٣ مزید نظمیں
نوید
سماعتوں کو نوید ہو ۔۔۔ کہ
ہوائیں خوشبو کے گیت لے کر
دریچہٴ گل سے آ رہی ہیں !
============
ایک شعر
خوشبو بتا رہی ہے کہ وہ راستے میں ہے
موجِ ہوا کے ہاتھ میں اس کا سراغ ہے
============
تشکر
دشتِ غربت میں جس پیڑ نے
میرے تنہا مسافر کی خاطر گھنی چھاؤں پھیلائی ہے
اُس...