں

    نگینے کے سوا کوئی بھی ایسا کام کرتا ہے کہ ہو نام اور کا روشن اور اپنی روسیاہی ہو شاعر: درد
  9. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " کاف " رہ جائے کیوں نہ ہجر میں جاں آ کے لب تلک ہم آرزوئے بوسہ بہ پیغام اب تلک کہتے ہیں بے وفا مجھے میں نے جو یہ کہا مرتے رہیں گے آپ پہ، جیتے ہیں جب تلک تمکینِ حسن ہے کہ نہ بے تاب ہو سکا خلوت میں بھی کوئی قلقِ بے ادب تلک آ جائے کاش موت ہی تسکیں نہ ہو، نہ ہو ہر وقت بے قرار رہے...
  10. نوید صادق

    مجھے ان سے ملنا ہیں

    اعجاز اختر محمد وارث شمشاد سیدہ شگفتہ خرم ( ویسے ان سے میری فون پر دو تین بار گفتگو ہو چکی ہے)
  11. نوید صادق

    غزل - زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں‌ - کرشن بہاری نور لکھنوی

    واہ! وارث بھائی۔ کیا غزل پیش کی ہے۔ اور یہ مصرعہ تو "نُور سنسار سے گیا ہی نہیں" کیا کہنے ہیں اس کے
  12. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " قاف " پابندئ وحشت میں زنجیر کے مشتاق دیوانے ہیں اس زلفِ گرہ گیر کے مشتاق بے رحم نہیں جرمِ وفا قابلِ بخشش محروم ہیں کس واسطے تعزیر کے مشتاق رہتے تھے بہم جن سے مثالِ ورق و حرف اب ان کی رہا کرتے ہیں تحریر کے مشتاق لکھتا ہوں جو میں آرزوئے قتل میں نامے ہیں میرے کبوتر بھی ترے تیر...
  13. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " فا " واں ہوا پردہ اٹھانا موقوف یاں ہوا راز چھپانا موقوف غیر کو رشک سے کیا آگ لگے کہ ہوا میرا جلانا موقوف ذکرِ شیریں کی اگر بندی ہے کوہ کن کا بھی فسانہ موقوف! اب کس امید پہ واں جائے کوئی کہ ہوا غیر کا آنا موقوف رمِ آہو سے وہ رم یاد آیا دشت و صحرا میں بھی جانا موقوف بد...
  14. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " غین " کیا غیر تھا کہ شب کو نہ تھا جلوہ گر چراغ رہتا ہے ورنہ گھر میں ترے تا سحر چراغ کیا لطفِ آہ، صبحِ شبِ ہجرِ مہروش کیا فائدہ جو کیجئے روشن سحر چراغ پروانہ گر نہ جائے تو بے جا ہے لافِ عشق روشن ہے میرے نالوں سے افلاک پر چراغ حربا کرے طریقہء پروانہ اختیار اُس تابِ رخ سے کیجئے...
  15. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    ردیف " عین " خورشید کو اگرچہ نہ پہنچے ضیائے شمع پروانے کو پسند نہیں پر سوائے شمع اس تیرہ روزگار میں مجھ سا جگر گداز مشعل جلا کے ڈھونڈے اگر تو نہ پائے شمع روزِ فراق میں ہے قیامت، جمالِ گُل شب ہائے ہجر میں ہے مصیبت، لقائے گُل پروانے کیا خجل ہوئے دیکھا جو صبح کو تھا شب کو اس کی بزم...
  16. نوید صادق

    سراج اورنگ آبادی غزل - خبرِ تحیرِ عشق سن، نہ جنوں رہا، نہ پری رہی - سراج اورنگ آبادی

    وارث بھائی! میرا خیال ہے کہ سراج کے کلیات میرے پاس ہیں۔ میں دیکھوں گا۔
  17. نوید صادق

    دریا

    بجھ گئی پیاس آخرش اے دل! ہو گیا خشک آنکھ کا دریا شاعر: سید آلِ احمد
  18. نوید صادق

    غم

    منجمد ہو گیا لہو دل کا تیرے غم کا چراغ کیا جلتا شاعر: سید آلِ احمد
  19. نوید صادق

    زندگی

    نہ کوئی رنگِ تبسم، نہ حرارت کی رمق زندگی ہے کہ کوئی سوکھی ہوئی ٹہنی ہے شاعر: سید آلِ احمد
  20. نوید صادق

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں

    یہ کس کی‘ کوئے طلب میں‘ تلاش ہے احمد یہ کس اُمید کا دربان ہو رہا ہوں میں شاعر: سید آلِ احمد
Top