نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض دیکھیں اس کالے صحرا میں ساتھی کوئی ہمارا ہو اک آواز سی کان پڑی ہے جیسے کوئی پکارا ہو ہم بھی کبھی دریا تھے اب تو دریا دیکھنے والے ہیں سیلِ وقت کے ہاتھوں جب سے بیٹھ گئے ہیں کنارا ہو روز یہی رونا ہے کس کے ساتھ گزاریں دن اور رات سارے ہمارے دشمن ٹھہرے سورج ہو کہ ستارا ہو
  2. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض ترا کرم ہے، نوازش ہے، مہربانی ہے میں اپنے بارے میں اب اور کیا بتاؤں تجھے
  3. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض بڑے سکون سے پانی کی تہہ میں بیٹھ گیا کوئی تو رام یہاں اس قدر ہَوا سے بچا
  4. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض بات آئی گئی، ہٹو بابا اب مری راہ چھوڑ دو بابا تم نے آنکھوں کی روشنی دے دی رہتی دنیا تلک جیو بابا اس جگہ خیر کا رواج نہیں اپنا دامن سمیٹ لو بابا یہ زمانہ ہُوا کنویں کی صدا جو کہا ہے، وہی سنو بابا چل رہی ہے بہت لطیف ہوا ذرا آہستہ سانس لو بابا جانے کس وقت موت...
  5. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض کتنا احساس کر گئے آنسو آنکھوں آنکھوں میں مر گئے آنسو
  6. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض کیسے کیسے کام کر جاتے ہیں لوگ ہم نے دیکھا ہے کہ مر جاتے ہیں لوگ مسکراؤ یوں نہ اپنے حال پر دوستو! محسوس کر جاتے ہیں لوگ راستے سوئے پڑے رہتے ہیں رام کتنے آہستہ گزر جاتے ہیں لوگ
  7. نوید صادق

    تعارف اجازت؟

    محترمی! خوش آمدید
  8. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض بہتی ہوئی پُروا میں ہر اک پھول کی ٹہنی آشفتہ خیالوں میں مگن جاگ رہی ہے
  9. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض اس وحشت میں کیا رکھا ہے پھولو! چاک گریباں سی لو ہم کو کسی دن لے ڈوبو گی روپ رتن آنکھوں کی جھیلو
  10. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض میں جب بھی ساتھیوں کو دور سے آواز دیتا ہوں تو اکثر پوچھتے ہیں رام بھائی بوجھ کتنا ہے
  11. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض بے گھر ہوئے کہ ان سے کنارا نہیں کیا تھا زہر کون سا جو گوارا نہیں کیا کس بزمِ تیرگی میں جلایا نہیں ہے دل کس اشکِ غم کو ہم نے ستارا نہیں کیا
  12. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض یہ ہار، یہ مہکار سراپا تری زلفیں یہ ناز یہ انداز سراسر ترے جادو ہر شخص یہاں تیری زباں بول رہا ہے حیران ہوں کس طرح چڑھے سر ترے جادو
  13. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض یہاں کوئی نہیں آیا گیا تو کس کے لئے سحر کو فرش بچھے، شب کو شامیانے لگے مرا ہنر انہیں اتنا پسند آیا کہ وہ ہنر کے ساتھ مرا گھر بھی قومیانے لگے
  14. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض تمہاری بات ہوئی اور ہم زمانے سے بُرے بنے وہ الگ، شور جو ہوا وہ ہوا
  15. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض دیر تک میکدہ خاموش رہا میں گرا ہوں تو پیالے ٹوٹے آستینوں میں چھپاؤ گے صنم رام جس دن یہ شوالے ٹوٹے
  16. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض ہم جہاں ڈوبے کوئی پتھر نہ کوئی نقش ہے موج تھی گھل مل گئی، پانی برابر ہو گیا
  17. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض وہ لوگ اب وہ لوگ نہ جانے کدھر گئے میلے بھرے بھرائے جو سنسان کر گئے کچھ ساتھیوں کو وقت کا سنسار لے گیا کچھ زندگی کے بوجھ تلے آ کے مر گئے آنکھوں میں ایک بوند بھی پانی نہیں رہا بادل سمٹ گئے ہیں کہ دریا اتر گئے؟ ایسے بھی رام ہم کو کئی ہم سفر ملے جو ساتھ چھوڑ کر بڑا...
  18. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض فلک کے رخ پہ میں بستی بسانے والا تھا بکھر گیا ہے خلاؤں میں تانا بانا مرا
  19. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض لوگ بڑے ہمدرد، زمانہ اچھا ہے پھر بھی یارو! زخم چھپانا اچھا ہے شاید کوئی بچھڑا ساتھی آن ملے سارے رستے گرد اڑانا اچھا ہے اتنا زیادہ خون کہاں سے لاؤ گے بیماروں کو زہر پلانا اچھا ہے دیکھو، اپنا آپ جہاں تک دیکھ سکو اس سے آگے آنکھ چرانا اچھا ہے
  20. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض چاند ڈوبا ہے تو عالم نے دُہائی دی ہے کیا تمہیں بھی کوئی آواز سنائی دی ہے؟
Top