نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    غزل

    وہ سمجھتا ہے یہ اندازِ تخاطب کہ نہیں یہ غزل اس غزل آرا کو سنا کر دیکھیں شاعر: عرفان صدیقی
  2. نوید صادق

    خدا

    ‮وہ خدا ہے کہ صنم ہاتھ لگا کر دیکھیں آج اس شوخ کو نزدیک بلا کر دیکھیں شاعر: عرفان صدیقی
  3. نوید صادق

    خواب

    اس تکلف سے نہ پوشاکِ بدن گیر میں آ خواب کی طرح کبھی خواب کی تعبیر میں آ شاعر: عرفان صدیقی
  4. نوید صادق

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں

    ہر ایک پتّی اداس کیوں ہے یہ دیکھتا ہوں، یہ سوچتا ہوں شاعر: صادق اندوری
  5. نوید صادق

    اس وقت آپ کیا کر رہے ہیں؟

    کیوں کسی ڈانٹ کا بدلہ لے رہے ہیں کیا؟
  6. نوید صادق

    اب اتنا برد بار نہ بن میرے ساتھ آ - ڈاکٹر مظفر حنفی

    مظفر حنفی ہمارے عہد کے ایک اہم شاعر ہیں۔ اسی سلسلے میں شاد عارفی کو بھی لیا جانا چاہئے۔ میرے پاس شاد عارفی کی ایک کتاب ہے لیکن مظفر حنفی کو تفصیلاً پڑھنے کا اشتیاق تا حال باقی ہے۔ دیکھنا ہیں فرزانہ ہمیں کب یہ موقع فراہم کرتی ہیں،
  7. نوید صادق

    اس وقت آپ کیا کر رہے ہیں؟

    شمشاد بھائی کے ناشتے کا پیغام دیکھ کر خوش ہو رہا ہوں
  8. نوید صادق

    اب اتنا برد بار نہ بن میرے ساتھ آ - ڈاکٹر مظفر حنفی

    فرزانہ! آپ نے ڈاکٹر صاحب کے کلام کی ٹائپنگ کا سلسلہ کیوں روک دیا۔ ہو سکے تو اسے مکمل کریں
  9. نوید صادق

    مبارکباد نوید صادق کی اردو محفل پر پہلی سالگرہ

    شگفتہ بہن! اب میں نوے فیصد بہتر ہوں۔
  10. نوید صادق

    ملاقات

    دل تھا اداس ، عالمِ غربت کی شام تھی کیا وقت تھا کہ تم سے ملاقات ہو گئ شاعر: سلیم احمد
  11. نوید صادق

    انتخابِ محب عارفی

    ذوقِ تسخیر کو درپیش یہ دشواری ہے جس طرف دیکھئے اپنی ہی عمل داری ہے
  12. نوید صادق

    انتخابِ محب عارفی

    مسلسل پھرے چاک افلاک کے ہماری ہی تخلیق کے واسطے
  13. نوید صادق

    انتخابِ محب عارفی

    کل میں نے محب اس کو عجب طور سے دیکھا آنکھوں نے تو کم دل نے بہت غور سے دیکھا
  14. نوید صادق

    انتخابِ محب عارفی

    باغباں کچھ تو حق مرا بھی ہے پھل میں کچھ بیج کے سوا بھی ہے
  15. نوید صادق

    انتخابِ محب عارفی

    دل میں تو بسا دی ہے ہر سانس نے دنیا بھی اک عمر گزاری ہے احساس نے تنہا بھی
  16. نوید صادق

    انتخابِ محب عارفی

    بحر میں کچھ نہیں قطروں کے سوا کیا سمجھے ہوئے جاتے ہیں وہ قطرے بھی ہوا کیا سمجھے
  17. نوید صادق

    انتخابِ محب عارفی

    زندگی بے کیف کر دی اور اب بھی زندہ ہے یہ خلش دل کی کہ ایسا ہو کہیں ایسا نہ ہو
  18. نوید صادق

    انتخابِ محب عارفی

    سمجھتے ہیں، کسی ساحل نشیں کی شوخی ہے جو رازِ مستئ موجِ رواں سمجھتے ہیں جو ان کی بزمِ نوازش میں ہم کو مل نہ سکا اس ایک لمحے کو ہم جاوداں سمجھتے ہیں محب ملی ہے مجھے عمر بھر کی سعی کے بعد وہ مرگ لوگ جسے ناگہاں سمجھتے ہیں
Top