نتائج تلاش

  1. فرخ منظور

    داغ لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے - داغ

    فریدہ خانم کی آواز میں یہی غزل
  2. فرخ منظور

    تم نغمہِ ماہ ہو ، انجم ہو ، تم سوزِ تمنا کیا جانو ( رضی اختر شوق )

    تم نغمہِ ماہ ہو ، انجم ہو ، تم سوزِ تمنا کیا جانو تم دردِ محبت کیا سمجھو ، تم دل کا تڑپنا کیا جانو سو بار اگر تم روٹھ گئے ، ہم تم کو منا ہی لیتے تھے اک بار اگر ہم روٹھ گئے ، تم ہم کو منانا کیا جانو تخریبِ محبت آساں ہے ، تعمیرِ محبت مشکل ہے تم آگ لگانا سیکھ گئے ، تم آگ بجھانا کیا جانو تم...
  3. فرخ منظور

    ساقیِ روزِ ازل یہ کیا پلایا تھا مجھے ۔ عزیز لکھنوی

    ساقیِ روزِ ازل یہ کیا پلایا تھا مجھے کچھ خبر بھی ہے تجھے، کب ہوش آیا تھا مجھے شبنم آلودہ کلی ہوں، جوشِ حسرت دل میں ہے اب ہنسائے بھی وہی جس نے رلایا تھا مجھے دل کی کوشش سے حیاتِ جاودانی مل گئی آپ نے تو اپنے امکاں بھر مٹایا تھا مجھے ذرے ذرے میں رہے گی ایک روحِ مضطرب خاک میں کیوں اپنے ہاتھوں سے...
  4. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    سبا ویراں سلیماں سر بزانو اور سبا ویراں سبا ویراں، سبا آسیب کا مسکن سبا آلام کا انبارِ بے پایاں! گیاہ و سبزہ و گُل سے جہاں خالی ہوائیں تشنۂ باراں، طیور اِس دشت کے منقار زیرِ پر تو سرمہ در گلو انساں سلیماں سر بزانو اور سبا ویراں! سلیماں سر بزانو، تُرش رو، غمگیں، پریشاں مُو جہانگیری، جہانبانی،...
  5. فرخ منظور

    قطعات ۔ صوفی تبسم

    یہ جاں فروشیاں ترے کس کام آئیں گی بے کار پھر رہے ہیں یہاں تو بدن فروش سودا وہی ہے آج بھی بازارِ عشق کا ہاں کوئی نو فروش ہے کوئی کُہن فروش
  6. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی پہلی محبت کے نام مصطفی زیدی

    پہلی محبت کے نام وقت سے کس کا کلیجہ ہے کہ ٹکرا جائے وقت انسان کے ہر غم کی دوا ہوتا ہے زندگی نام ہے احساس کی تبدیلی کا صرف مر مر کے جیے جانےسے کیا ہوتا ہے تو غمِ دل کی روایات میں پابند نہ ہو غمِ دل شعر و حکایت کے سوا کچھ بھی نہیں یہ تری کم نظری ہے کہ تری آنکھوں میں ایک مجبور شکایت کے سوا کچھ...
  7. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    تُجھے پُکارا ہے بے ارادہ جو دل دُکھا ہے بہت زیادہ نَدیم ہو تیرا حرفِ شیریں تو رنگ پر آئے رنگِ بادہ عَطا کرو اِک ادائے دیریں تو اشک سے تر کریں لبادہ نہ جانے کس دن سے منتظر ہے دلِ سرِ رہگزر فتادہ کہ ایک دن پھر نظر میں آئے وہ بام روشن، وہ در کشادہ وہ آئے پُرسش کو، پھر سجائے قبائے رنگیں، ادائے سادہ
  8. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی پرستیدم، شِکستم۔۔۔ مصطفیٰ زیدی

    پرستیدم، شِکستم۔۔۔ پہلے مرے گیتوں میں سرمئی نقابیں تھیں چمپئی تبسُم تھے ! پہلے میرے نغموں پر جُھومتی ہُوئی کلیاں آنکھ کھول دیتی تھیں انقلاب کی لَے پر میری نظم بڑھتی تھی جیسے ریل کے پہیے پٹریوں کے لوہے پر فن کے گیت گاتے ہوں میری نظم کے پیچھے زندگی کی دھڑکن تھی ماسکو کے گنبد تھے چین کی چٹانیں...
  9. فرخ منظور

    مکمل کلام ن م راشد (اوّل)

    طلسمِ ازل مجھے پھر طلسمِ ازل نے نئی صبح کے نور میں نیم وا، شرم آگیں دریچے سے جھانکا! میں اس شہر میں بھی، جہاں کوئے و برزن میں بکھرے ہوئے حُسن و رقص و مَے و نور و نغمہ اُسی نقشِ صد رنگ کے خطّ و محراب ہیں، تار و پو ہیں، کہ صدیوں سے جس کے لیے نوعِ انساں کا دل، کان، آنکھیں، سب آوارۂ جستجو ہیں، میں...
  10. فرخ منظور

    اک نئے شہر کی تصویر بناتے جاویں (وطنِ خون آلود کے نام) ۔ عارف امام

    میرحسن کی زمین میں تصرف کے ساتھ وطنِ خون آلود کے نام اک نئے شہر کی تصویر بناتے جاویں رنگ بھرنے کے لئے خون بہاتے جاویں اوّلِ وقت ہے، پڑھ لیں کسی مسجد میں نماز واپسی میں کسی بت خانے کو ڈھاتے جاویں شہر کو شہرِخموشاں سے ملانا ہے ہمیں جو بھی دیوار نظر آئے گراتے جاویں روشنی کے لئے کافی ہے بہت...
  11. فرخ منظور

    لاہور بم دھماکہ - 27 مارچ 2016

    ایک عینی شاہد کے مطابق لاہور دھماکے کے فوراً بعد ہلاک ہونے والوں کی تعداد 200 سے زاید تھی اور ان میں 80 فیصد سے زیادہ تعداد عورتوں اور بچوں کی تھی۔ :(
  12. فرخ منظور

    لاہور بم دھماکہ - 27 مارچ 2016

    انتہائی افسوس ناک۔ ہم اپنے اعمالوں کا ذمہ دار کب تک غیروں کو ٹھہراتے رہیں گے۔ ہمیں چاہیے کہ اپنی صفوں میں چھپے انسان دشمن عناصر کو بے نقاب کریں اور ان کا سوشل بائیکاٹ کریں۔
  13. فرخ منظور

    سراج الدین ظفر بغیر ساغر و یارِ جواں نہیں گزرے ۔ سراج الدین ظفرؔ

    بغیر ساغر و یارِ جواں نہیں گزرے ہماری عمر کے دن رائیگاں نہیں گزرے ہجومِ گل میں رہے ہم ہزار دست دراز صبا نفس تھے، کسی پر گراں نہیں گزرے نمود ان کی بھی دورِ سبو میں تھی کل رات ابھی جو دور، تہِ آسماں نہیں گزرے نقوشِ پا سے ہمارے اگے ہیں لالہ و گُل رہِ بہار سے ہم بے نشاں نہیں گزرے غلط ہے ہم نفسو...
  14. فرخ منظور

    سراج الدین ظفر اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں ۔ سراج الدین ظفرؔ

    اٹھو زمانے کے آشوب کا ازالہ کریں بنامِ گُل بدناں، رُخ سوئے پیالہ کریں بیادِ دیدۂ مخمور پر پیالہ کریں اٹھو کہ زہر کا پھر زہر سے ازالہ کریں وہ رند ہیں نہ اٹھائیں بہار کا احساں ورود ہم تری خلوت میں بے حوالہ کریں کہاں کے دیَر و حرم، آؤ ایک سجدۂ شوق بہ پائے ہوش ربایانِ بست سالہ کریں برس پڑے جو...
  15. فرخ منظور

    سراج الدین ظفر شوق راتوں کو ہے در پے کہ تپاں ہو جاؤں۔ سراج الدین ظفرؔ

    شوق راتوں کو ہے در پے کہ تپاں ہو جاؤں رقصِ وحشت میں اٹھوں اور دھواں ہو جاؤں ساتھ اگر بادِ سحر دے تو پسِ محملِ یار اک بھٹکتی ہوئی آوازِ فغاں ہو جاؤں اب یہ احساس کا عالم ہے کہ شاید کسی رات نفسِ سرد سے بھی شعلہ بہ جاں ہو جاؤں لا صراحی کہ کروں وہم و گماں غرقِ شراب اس سے پہلے کہ میں خود وہم و گماں...
  16. فرخ منظور

    مصطفیٰ زیدی تراشِیدم

    تراشِیدم ۔۔۔ ایک قندیل جلائی تھی مِری قسمت نے جگمگاتے ہُوئے سُورج سے درخشاں قندیل پہلے یوں اس نے مرے دل میں قدم رکھا تھا ریت میں جیسے کہیں دُور چمکتی ہُوئی جِھیل پھر یہی جِھیل اُمڈ آئی سمندر بن کر ایک پیمانے میں ہونے لگی دُنیا تحلِیل اک فقط میں ہی نہ تھا کُشتہؑ احساسِ شکست اور بھی لوگ...
  17. فرخ منظور

    مکمل شام شہر یاراں ۔ فیض احمد فیض

    ہمیں سے اپنی نوا ہم کلام ہوتی رہی یہ تیغ اپنے لہو میں نیام ہوتی رہی مقابلِ صفِ اعداء جسے کیا آغاز وہ جنگ اپنے ہی دل میں تمام ہوتی رہی کوئی مسیحا نہ ایفائے عہد کو پہنچا بہت تلاش پسِ قتلِ عام ہوتی رہی یہ برہمن کا کرم، وہ عطائے شیخِ حرم کبھی حیات کبھی مَے حرام ہوتی رہی جو کچھ بھی بن نہ پڑا،...
  18. فرخ منظور

    فیض موری اَرج سُنو (نذرِ خسرو) ۔ فیض احمد فیض

    موری ارج سنو (نذر خسرو) کلام: فیض احمد فیض گلوکار: استاد نفیس خان موسیقار: ارشد محمود
  19. فرخ منظور

    فیض موری اَرج سُنو (نذرِ خسرو) ۔ فیض احمد فیض

    موری اَرج سُنو (نذرِ خسرو) "موری ارج سُنو دست گیر پیر" "مائی ری، کہوں کاسے میں اپنے جیا کی پیر" "نیا باندھو رے، باندھو رے کنارِ دریا" "مورے مندر اب کیوں نہیں آئے" اس صورت سے عرض سناتے درد بتاتے نیّا کھیتے مِنّت کرتے رستہ تکتے کتنی صدیاں بیت گئی ہیں اب جا کر یہ بھید کھُلا ہے جس کو تم نے عرض گزاری...
Top