نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    ناصر کاظمی جب تک نہ لہو دیدۂ انجم میں ٹپک لے ۔ ناصر کاظمی

    غزل جب تک نہ لہو دیدۂ انجم میں ٹپک لے اے دل قفسِ جاں میں ذرا اور پھڑک لے ذرے ہیں ہوس کے بھی زرِ نابِ وفا میں ہاں جنسِ وفا کو بھی ذرا چھان پھٹک لے پھر دیکھنا اُس کے لبِ لعلیں کی ادائیں یہ آتشِ خاموش ذرا اور دہک لے گونگا ہے تو لب بستوں سے آدابِ سخن سیکھ اندھا ہے تو ہم ظلم رسیدوں سے چمک لے...
  2. فرخ منظور

    وحشت افزا کس قدر اپنا بھی افسانہ ہوا

    کیا ہی خوبصورت انتخاب ہے۔ خوش رہیے ڈاکٹر صاحب۔ وحشت افزا کس قدر اپنا بھی افسانہ ہوا میرا قصہ سنتے سنتے قیس دیوانہ ہوا کل وہاں پر ہووے گا گورِ غریباں کا مقام آج جس جا پر بنا قصرِ امیرانہ ہوا اب کہیں کوئی ٹھکانہ ہی نہیں جز کوئے یار مرتدِ کعبہ ہوا ، مردودِ بت خانہ ہوا جامِ کوثر ساقیِ کوثر بھی...
  3. فرخ منظور

    اختر شیرانی اب ناصحِ ناداں کے سمجھانے کو کیا کہیے ۔ اختر شیرانی

    اب ناصحِ ناداں کے سمجھانے کو کیا کہیے دیوانہ ہے دیوانہ ، دیوانے کو کیا کہیے دو چاند ہیں پہلو میں اب چاند کہیں کس کو ساقی کو اگر کہیے پیمانے کو کیا کہیے آدابِ محبت سے تھا دُور ترا شکوہ ایامِ جدائی کے افسانے کو کیا کہیے ہر جبنشِ...
  4. فرخ منظور

    ٹیکسٹ بک کا استبداد ۔ ڈاکٹر ساجد علی

    ہو سکے تو تکفیر کی مبادیات پر ایک لڑی شروع کیجیے تاکہ ہم جیسے جہلا کو بھی پتا چل سکے۔
  5. فرخ منظور

    ٹیکسٹ بک کا استبداد ۔ ڈاکٹر ساجد علی

    اگر کوئی خاص گرفت نہیں کرتا تو ایک دوسرے کو کافر کیسے قرار دیتے ہیں؟
  6. فرخ منظور

    ٹیکسٹ بک کا استبداد ۔ ڈاکٹر ساجد علی

    پہلے آپ بتائیں آپ کیا مراد لیتے ہیں؟
  7. فرخ منظور

    اختر شیرانی ہزار ضبط کروں ، زار زار روتا ہوں ۔ اختر شیرانی

    ہزار ضبط کروں ، زار زار روتا ہوں کسی کی یاد میں بے اختیار روتا ہوں مثالِ برقِ فروزاں جنوں میں ہنستا ہوں برنگِ دیدۂ ابرِ بہار روتا ہوں کسی کی یاد میں آنسو بہائے تھے نہ کبھی میں آج کیوں میرے پروردگار روتا ہوں مآلِ بزم شبانہ کا داغ ہے دل پر چراغِ...
  8. فرخ منظور

    ٹیکسٹ بک کا استبداد ۔ ڈاکٹر ساجد علی

    مگر یار لوگ اس بات کو کہاں سمجھتے ہیں۔ ہر نئے سائنسی انکشاف کی مذہب سے سند لا کر دکھاتے ہیں کہ دیکھیے یہ تو اتنے سو سال پہلے بتا دیا گیا تھا اور یہ رویہ تقریباً ہر مذہب کے ان لوگوں میں پایا جاتا ہے جو مذہب کی سائنسی تعبیرات ڈھونڈتے رہتے ہیں جبکہ یہ بات سمجھ لینا چاہیے کہ سائنس اور مذہب دونوں کا...
  9. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی " زبان ِ غیر سے کیا شرح ِ آرزو کرتے " ۔ مصطفیٰ زیدی

    " زبان ِ غیر سے کیا شرح ِ آرزو کرتے " وہ خُود اگر کہیں مِلتا تو گُفتگُو کرتے وہ زخم جِس کو کِیا نوک ِآفتاب سے چاک اُسی کو سوزَنِ مہتاب سے رفُو کرتے سوادِ دل میں لہُو کا سُراغ بھی نہ ملا کِسے اِمام بناتے کہاں وضو کرتے وہ اِک طلِسم تھا ، قُربت میں اُس کے عُمر کٹی گلے لگا کے اُسے، اُس کی...
  10. فرخ منظور

    ٹیکسٹ بک کا استبداد ۔ ڈاکٹر ساجد علی

    میرے خیال میں مذہبی ٹیکسٹ میں نہ کوئی غلطی نکال سکتا ہے اور نہ ہی اس ٹیکسٹ کو علی الاعلان چیلنج کرنے کی ہمت کر سکتا ہے۔ مذہبی ٹیکسٹ میں اختلاف اس کی تعبیرات یا تفہیمات میں ہیں۔
  11. فرخ منظور

    اختر شیرانی آئینہ خانے میں اُن کے حُسن کے جوہر کُھلے ۔ اختر شیرانی

    بہت شکریہ عاطف، لبید اور ڈاکٹر عامر شہزاد صاحبان۔ ہمیشہ خوش رہیں۔
  12. فرخ منظور

    اختر شیرانی آئینہ خانے میں اُن کے حُسن کے جوہر کُھلے ۔ اختر شیرانی

    آئینہ خانے میں اُن کے حُسن کے جوہر کُھلے در کے کُھلتے ہی ہزاروں جنّتوں کے در کُھلے شام کو یہ کون سر مستِ پرستش نازنیں شمع تھامے چاہتی ہے، بُتکدے کا در کُھلے بن رہی ہے آج تک وہ حُور، تصویرِ حیا دیکھئے کب تک کُھلے ، کیسے کُھلے، کیونکر...
  13. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی دنیا مصطفیٰ زیدی

    دنیا اک ہم ہی نہیں کشتۂ رفتارِ زمانہ یہ تندیِ رخشِ گذراں سب کے لیے ہے رقاصۂ طناز ہو یا بسملِ مجروح اسبابِ دل آویزیِ جاں سب کے لیے ہے اک طرزِ تفکر ہے ارسطو ہو کہ خیام دنیائے معانی و بیاں سب کے لیے ہے خاموش محبت ہو کہ میدان کی للکار محرومیِ گفتار و زباں سب کے لئے ہے بستی ہو فقیروں کی...
  14. فرخ منظور

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    آپ نے کہا ہے تو کسی دن کوشش کرتا ہوں کوئی ایک شعر پکڑ کر غزل مکمل کرنے کی۔
  15. فرخ منظور

    اختر شیرانی لاکھ بہلائیں طبیعت کو بہلتی ہی نہیں ۔ اختر شیرانی

    لاکھ بہلائیں طبیعت کو بہلتی ہی نہیں دل میں اِک پھانس چبھی ہے کہ نکلتی ہی نہیں قاعدہ ہے کہ جو گرتا ہے سنبھل جاتا ہے دل کی حالت وہ گری ہے کہ سنبھلتی ہی نہیں رنگ کیا کیا فلکِ پیر نے بدلے لیکن میری تقدیر ، کہ یہ رنگ بدلتی ہی نہیں کس کو کہتے ہیں...
  16. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی دستور ۔ مصطفیٰ زیدی

    دستور کل رات کو محرابِ خرابات تھی روشن اشعار کے حلقے میں تھی آیات کی آمد اربابِ حکایت نے سجائی تھی ادب سے افکار کے قالین پہ اقوال کی مسند اخلاص کے رشتوں پہ چھلکتے تھے نئے جام با وضع قدیمانۂ اخلاقِ اب و جد رقصندہ و رخشندہ و تابندہ و پُرکار جوّالہ و قتّالہ و سوزندہ و سرمد ہر ذرّہ گراں مایہ...
  17. فرخ منظور

    کیا تمہیں یاد ہے انسان ہوا کرتے تھے ۔ عاصم بخشی

    کیا تمہیں یاد ہے انسان ہوا کرتے تھے یہ بیاباں کبھی گنجان ہوا کرتے تھے وقت تھم جاتا تھا دھڑکن کی صدا سنتے ہوئے جب ترے آنے کے امکان ہوا کرتے تھے سانس رک جاتی تھی، لہجے میں کسک ہوتی تھی جس سمے کوچ کے اعلان ہوا کرتے تھے نامہ بر آتا تھا، رستے بھی تکے جاتے تھے کیا جواں وقت تھا، رومان ہوا کرتے تھے...
  18. فرخ منظور

    فرخ منظور کی تک بندیاں

    شکریہ جناب۔ خوش رہیے۔
  19. فرخ منظور

    آئیے موویز پر بات کرتے ہیں

    فورسٹ گمپ بیکار اور پلپ فکشن اس سے بھی بے کار۔
  20. فرخ منظور

    ٹیکسٹ بک کا استبداد ۔ ڈاکٹر ساجد علی

    کہنے کا مقصد یہ تھا کہ ٹیکسٹ بک سے اختلاف کو عجیب سمجھا جاتا ہے اور لوگ ٹیکسٹ بکس کو حرف آخر سمجھتے ہیں ۔ آج بھی اگر آپ کہیں کہ یہ شعر بہادر شاہ ظفر کا نہیں ہے تو لوگ ٹیکسٹ بک کا حوالہ دینا شروع کر دیں گے۔ عمرِ دراز مانگ کے لائے تھے چار دن دو آرزو میں کٹ گئے دو انتظار میں
Top