نتائج تلاش

  1. چھوٹاغالبؔ

    آخر میں سرخرو ہو گیا

    آخر میں سرخرو ہو گیا
  2. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    قصیدہ کرتا ہے چرخ روز بصد گونہ احترام فرماں روائے کشورِ پنجاب کو سلام حق گو و حق پرست و حق اندیش و حق شناس نوّاب مستطاب، امیرِ شہ احتشام جم رتبہ میکلوڈ بہادر کہ وقتِ رزم تُرکِ فلک کے ہاتھ سے وہ چھین لیں حُسام جس بزم میں کہ ہو انہیں آہنگِ میکشی واں آسمان شیشہ بنے، آفتاب جام چاہا تھا میں نے تم...
  3. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    1866 ء غزلیات در پر امیر کلب علی خاں کےہوں مقیم شائستہ گدائی ہر در نہیں ہوں میں بوڑھا ہوا ہوں ،قابلِ خدمت نہیں، اسدؔ خیرات خوارِ محض ہوں ،نوکر ہوں میں ٭ مرزا صاحب نےاس زمین میں اپنی برسوں پرانی غزل کا مقطع حذف کر کےاور آخر میں یہ دو شعر بڑھا کر ، نواب کلب علی خاں بہادر والیِ رامپورکی خدمت...
  4. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    غزلیات لطفِ نظّارۂ قاتِل، دمِ بسمل آئے جان جائے،تو بلا سے، پہ کہیں دِل آئے ان کو کیا علم کہ کشتی پہ مری کیا گزری؟ دوست جو ساتھ مرے تا لبِ ساحل آئے وہ نہیں ہم، کہ چلے جائیں حرم کو، اے شیخ ساتھ حُجّاج کے اکثر کئی منزِل آئے آئیں جس بزم میں وہ، لوگ پکار اٹھتے ہیں لو، وہ برہم زنِ ہنگامۂ محفل آئے...
  5. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    25 دسمبر 1864 ء تا 8 جنوری 1868 ء قصیدہ مرحبا !سالِ فرّخی آئیں عیدِ شوّال و ماہِ فروردیں شب و روز افتخارِ لیل و نہار مہ و سال اشرفِ شہور و سِنیں گرچہ ہے بعد عید کے نوروز لیک، بیش از سہ ہفتہ بعد نہیں سُو اس اکّیس دن میں ہولی کی مجلسیں، جا بجا ہوئیں رنگیں شہر میں، کو بہ کو ،عبیر و گلال باغ...
  6. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    1863 ء قصیدہ گئی ہیں سال کے رشتے میں بیس بار گرہ ابھی حساب میں باقی ہیں سو ہزار گرہ گرہ کی ہے یہی گنتی کہ تا بہ روزِ شمار ہوا کرے گی ہر اک سال، آشکارگرہ یقین جان! برس گانٹھ کا جو تاگاہے یہ کہکشاں ہے کہ ہیں اس میں بے شمار گرہ گرہ سے اَور گرہ کی امید کیوں نہ بڑھے؟ کہ ہر گرہ کی گرہ میں ہیں تین...
  7. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    1860 ء قطعہ جب کہ سید غلام بابا نے مسندِ عیش پر جگہ پائی ایسی رونق ہوئی برات کی رات کہ کواکب ہوئے تماشائی قطعہ ہزار شکر کہ سید غلام بابا نے فرازِ مسندِ عیش و طرب جگہ پائی زمیں پہ ایسا تماشا ہوا برات کی رات کہ آسماں پہ کواکب بنے تماشائی ٭ خط بنام سیاحؔ31 جولائی 1860 ء 1860/61 ء قطعہ...
  8. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    1857ء قطعہ بس کہ فعّالِ ما یرید ہے آج ہر سلحشور انگلستاں کا گھر سے بازار میں نکلتے ہوئے زہرہ ،ہوتا ہے آب انساں کا چوک جس کو کہیں، وہ مقتل ہے گھر ،بنا ہے نمونہ زنداں کا شہرِ دہلی کا ذرّہ ذرّہ خاک تشنۂ خوں ہے، ہر مسلماں کا کوئی واں سے نہ آ سکے یاں تک آدمی ،واں نہ جا سکے، یاں کا میں نے مانا...
  9. چھوٹاغالبؔ

    اتنا بہترین آپ کا نام ہے تو پھر یہ قیصرانی کیا ہوا؟

    اتنا بہترین آپ کا نام ہے تو پھر یہ قیصرانی کیا ہوا؟
  10. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    1856 ء قادرنامہ "قادر" اور" اللہ "اور "یزداں"، خدا ہے "نبی، مُرسل، پیمبر"، رہنما پیشوائے دیں کو کہتے ہیں" امام" وہ رسول اللہﷺ کا قائم مقام ہے "صحابی" دوست، خالص" ناب" ہے جمع اس کی یاد رکھ "اصحاب" ہے بندگی کا ہاں" عبادت "نام ہے نیک بختی کا" سعادت" نام ہے کھولنا "افطار "ہے اور روزہ" صوم"...
  11. چھوٹاغالبؔ

    مثنوی 'قادر نامہ' از غالب (ویب کی دنیا میں پہلی بار)

    سب سے پہلے تو شکریہ وصول کریں کہ آپ کی اس پوسٹ نے مجھےدوبارہ ٹائپنگ کے جنجال سے مکتی دلا دی لیکن اس میں چند چھوٹی موٹی غلطیاں نظر آئیں تو نشاندہی کر رہا ہوں امید ہے آپ اس کو میرا شوخاپن نہیں سمجھیں گے (آپ کو مکالمہ ارسال نہیں کیا جا سکتا، اس لیے یہاں نشاندہی کر دی) اختر یں تارے جبکہ اختر...
  12. چھوٹاغالبؔ

    آپ سے مکالمے پر تو بین ہے سر جی نہ ہم یوسف نہ آپ زلیخا ہیں یا بھائی، یہ ماجرا کیا ہے؟

    آپ سے مکالمے پر تو بین ہے سر جی نہ ہم یوسف نہ آپ زلیخا ہیں یا بھائی، یہ ماجرا کیا ہے؟
  13. چھوٹاغالبؔ

    امید ہے اس صاف گوئی پر برا نہیں مانیں گی۔ والسلام ھاھاھاھاھاھاھا سر جی آپ بھی کمال کرتے ہیں بلکہ...

    امید ہے اس صاف گوئی پر برا نہیں مانیں گی۔ والسلام ھاھاھاھاھاھاھا سر جی آپ بھی کمال کرتے ہیں بلکہ کہنا چاہیے کمال کرتے ہو پانڈے جی سب سے پہلے تو شکریہ وصول کریں کہ آپ کے پوسٹ کردہ قادر نامے نے مجھے ٹائپنگ کے جنجال سے مکتی دلا دی لیکن اس میں چند چھوٹی موٹی غلطیاں نظر آئیں تو مذکورہ بالا جملے نے...
  14. چھوٹاغالبؔ

    The following error occurred: شرکاء: آپ درج ذیل وصول کنندگان کے ساتھ مکالمے کا آغاز نہیں کر...

    The following error occurred: شرکاء: آپ درج ذیل وصول کنندگان کے ساتھ مکالمے کا آغاز نہیں کر سکتے: محمد وارث۔
  15. چھوٹاغالبؔ

    مثنوی 'قادر نامہ' از غالب (ویب کی دنیا میں پہلی بار)

    وارث بھائی! بہت زبردست:thumbsup: اور ہاں پنج آہنگ کا منظوم اشتہار پیش کر دیا گیا ہے ملاحظہ فرما کر داد سے نوازیں داد کا طالب: چھوٹا سا غالبؔ
  16. چھوٹاغالبؔ

    مذہب اور سیاست کے زمروں کے نئے مدیر جناب ساجد صاحب

    قبلہ بڑے غالبؔ اور فدوی چھوٹے غالبؔ کی طرف سے مشترکہ پرخلوص مبارک باد قبول جناب ساجد بھائی مبارک باد اسدؔ، غمخوارِ جانِ درد مند آیا:thumbsup:
  17. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    غزلیات نہیں کہ مجھ کو قیامت کا اعتقاد نہیں شبِ فراق سے، روزِ جزا زیاد نہیں کوئی کہے کہ شبِ مَہ میں کیا بُرائی ہے؟ بلا سے، آج اگر دن کو ابر و باد نہیں جو آؤں سامنے اُن کے تو "مرحبا" نہ کہیں جو جاؤں واں سے کہیں کو تو" خیر باد" نہیں کبھی جو یاد بھی آتا ہوں میں، تو کہتے ہیں کہ "آج بزم میں کچھ...
  18. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    دسمبر 1854 ء تا اپریل 1857 ء مطلع ملے ، دو مرشدوں کو قدرتِ حق سے، ہیں دو طالب نظام الدین کو خسرو، سراج الدین کو غالبؔ ٭ قیاس ہےکہ یہ شعر وفاتِ ذوق کے بعداور مئی 1857 ء کے ہنگامےسے پہلے کسی وقت کہا گیا ہوگا۔ ذوق 15 نومبر1854 ء کو فوت ہوئے 1855 ء قطعہ اَے شَہنشاہِ آسماں اَورنگ اَے...
  19. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    بازیچۂ اطفال ہے دنیا ،مرے آگے ہوتا ہے شب و روز، تماشا مرے آگے اک کھیل ہے، اورنگِ سلیماں ،مرے نزدیک اک بات ہے اعجاز مسیحا ،مرے آگے جز نام ،نہیں صورتِ عالم مجھے منظور جز وہم نہیں، ہستئِ اشیا مرے آگے ہوتا ہے نہاں گرد میں صحرا ،مرے ہوتے گھِستا ہے جبیں خاک پہ، دریا مرے آگے مت پوچھ کہ کیا حال...
  20. چھوٹاغالبؔ

    ٹائپنگ مکمل دیوانِ غالبؔ کامل (نسخہ رضاؔ) از کالی داس گپتا رضا

    1853 ء در مدحِ شاہ اے شاہِ جہانگیر جہاں بخشِ جہاں دار ہے غیب سے ہر دم تجھے صد گُونہ بشارت جو عُقدۂ دُشوار کہ کوشش سے نہ وا ہوا تو وَا کرے اُس عُقدے کو ، سو بھی بہ اشارت ممکن ہے ، کرے خضر سکندر سے ترا ذ کر؟ گر لب کو نہ دے ، چشمۂ حیواں سے طہارت آصف کو سُلیماں کی وزارت سے شرف تھا ہے...
Top