نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    کس شہر نہ شُہرہ ہُوا نادانیِ دل کا کس پر نہ کھُلا راز پریشانیِ دل کا آؤ کریں محفل پہ زرِ زخم نمایاں چرچا ہے بہت بے سر و سامانیِ دل کا دیکھ آئیں چلو کوئے نگاراں کا خرابہ شاید کوئی محرم ملے ویرانیِ دل کا پوچھو تو ادھر تیر فگن کون ہے یارو سونپا تھا جسے کام نگہبانیِ دل کا دیکھو تو کدھر آج رُخِ...
  2. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    حرفِ ناگفتہ حرفِ ناگفتہ کے آزار سے ہشیار رہو کوئے و برزن کو، دروبام کو، شعلوں کی زباں چاٹتی ہو، وہ دہن بستہ و لب دوختہ ہو ۔۔۔ ایسے گنہ گار سے ہشیار رہو! شحنۂ شہر ہو، یا بندۂ سلطاں ہو اگر تم سے کہے: "لب نہ ہلاؤ" لب ہلاؤ، نہیں، لب ہی نہ ہلاؤ دست و بازو بھی ہلاؤ، دست و بازو کو زبان و لبِ گفتار...
  3. فرخ منظور

    کپتان خان کا "قوم" سے خطاب

    عمران خان کا غزل "ٹی وی" پہ جائے گا خوچہ یہ گانا گائے گا چل چل چنبیلی باغ میں کشمش کھلائے گا محفل میں میرا یار چہ آیا نہ آئے گا آواز میرا یار کا محفل میں جائے گا ہم جانتے تھے عشق میں یہ دن بھی آئے گا غم ہم کو کھائے گا خوچہ ہم غم کو کھائے گا فرقت میں اپنا آنکھ سے آنسو گرائے گا دل میں چہ آگ...
  4. فرخ منظور

    اسے اپنے کل ہی کی فکر تھی وہ جو میرا واقفِ حال تھا

    کلامِ شاعر بہ زبانِ شاعر ۔ زاہد فخری
  5. فرخ منظور

    ملاقات ۔ رفعت عباس

    ملاقات سمہ سٹہ ریلوے سٹیشن تے میں کوں آپ اللہ سائیں ٹکریا ہئی میں ٹکر کھاندا بیٹھا ہم بھر پیالہ ٹھڈے پانی دا او آپ میرے کول آ گیا ہئی اکھے اللہ ڈوایا راضی ہیں؟ میں اوس کوں دیکھ کہ کِھل پیا ہم اوہ میں کوں دیکھ کہ کِھل پیا ہئی اج کھڑی بھراواں پچھدی ہے بھلا دس تا سئی اللہ کیویں ہے اوہ تیں جیا ہئی...
  6. فرخ منظور

    کلاسیکی شعرا کے کلام سے انتخاب

    گردُوں کو آنکھ اُٹھا کے نہیں دیکھتے ہیں ہم اِس جامِ بے شراب کی مٹی خراب ہے (اسِیرؔ)
  7. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    زندگی میری سہ نیم میں سہ نیم اور زندگی میری سہ نیم دوست داری، عشق بازی، روزگار زندگی میری سہ نیم! دوستوں میں دوست کچھ ایسے بھی ہیں جن سے وابستہ ہے جاں، اور کچھ ایسے بھی ہیں، جو رات دن کے ہم پیالہ، ہم نوالہ پھر بھی جیسے دشمنِ جانِ عزیز! دوستی کچھ دشمنی اور دشمنی کچھ دوستی دوستی میری سہ نیم! عشق...
  8. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی لوگوں کی ملامت بھی ہے ، خود دردِ سری بھی ۔ مصطفیٰ زیدی

    لوگوں کی ملامت بھی ہے ، خود دردِ سری بھی کِس کام کی یہ اپنی وسیع النّظری بھی کیا جانیے کیوں سُست تھی کل ذہن کی رفتار ممکن ہُوئی تاروں سے مری ہم سفری بھی راتوں کو کلی بن کے چٹکتا تھا ترا جِسم دھوکے میں چلی آئی نسیمِ سحری بھی کِس عشق کو اس معرکۂ دل میں ہوئی جِیت اک چِیز ہے لیکن یہ مری بے جِگری...
  9. فرخ منظور

    قوم کو بے وقوف مت بناؤ – اوریا مقبول جان

    ارے بھائی۔ مذہب کو صرف سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ عقائد تو بہت سے ہیں لیکن آپ خود ہی ایمان سے کہیں کہ مسلمان کیا ان تمام عقائد پر عمل کرتے ہیں؟ جھوٹ نہ بولو، کسی کا حق نہ مارو، کسی کا مال نہ کھاؤ، وغیرہ وغیرہ۔
  10. فرخ منظور

    قوم کو بے وقوف مت بناؤ – اوریا مقبول جان

    اور جو پاکستان انڈیا کو غیر مستحکم کر رہا ہے؟ ظاہر ہے یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم تو جو مرضی کرتے رہیں اور دشمن ہماری حرکتوں پر کچھ نہ کرے۔
  11. فرخ منظور

    قوم کو بے وقوف مت بناؤ – اوریا مقبول جان

    اور مودی کو اعلیٰ اعزاز بھی شاید ایران نے ہی دیا ہے؟
  12. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    خود سے ہم دُور نکل آئے ہیں میں وہ اقلیم کہ محروم چلی آتی تھی سالہا دشت نوردوں سے، جہاں گردوں سے اپنا ہی عکسِ رواں تھی گویا کوئی روئے گزراں تھی گویا ایک محرومیِ دیرینہ سے شاداب تھے آلام کے اشجار وہاں برگ و بار اُن کا وہ پامال امیدیں جن سے پرسیِ افشاں کی طرح خواہشیں آویزاں تھیں، کبھی ارمانوں کے...
  13. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی کربلا ۔ مصطفیٰ زیدی

    کربلا کربلا، میں تو گنہگار ہوں لیکن وہ لوگ جن کو حاصل ہے سعادت تری فرزندی کی جسم سے، روح سے، احساس سے عاری کیوں ہیں اِن کی مسمار جبیں، ان کے شکستہ تیور گردشِ حسنِ شب و روز پہ بھاری کیوں ہیں تیری قبروں کے مجاور، ترے منبر کے خطیب فلس و دینار و توجّہ کے بھکاری کیوں ہیں؟ روضۂ شاہِ شہیداں پہ اک...
  14. فرخ منظور

    جنات انسان پر قابض ہوسکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔؟

    مجھے بھی کچھ ایسا ہی معاملہ لگتا ہے ۔ لگتا ہے جن مجھے جن سمجھ کر ڈرتے ہیں۔ :)
  15. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    کونسی الجھن کو سلجھاتے ہیں ہم؟ لب بیاباں، بوسے بے جاں کونسی الجھن کو سلجھاتے ہیں ہم؟ جسم کی یہ کار گاہیں جن کا ہیزم آپ بن جاتے ہیں ہم! نیم شب اور شہر خواب آلودہ، ہم سائے کہ جیسے دزدِ شب گرداں کوئی! شام سے تھے حسرتوں کے بندۂ بے دام ہم پی رہے تھے جام پر ہر جام ہم یہ سمجھ کر، جرعۂ پنہاں کوئی شاید...
  16. فرخ منظور

    تبسم ورڈز ورتھ کی ایک سانیٹ کا ترجمہ ۔ صوفی تبسم

    ورڈز ورتھ کی ایک سانیٹ کا ترجمہ از صوفی تبسم حسن میں ڈوبی ہوئی یہ شامِ آزاد و خموش اور یہ درماندہ سورج، یہ غروبِ بے صدا یوں فضاوں میں مقدّس وقت ہے ٹھٹکا ہوا جیسے کوئی رہبرِ محوِ دعائے بے خروش لے رہا ہے چرخ، سطحِ آب پر انگڑائیاں جاگتا ہے چرخ پر یزدانِ توانا و غنی سرمدی حرکت میں ہے اس طرح محوِ سر...
  17. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی صنم خانے

    صنم خانے سچ یہ ہے کہ وہ غم بھی رہا شاملِ امروز جس غم میں نہ تخلیق، نہ تعمیر، نہ پرواز جو گنبدِ آفاق کی ہمرَاز رہی تھی دیوار سے ٹکرا کے پلٹ آئی وہ آواز اب سنگِ سُبک مایۂ زنداں بھی نہیں ہیں آئینۂ زلف و لب و مژگاں تھے جو الفاظ جس طبع کے دامن میں تھے اٹھتے ہوئے خورشید وہ ڈوبتے مہتاب کی...
  18. فرخ منظور

    تنقید نگاری سے توبہ ۔ محمد خالد اختر

    تنقید نگاری سے توبہ تحریر: محمد خالد اختر مجھے کتابوں پر ریویو لکھنے میں ملکہ حاصل ہے۔اور میں انہیں پڑھے بغیر ہی ریویو لکھ سکتا ہوں۔ یہ خدا کی دین ہے۔جس طرح بعض لوگ شاعر یا پیدائشی مختصر افسانہ نویس ہوتے ہیں۔ غالباً میں ایک پیدائشی تبصرہ نگار ہوں۔ پچھلے دو تین سال کے عرصہ میں میں نے ادیب سازی...
  19. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    آج اِک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال (1) آج اِک حرف کو پھر ڈھونڈتا پھرتا ہے خیال مدھ بھرا حرف کوئی، زہر بھرا حرف کوئی دل نشیں حرف کوئی، قہر بھرا حرف کوئی حرفِ اُلفت کوئی دلدارِ نظر ہو جیسے جس سے ملتی ہے نظر بوسۂ لب کی صورت اتنا روشن کہ سرِ موجۂ زر ہو جیسے صحبتِ یار میں آغازِ طرب کی صورت حرفِ...
  20. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    درِ اُمید کے دریوزہ گر پھر پھُرَیرے بن کے میرے تن بدن کی دھجّیاں شہر کے دیوار و در کو رنگ پہنانے لگیں پھر کف آلودہ زبانیں مدح و ذَم کی قمچیاں میرے ذہن و گوش کے زخموں پہ برسانے لگیں پھر نکل آئے ہوَسناکوں کے رقصاں طائفے درد مندِ عشق پر ٹھٹھّے لگانے کے لیے پھر دُہل کرنے لگے تشہیرِ اخلاص و وفا...
Top