واقعی یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے، لیکن پاکستان میں اس جیسی چیزیں کوئی اچھنبے کی بات نہیں۔ سازش کا عنصر اسلئے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کہ 4 گھنٹے تک محبوس رہ کر شیرافگن صاحب صاحب ٹی وی والوں کو انٹرویوز دیتے رہے لیکن پولیس کا نام و نشان تک نہیں تھا، جبکہ دوسری طرف اگر کہیں 10 وکیل جمع ہوتے تھے تو...