نتائج تلاش

  1. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    یار وہ جو شریکِ غم بھی ہو ہنستے ہنستے تو سارے ملتے ہیں عاطف جاوید عاطف
  2. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    یہ شعر نظر سے گزرا ایسے لگا جیسے شعر نہیں بلکہ مرحومہ روحی بانو کا شکوہ ہو مجھے نام دینے والو تمہیں جان کی سلامی مجھے میری زندگی میں گمنام کر کے مارا عاطف جاوید عاطف
  3. زیرک

    زیرک دی پسندیدہ پنجابی، سرائیکی، پوٹھواری تے ہندکو شاعری

    کرتار پور بارڈر اج آکھاں وارث شاہ نوں ہُن تک اپنا پنجاب اساں پریت دے دیوے بال کے اج چانن کیتے خواب فیر میلے لگ گئے دلاں دے فیر پُھلاں بھری چناب اٹھ درد منداں دیا دردیا تک لہو دا اج خراج اج سانجھ دلاں دی گھول کے اساں جوڑ دتا پنجاب عاطف جاوید عاطف
  4. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ اردو نظمیں

    عدو سے جا کے کہہ دینا شجاعت کا حسِیں جذبہ دماغ و دل میں مت ڈھونڈے شہادت وہ تمنا ہے جسے مردِ مجاہد کا لہو تجسِیم کرتا ہے بدن سے ماوراء ہے جو مِرے دشمن کو سمجھانا کہ لاہوتی پرندوں کا بدن مسکن نہیں ہوتا عاطف جاوید عاطف
  5. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    غم کا ادراک کر لیا جائے دل کو پھر خاک کر لیا جائے پھر گھٹن ہو گئی گریباں میں پھر اِسے چاک کر لیا جائے عاطف جاوید عاطف
  6. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    دشمن سے بڑھ گئی ہے تری رسم و راہ، واہ تُو بھی ہے میرے سامنے لے کر سپاہ، واہ تیری ستم گری کا تو اک شہر تھا گواہ مجھ پر بھی پڑگئی ہے تری اب نگاہ، واہ عاطف جاوید عاطف
  7. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    یہ بوڑھا باپ جو تنہا پڑا ہے یہ اپنے آپ میں دنیا رہا ہے تجھے اس ریت سے موتی ملیں گے یہ صحرا بھی کبھی دریا رہا ہے عاطف جاوید عاطف
  8. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    بڑے وثوق سے کھولا تھا میں نے دروازہ بڑے تپاک سے مجھ کو تمہاری یاد ملی تمہارے پیار کے ترکے سے دل کو درد ملا زہے نصیب کہ، وارث کو جائیداد ملی عاطف جاوید عاطف
  9. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ اردو نظمیں

    منتظر ایوبی کے غزنوی کی آمد کے بِن سروں‌ کے لاشوں‌ پر بین کرتے جاتے ہیں‌ اپنے اپنے بچوں‌ کے چھید چھید جسموں‌ کو بے یقین آنکھوں‌ سے دیکھتے ہی جاتے ہیں‌ اور دعائیں‌ کرتے ہیں‌ ربِ ذوالجلال تُو، عدل کرنے والا بھی منصف و مدبر بھی رحمتوں‌ کا ہالہ بھی ہم پہ تنگ ہو گیا آخری نوالہ بھی مشرقی ایوانوں ‌سے،...
  10. زیرک

    ٭٭پہلے قیمت گرائی جاتی ہے٭٭٭ پھر وہ ہم کو خرید لیتے ہیں٭٭٭ عاطف جاوید عاطف

    ٭٭پہلے قیمت گرائی جاتی ہے٭٭٭ پھر وہ ہم کو خرید لیتے ہیں٭٭٭ عاطف جاوید عاطف
  11. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ اردو نظمیں

    سنو محبت کے صاف مُنکر بجا کہا کہ، کہیں‌ نہیں ہوں تمہارے دل کے کسی بھی گوشے میں‌ یاد بن کر نہیں ہوں اب میں غبارِ ہجراں‌ کے سلسلوں نے وصال رُت کی تمام یادیں تمہارے دل سے دھکیل دی ہیں‌ مگر میری جاں‌ سمے ملے تو یہ غور کرنا تمہاری آنکھوں کی سرحدوں پر ابھرنے والی ہر ایک نس میں‌ یہ سرخ ڈورے جو بُن...
  12. زیرک

    ٭حکومت کو جلد بنیادی عوامی مسائل پر توجہ دینا ہو گی، کیونکہ جب بھوک دروازے پہ دستک دیتی ہے تو...

    ٭حکومت کو جلد بنیادی عوامی مسائل پر توجہ دینا ہو گی، کیونکہ جب بھوک دروازے پہ دستک دیتی ہے تو عقیدت مندی کھڑکی کی رستے بھاگ جایا کرتی ہے۔
  13. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    خون آلود ہر اک ڈال اگر ہو، کیا ہو تیرے گلشن کا بھی یہ حال اگر ہو، کیا ہو گھر کے معصوم مکینوں کے لہو، تازہ سے تیرا آنگن بھی یونہی لال اگر ہو، کیا ہو اتباف ابرک
  14. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    گنوا کے بیٹھے ہیں سامان قیمتی سارا مگر ہے دل کو تسلی رسید رہتی ہے یہ عشق بارے کوئی مستند نہیں رائے مشاہدہ ہے کہ مٹی پلید رہتی ہے اتباف ابرک
  15. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    زمین پہ جتنے رشتے ہیں شیطان ہیں یا فرشتے ہیں مجھے انساں کے پاس جانا ہے یہ انسان کہاں پہ بستے ہیں؟ اتباف ابرک
  16. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    آج لگتا ہے بس تماشا تھا وه تعلق جو بے تحاشا تھا ہم اسی بت کے ہاتھوں ٹوٹ گئے جو تخيل ميں خود تراشا تھا اتباف ابرک
  17. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    فیصلہ جو کیا، کیا ہے اٹل اچھی عادت یہی تمہاری ہے جتنا جینا تھا جی لیا ابرک اب یہ جینے کی رسم جاری ہے اتباف ابرک
  18. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ قطعات

    جائیے! آپ ہی منا لیجے ہم تو کر آئے ہیں خفا خود کو اب یہ ابرک کہاں سے آ ٹپکا ہم تو سمجھے تھے انتہا خود کو اتباف ابرک
  19. زیرک

    نیٹ ورک ٹھیک کرنے والے ابھی ماشاءاللہ حیات ہیں، نیٹ ورک ان کی موجودگی کی وجہ سے بے قابو نہیں...

    نیٹ ورک ٹھیک کرنے والے ابھی ماشاءاللہ حیات ہیں، نیٹ ورک ان کی موجودگی کی وجہ سے بے قابو نہیں ہوتا کیونکہ گوشمالی کا خطرہ جو لاحق رہتا ہے۔
  20. زیرک

    زیرک دی پسندیدہ پنجابی، سرائیکی، پوٹھواری تے ہندکو شاعری

    ایدھر وی اک کفر دا فتویٰ بنڑدا اے پیاسے نے اک سجدہ کیتا پانی نوں
Top