ان صاحب کی باتیں سن کر مجھے احساس ہوا کہ جب توہین رسالت کی بات کی جاتی ہے تو صرف اور صرف مدینہ کے واقعات سے حوالے پیش کیے جاتے ہیں، مکہ میں گزرے 13 سال جیسے وجود ہی نہیں رکھتے اس معاملے میں۔ جب ہر دن رسول اللہ ﷺ کےلیے کوئی نئی ایذا رسانی تیار ہوتی تھی اور رسول اللہ ﷺ اس کو صبر سے برداشت کرتے...