نتائج تلاش

  1. نوید صادق

    دریا

    اتنے موسم مری آنکھوں نے گزرتے دیکھے بارشوں سے کبھی دریا نہیں بھرتے دیکھے شاعر: رام ریاض
  2. نوید صادق

    "یاد" کے موضوع پر اشعار!

    برسوں گزرے اور ابھی جانے کب تک یاد آئیں گے اس کا خوشبو کا دروازہ اور اس کی دربان ہوا شاعر: رام ریاض
  3. نوید صادق

    اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

    نہ تو جلا ، نہ کبھی تیرے گھر کو آگ لگی ہمیں خبر ہے کہ جن مرحلوں سے ہم گزرے شاعر: رام ریاض
  4. نوید صادق

    غم

    کس بزمِ تیرگی میں جلایا نہیں ہے دل کس اشکِ غم کو ہم نے ستارا نہیں کیا شاعر: رام ریاض
  5. نوید صادق

    بات

    جو بات بیٹھ گئی رام دل میں بیٹھ گئی نہیں گئی، اسے رخصت ہزار ہم نے کیا شاعر: رام ریاض
  6. نوید صادق

    دل کے موضوع پر اشعار!

    جو بات بیٹھ گئی رام دل میں بیٹھ گئی نہیں گئی، اسے رخصت ہزار ہم نے کیا شاعر: رام ریاض
  7. نوید صادق

    بیت بازی سے لطف اٹھائیں

    نیرنگِ جلوہ، بارقہء ہوش سوز ہے کیا امتیاز رنگ سے کیجے شمیم کا شاعر: شیفتہ
  8. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    یہ فیضِ عام شیوہ کہاں تھا نسیم کا آخر غلام ہوں میں تمہارا قدیم کا پیمانِ ترکِ جاہ لیا پیرِ دیر نے پیمانہ دے کے بادہء عنبر شمیم کا کیا ڈھونڈتی ہے قوم، کہ آنکھوں میں قوم کی خلدِ بریں ہے طبقہء اسفل جحیم کا اس شوخِ کج ادا سے نہ آئی موافقت کیونکر گلہ نہ ہو مجھے طبعِ سلیم کا شکوے یہ اب...
  9. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    خواہاں ہوں بوئے باغِ تنزہ شمیم کا یا رب ادھر بھی بھیج دے جھونکا نسیم کا تیرے گدا کو سلطنتِ جم سے کیا، کہ ذوق ہے کاسہء شکستہ میں جامِ دو نیم کا نیرنگِ جلوہ، بارقہء ہوش سوز ہے کیا امتیاز رنگ سے کیجے شمیم کا تیری نسیم لطف سے گل کو شگفتگی وابستہ تیرے حکم پہ چلنا نسیم کا واجب کی حکمت...
  10. نوید صادق

    کلیاتِ شیفتہ

    کلیاتِ شیفتہ (1809ء۔۔۔۔۔۔1869ء)
  11. نوید صادق

    لائبریری تقریب میں خوش آمدید۔

    کہا کچھ اور کیا کچھ ! ذکر کرتا رہا تذکروں کا اور جب رام ریاض کا انتخاب مکمل ہوا تو کلیاتِ شیفتہ اٹھا لایا کہ نثر لکھنے سے جی گھبرا رہا ہے فی الحال، بہرحال اب کلیاتِ شیفتہ شروع کر رہا ہوں، اگر کسی دوست پہلے سے اس پر کام شروع کر رکھا ہو برائے مہربانی جلدی بتا دیں!
  12. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    لیجئے صاحب! انتخابِ رام ریاض اختتام پذیر ہوتا ہے۔
  13. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض شورِ محشر سے پتہ چلتا ہے آدمی مہر بلب بھی ہو گا رات بھر جاگنے والے ہو، تمہیں کچھ تو اندازہء شب بھی ہو گا
  14. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض تجھ کو دیکھا، نہ کسی سے ترے بارے میں سُنا دور تھے کتنے تری راہگذر سے ہم بھی
  15. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض اپنا بھی ہے دور کا رشتہ درباری نسلوں سے ہم نے بھی غداری کی ہے اور انعام لیا ہے
  16. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض لوگوں کے ڈرے ہو تو مرے ساتھ چلے آؤ اس راستے میں کوئی مکاں تک نہیں آتا اس ضد پہ ترا ظلم گوارا کیا ہم نے دیکھیں کہ تجھے رحم کہاں تک نہیں آتا ایک ایک ستارہ مری آواز پہ بولا میں اتنی بلندی سے وہاں تک نہیں آتا
  17. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض اُبھرے ہوئے کہسار ہیں، پھیلے ہوئے صحرا کمزور مسافر سے یہاں کتنا چلا جائے
  18. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض کسی کے بارے میں پھر سوچنا ہی چھوڑ دیا کہ جب بھی سوچا ہےمیں نے، عجب ہی سوچا ہے
  19. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض میرا دریاؤں پر اجرہ نہیں سارے اپنی خوشی سے اُترے ہیں دن نکلنے میں رام وقفہ ہے کئی چہرے ابھی سے اُترے ہیں
  20. نوید صادق

    انتخابِ رام ریاض

    ورقِ سنگ- رام ریاض سب اعتراض اُسے شیوہء وفا پر تھا کہ اُس نے چھوڑ دیا، اختیار ہم نے کیا سوائے صبر، ہمارے کچھ اور بس میں نہ تھا سو جتنا ہو سکا، پروردگار! ہم نے کیا رفاقتوں کا ہمارا وسیع تجربہ ہے کہ ایک عمر یہی کاروبار ہم نے کیا کہاں تھی پہلے ترے رُخ پہ سرخیِ تحریر نگار تھا، تجھے...
Top