نتائج تلاش

  1. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    اس مصور کا ہر شاہکار ساٹھ پینسٹھ برس اور بس عمار اقبال
  2. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    موجودگی کی دھوپ میں جلتے وجود کا آواز دے کے پوچھنا "کوئی درخت ہے؟" عمار اقبال
  3. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    تان کر چھتریاں "دعاؤں" کی دھوپ میں میری ماں نے چھاؤں کی
  4. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    درمیاں بس انا سلامت ہے میں یہاں وہ وہاں شکستہ ہے
  5. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    مجھ سے مت پوچھ کہ احساس کی حد کیا تھی دھوپ ایسی تھی کہ سائے کو بھی جلتے دیکھا
  6. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    سایہ طلب گئے جدھر، بول اٹھے وہیں شجر آئے ہو اب مسافرو، جب ہمیں دھوپ کھا گئی
  7. زیرک

    زیرک کے پسندیدہ اشعار

    درخت کاٹ کے سایہ فروخت کرتے ہیں پھر اس کے بعد کڑی دھوپ سے گزرتےہیں
  8. زیرک

    ٭٭درخت کاٹ کے سایہ فروخت کرتے ہیں٭ پھر اس کے بعد کڑی دھوپ سے گزرتےہیں

    ٭٭درخت کاٹ کے سایہ فروخت کرتے ہیں٭ پھر اس کے بعد کڑی دھوپ سے گزرتےہیں
  9. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    آج اے دل لب و رخسار کی باتیں ہی سہی وقت کٹ جائے گا کچھ پیار کی باتیں ہی سہی یوں تو کٹتی ہی رہے گی غمِ دوراں میں حیات آج کی رات غمِ یار کی باتیں ہی سہی زندہ رہنے کی کبھی تو کوئی صورت نکلے عشرتِ عالمِ دیدار کی باتیں ہی سہی کوئی تو بات چِھڑے آج بہت جی ہے اداس کم سے کم رحمتِ اغیار کی باتیں ہی سہی...
  10. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    یم بہ یم پھیلا ہوا ہے پیاس کا صحرا یہاں اک سراب تشنگی ہے موجۂ صہبا یہاں روشنی کے زاویوں پر منحصر ہے زندگی آپ کے بس میں نہیں ہے آپ کا سایہ یہاں آتے آتے آنکھ تک دل کا لہو پانی ہوا کس قدر ارزاں ہے اپنے خون کا سودا یہاں تیرے میرے درمیاں حائل رہی دیوارِ حرف رکھ لیا اک بات نے ہر بات کا پردا...
  11. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    بدن پہ پیرہنِ خاک کے سوا کیا ہے مرے الاؤ میں اب راکھ کے سوا کیا ہے یہ شہرِ سجدہ گزاراں دیارِ کم نظراں یتیم خانۂ اداک کے سوا کیا ہے تمام گنبد و مینار و منبر و محراب فقیہِ شہر کی املاک کے سوا کیا ہے کھلے سروں کا مقدر بفیض جہلِ خرد فریب سایۂ افلاک کے سوا کیا ہے یہ میرا دعوئٰ خود بینی و جہاں بینی...
  12. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    زباں کو حکم، نگاہِ کرم کو پہچانے نگہ کا جرم غبارِ الم کو پہچانے وہ ایک جام کہاں ہر کسی کی قسمت میں وہ ایک ظرف کہ اعجاز‌ سم کو پہچانے متاع درد پرکھنا تو بس کی بات نہیں جو تجھ کو دیکھ کے آئے وہ ہم کو پہچانے وہ دل جو خاک ہوئے آج تک دھڑکتے ہیں رہِ وفا ترے معجز رقم کو پہچانے سحر سے پہلے یہاں...
  13. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    خود حجابوں سا، خود جمال سا تھا دل کا عالم بھی بے مثال سا تھا عکس میرا بھی آئینوں میں نہیں وہ اک کیفیت خیال سا تھا دشت میں، سامنے تھا تھا خیمۂ گل دوریوں میں عجب کمال سا تھا بے سبب تو نہیں تھا آنکھوں میں ایک موسم کہ لازوال سا تھا خوف اندھیرے کا، ڈر اجالوں سے سانحہ تھا، تو حسب حال سا تھا...
  14. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    زندگی خاک نہ تھی خاک اڑاتے گزری تجھ سے کیا کہتے، ترے پاس جو آتے گزری دن جو گزرا تو کسی یاد کی رَو میں گزرا شام آئی، تو کوئی خواب دکھاتے گزری اچھے وقتوں کی تمنا میں رہی عمرِ رواں وقت ایسا تھا کہ بس ناز اٹھاتے گزری زندگی جس کے مقدر میں ہو خوشیاں تیری اُس کو آتا ہے نبھانا، سو نبھاتے گزری زندگی نام...
  15. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    یہ ہے مجلسِ شہِ عاشقاں کوئی نقدِ جاں ہو تو لے کے آ یہاں چشمِ تر کا رواج ہے، دلِ خونچکاں ہو تو لے کے آ یہ فضا ہے عنبر و عود کی، یہ محل ہے وردِ درود کا یہ نمازِ عشق کا وقت ہے، کوئی خوش اذاں ہو تو لے کے آ یہ جو اک عزا کی نشست ہے، یہ عجب دعا کا حصار ہے کسی نارسا کو تلاش کر، کوئی بے اماں ہو تو لے کے...
  16. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    وہ بے وفا ہے تو کیا مت کہو برا اس کو کہ جو ہوا سو ہوا خوش رکھے خدا اس کو نظر نہ آئے تو اس کی تلاش میں رہنا کہیں ملے تو پلٹ کر نہ دیکھنا اس کو وہ سادہ خُو تھا زمانے کے خم سمجھتا کیا ہوا کے ساتھ چلا لے اڑی ہوا اس کو وہ اپنے بارے میں کتنا ہے خوش گماں دیکھو جب اس کو میں بھی نہ دیکھوں تو دیکھنا اس کو...
  17. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    وہ ہمسفر تھا مگر اس سے ہمنوائی نہ تھی کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی محبتوں کا سفر اس طرح بھی گزرا تھا شکستہ دل تھے مسافر، شکستہ پائی نہ تھی عداوتیں تھیں، تغافل تھا، رنجشیں تھیں بہت بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا، بیوفائی نہ تھی بچھڑتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل غزل بھی وہ جو کسی کو...
  18. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    نیم کی چھاؤں وہ پُروائی کہیں سے لا دو میری بستی مری انگنائی کہیں سے لا دو صبحِ پُر نور، حسیں شام نہ وہ بزمِ طرب مجھ کو میری شبِ تنہائی کہیں سے لا دو مجھ کو احساس دلائے جو مرے ہونے کا ایک خاموش تماشائی کہیں سے لا دو غم کی حدت سے دہکتا ہےمرا سارا وجود آج اک دستِ مسیحائی کہیں سے لا دو اب گراں بار...
  19. زیرک

    زیرک کی پسندیدہ غزلیں

    آج ایک نیا سلسلہ "زیرک کی پسندیدہ غزلیں" شروع کرنے جا رہا ہوں، امید ہے کہ نیا سلسلہ بھی سب احباب کو پسند آئے گا۔ جو ترے شہر میں آیا ہے اسے راضی کر جس نے کشکول اٹھایا ہے اسے راضی کر جو تری بزم سے جاتا ہے اسے جانے دے جو تری بزم میں آیا ہے اسے راضی کر تجھ پہ جادو ہے نہ آسیب نہ سایہ ہے کوئی جس...
  20. زیرک

    چودہویں سالگرہ محفلین کے لیے اشعار

    ملک بلال عرف اوشو جی پھوٹو میں ہر وقت گواچے گواچے ہی رہتے ہیں، خواب نگر کا بنت کار بندہ ہے اٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے خواب ہی دیکھتا رہتا ہے، اللہ کرے اسے اس کے خوابوں کی تعبیر مل جائے، آمین۔
Top