نتائج تلاش

  1. حیدرآبادی

    کتاب پڑھنا بےکار لوگوں کا مشغلہ ہے

    عرض کرنا یہ ہے کہ کوئی بھی مضمون لکھنے کے لئے کسی نہ کسی موضوع کا ہونا ضروری ہوتا ہے۔ لیکن آجکل کے گھاگ "لکھاری" بغیر کسی موضوع کے بھی صفحوں کے صفحے سیاہ کر ڈالنے کی خوب سکت رکھتے ہیں جیسے بعض فلمساز اسکرپٹ کے بغیر فلمیں بنا لیتے ہیں۔ مگر ایسے کام کرنے کے لئے بہت ہی غیرمعمولی صلاحیتوں کی ضرورت...
  2. حیدرآبادی

    جگجیت الوداع جگجیت سنگھ -- ہونٹوں سے چھو لو تم ، میرا گیت امر کر دو‬

    دوبارہ سہ بارہ اور کئی مرتبہ کے مطالعے کے باوجود بھی راقم کی ناقص سمجھ میں یہ بات نہیں آئی کہ کسی "خبر" سے وہ نتیجہ کیسے اخذ کیا جا سکتا ہے جسے بنیاد بنا کر "شرعی" قسم کا اعتراض وارد کیا جا رہا ہے۔ خبر کا مکمل ماخذ انٹرنیٹ پر پھیلے وہ مضامین رہے ہیں جو انگریزی اور ہندی میں موجود ہیں (اور جن کے...
  3. حیدرآبادی

    سرسید احمد خان - یوم پیدائش 17 اکتوبر

    روزنامہ انقلاب علیگڈھ ایڈیشن نے سر سید ڈے (17 اکتوبر) کی مناسبت سے چند قابل مطالعہ مضامین پیش کیے ہیں : جدید ہندوستان کے معمار سرسید احمد خان کے افکار اور موجودہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سر سید کا تعلیمی ، تہذیبی اور اصلاحی پہلو سر سید نے تمام جہتوں سے ہندوستانی مسلمانوں کو دعوت فکر و عمل...
  4. حیدرآبادی

    مجاہد اردو ممتاز ٹریڈ یونین قائد ڈاکٹر راج بہادر گوڑ کا انتقال پر ملال

    گذشتہ اتوار کے روزنامہ سیاست میں ڈاکٹر گوڑ پر ایک بہترین خاکہ موجود ہے جسے مجتبیٰ حسین نے شاید کوئی 18 سال قبل تحریر کیا تھا۔
  5. حیدرآبادی

    سنجیو بھٹ : کسی سنگ دل کے در پہ مرا سر نہ جھک سکے گا

    کسی سنگ دل کے در پہ مرا سر نہ جھک سکے گا مرا سر نہیں رہے گا ، مجھے اس کا غم نہیں ہے ! مذکورہ بالا شعر وہ شعر ہے کہ جسے اردو دنیا کے مشہور انقلابی شاعر حبیب جالب (پاکستان) نے اپنے وقت کے ڈکٹیٹر کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کہا تھا۔ اور اسی شعر کی تفسیر آج کل ہندوستان میں گجرات حکومت اور...
  6. حیدرآبادی

    جگجیت الوداع جگجیت سنگھ -- ہونٹوں سے چھو لو تم ، میرا گیت امر کر دو‬

    اپنی مرضی سے کہاں اپنے سفر کے ہم ہیں رخ ہواؤں کا جدھر کا ہے ادھر کے ہم ہیں وقت کے ساتھ مٹی کا سفر صدیوں سے کس کو معلوم کہاں کے ہیں کدھر کے ہم ہیں اپنے وقت کا ایک طویل اور خوش نصیب دنیاوی سفر گذار کر غزل کا بادشاہ بالآخر مٹی کے سفر کی سمت چل پڑا۔ سری گنگا نگر ، راجستھان میں 8/فبروری...
  7. حیدرآبادی

    آہ ! وزارت خارجہ کے اعصاب پہ عورت ہے سوار

    ہمارے محلہ کے پاشا بھائی فرماتے ہیں کہ ۔۔۔۔۔۔ وہ کیا فرماتے ہیں کہ ذرا دکنی الفاظ ہیں اور ذرا قابل اعتراض ہیں ۔۔۔ لہذا فصیح اردو میں یوں پڑھ لیں کہ ۔۔۔ موصوف کا اشارہ حنا ربانی کھر کی طرف تھا جو کہ مملکت خداداد پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی آجکل سربراہی کر رہی ہیں۔ پاشا بھائی تو خیر نچلے طبقے...
  8. حیدرآبادی

    گھر سے مسجد ہے بہت دور - ندا فاضلی کا احتساب

    سہ ماہی "اثبات" (ممبئی) کے مدیر اشعر نجمی نے شمارہ نمبر (9) ، مئی-2011ء میں جو اداریہ تحریر فرمایا ہے ، اس کے کچھ اقتباسات (ذرا سے ردّ و بدل و اضافہ کیساتھ) ذیل میں ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔ *** گھر سے مسجد ہے بہت دور چلو یوں کر لیں کسی روتے ہوئے بچے کو ہنسایا جائے ندا فاضلی کے اس شعر کو انسان...
  9. حیدرآبادی

    اردو ادب اپنے تلبیسی دور میں ۔۔۔

    ماہنامہ "تحریر نو" (ممبئی) کے مدیر ظہیر انصاری نے شمارہ مارچ-2011ء میں جو اداریہ تحریر فرمایا ہے ، وہ ذیل میں ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔ *** اردو ادب اپنے انتہائی Falsehood دور (تلبیسی دور) سے گذر رہا ہے ۔ اس کے ادیبوں اور شاعروں کی خوش گمانیاں حد درجہ بڑھی ہوئی ہیں ۔ یہ خود کو بہت بڑا سپر اسٹار...
  10. حیدرآبادی

    میرزا عبدلقادر بیدل کے فارسی کلام کا اردو ترجمہ

    ابوالمعانی میرزا عبدلقادر بیدل کا شمار ہندوستان کے مشہور ترین فارسی شعراء میں کیا جاتا ہے۔ آپ 1644ء میں پٹنہ (بہار) میں پیدا ہوئے اور 1720ء میں دہلی میں انتقال کیا۔ آپ کے خاندان کا اصل تعلق بخارا سے تھا۔ شیخ سعدی کے ایک قطعہ سے متاثر ہو کر آپ نے اپنا تخلص "بیدل" منتخب کیا تھا۔ اس زمانے میں...
  11. حیدرآبادی

    کرک نامہ - اردو بلاگستان میں ایک شاندار بلاگ کا اضافہ

    ابوشامل بھائی متوجہ ہوں ۔۔۔۔۔۔ کرک نامہ سائیٹ بینڈ وڈتھ کراس کر گئی ہے (مبارکباد دی جائے کہ افسوس ظاہر کیا جائے؟) یہ مسیج آ رہا ہے :
  12. حیدرآبادی

    ہمارے عہد کا "حق" !!

    جدیدیت سے پہلے کی زبان میں بات کی جائے تو بات یوں بنتی ہے کہ جدیدیت سے پہلے معاشروں کا انحصار نعروں پر نہیں تھا: زندگی کے حقائق کو قبول کرلینے پر تھاِ ؛ خواہ وہ حقائق کڑوے ہوں یا میٹھے۔ اب کڑوی حقیقت لوگوں کو پسند نہیں آتی، ہاں اسے نعروں کی شیرینی میں لپیٹ کر چاندی رنگ لفظوں کی طشتریوں...
  13. حیدرآبادی

    طنز و مزاح کے نامور شاعر طالب خوندمیری کی رحلت

    اردو حلقوں میں یہ خبر نہایت افسوس کے ساتھ سنی جائے گی کہ طنز و مزاح کے نامور شاعر طالب خوندمیری کا آج بروز اتوار 16-جنوری-2011ء دوپہر ڈھائی بجے انتقال ہو گیا۔ اناللہ وانا الیہ راجعون سید عبدالکریم مرحوم کے فرزند سید محمود طالب خوندمیری (پیدائش : 14-فبروری-1938ء) کا شمار حیدرآباد دکن (انڈیا) کے...
  14. حیدرآبادی

    دکنی محاورات مع تشریح - تبصرے و تجاویز

    باتاں نئیں کرتے ہم حیدرآبادی زیف پاشا بھائی ، ذرا ہلّو۔ ذرا دھیرج۔ کئیکو گرم ہوتے پاشا۔ :rolleyes: اب کہنے کو سرزمین حجاز کا ایک عربی داں بھی "اردو" کیلئے کہہ سکتا ہے کہ : یہ زبان ہے کہ چوں چوں کا مربہ ؟ کیونکہ بچارے نے O.E.D پڑھ رکھی ہوتی ہے جس میں صاف صاف لکھا ہے کہ : ذرّا سوچیں کہ چوں...
  15. حیدرآبادی

    زبانِ اردو اور غلط العوام / غلط العام کی بیجا بحثیں

    ایک زبان انتہائی عروج پر پہنچنے کے بعد جب دوسری زبانوں سے متأثر ہونا شروع ہوتی ہے تو اس کا دروبست بگڑ جاتا ہے اور اس میں اعلیٰ پایہ کی تخلیقات کا دروازہ بند ہوجاتا ہے. حوالہ : ابن خلدون (مقدمہ تاریخ العبر)۔ دیگر زبانوں سے الفاظ مستعار لینے میں کوئی حرج نہیں لیکن دیگر زبانوں کا اثر قبول...
  16. حیدرآبادی

    جمیل نوری نستعلیق کے مسائل یہاں بیان کریں!

    جمیل نوری نستعلیق فونٹ میں حروف کے جوڑوں کی غلطیاں اصل لفظ : ٹراویلنگ جمیل نوری نستعلیق : ٹراویلنگ اصل لفظ : بوگس جمیل نوری نستعلیق : بوگس مگر علوی نستعلیق دونوں الفاظ کو درست ڈسپلے کرتا ہے۔
  17. حیدرآبادی

    دوجندر دوج : کبھی انکار چٹکی میں ، کبھی اقرار چٹکی میں

    دِوِجندر دِوِج (Dwijendra Dwij / द्विजेन्द्र द्विज) ہماچل پردیش (دارالحکومت: شملہ) سے تعلق رکھنے والے ہندی کے مقبول نوجوان شاعر ہیں۔ آپ کی غزلوں کا ایک مجموعہ "جن گن من" کے عنوان سے 2003ء میں شائع ہو چکا ہے۔ کچھ ماہ قبل ایک ہندی شعری و ادبی انجمن نے ایک طرحی شعری محفل کا انعقاد کیا تھا جس کے...
  18. حیدرآبادی

    بابری مسجد - رام جنم بھومی فیصلہ :: الہ آباد ہائی کورٹ

    یہاں بہت ممکن ہے کہ کوئی راج ٹھاکرے کی مثال پیش کرے۔ لیکن ۔۔۔۔۔۔ ان کے پس منظر پر غور کریں تو ہمیں اقتدار کے نشے کی جنگ نظر آئے گی۔ یعنی کہ وہی مادیت پرستی۔ یہ لوگ جب "پیسہ" کو ہی سب سے بڑا "مذہب" مانتے ہیں تو حقیقی مذاہب کو کہاں خاطر میں لائیں گے اور کیوں ان مذاہب کے خلاف بغض پالیں گے؟ اگر کہا...
  19. حیدرآبادی

    بابری مسجد - رام جنم بھومی فیصلہ :: الہ آباد ہائی کورٹ

    دیکھئے محسن بھائی۔ ایک چیز ہوتی ہے استثنائی واقعہ۔ اور بابری مسجد میں مورتیاں رکھے جانے کو اسی قبیل سے سمجھئے۔ مسجد کی تعمیر جب 1853ء میں ہوئی تھی ، اس وقت نواب واجد علی شاہ کا اقتدار تھا۔ اور انہی کے اقتدار میں مسجد کے اسی مسئلہ پر سب سے پہلا تشدد ہوا تھا جس کا ریکارڈ آج بھی موجود ہے۔...
  20. حیدرآبادی

    بابری مسجد - رام جنم بھومی فیصلہ :: الہ آباد ہائی کورٹ

    یہ معاملہ ایسا تھا کہ سارے ہندوستان کی نظریں اس پر ٹکی تھیں۔ فیصلہ سے صاف نظر آتا ہے کہ ہند کے اکثریتی طبقے کے عقیدے اور جذبات کا خیال رکھا گیا ہے۔ گو کہ یہ انصاف کے مغائر ہے۔ مگر اہم سوال یہ ہے کہ دنیا بھر میں مسلمانوں کیلئے "انصاف" نام کی چیز پائی کہاں جاتی ہے؟؟ اسلام کے نام پر قائم ہونے والے...
Top