غزل کی دو حیثیتیں ہیں:
ایک صنف یا ہیئت کے حوالے سے۔
یہ ایسی نظم ہے جومندرجہ ذیل ہیئت کے حامل دو دو مصرعوں کے متعدد اشعار یا ابیات پر مشتمل ہوتی ہے۔
الف : تمام مصرعوں کا عروضی وزن مشترک ہوتا ہے (مروجہ شرائط اور رعایات کے ساتھ)۔
باء: تمام ابیات کے مصرع ہائے ثانی ہم قافیہ ہوتے ہیں۔ ردیف اختیاری...
ان اللہ مع الصابریں پڑھ
2 2۔۔ 2 11۔۔ 2 2۔۔ 11 2
استاد جی! اگر صابریں کے نون کو نون غنے کے طور پر لے کر ”ی“ کا اسقاط کیا جائے تو ”بریں پڑھ‘‘ فَعِلُن کے وزن پر بن سکتا ہے۔
کتنا اچھا صبر کا پھل ہے
کیسا پیارا صبر کا پھل ہے
کیلا ، تربوز ، آم اور چیکو
سب سے میٹھا صبر کا پھل ہے
ہونے لگا ہے ہر پھل مہنگا
ہر پل سستا صبر کا پھل ہے
ملتا ہے پھر ہر پھل اس کو
جس نے پایا صبر کا پھل ہے
دَم ہے اگر تو صبر کیا کر
یکدم ملتا صبر کا پھل ہے
ان اللہ مع الصابریں پڑھ
سب سے عمدہ صبر...
جی استاد جی! جیسا آپ کا حکم۔۔۔ابھی کرتا ہوں رہنمائی۔:)
ابن رضا صاحب! ”رہا“ اور ”وفا“ کو ہم قافیہ کہہ کر مزمل صاحب نے اس طرف اشارہ فرمایا ہے کہ جب مطلع میں حرف روی ”الف“ طے ہوگیا تو اب پوری غزل میں تمام قوافی کے اواخر میں صرف الف کا اتحاد کافی مانا جائے گا۔ حرف روی کی مزید تفصیل یہاں ملاحظہ فرمائیں۔
ہمارے اسکول میں لائبریری بن رہی ہے، اردو کتب کے لیے تجاویز درکار ہیں کہ کون کونسی کتب رکھی جائیں:
1۔ دواوین کون کونسے؟
2۔ کتبِ قواعدِ نثر کون کونسی؟
3۔ کتبِ قواعدِ شعر کون کونسی؟
4۔ ڈکشنریاں کون کونسی؟
5۔ مزید کون کونسی کتب؟
مزمل شیخ بسمل بھائی! سید عاطف علی بھائی! مہدی نقوی حجاز بھائی!