"پسپائی"
یہ سوچا تھا
کہ تیرا ہاتھ تھامے
سرحدِ جاں سے آگے جا پڑاؤ ڈالنا ہے
ہمیشہ ساتھ رہنا ہے
سدا اک دوسرے کو چاہنا ہے
یہ سوچا تھا
وہاں تک تجھ کو دیکھوں میں
جہاں تک ساتھ دیں اجڑی نگاہیں
مری نظرون کے ہر اک زاویے کی آخری حد پر
ترا کھلتا ہوا چہرہ
مرے احساس کے تپتےہوئے
بے انت صحرا کی...