نتائج تلاش

  1. رضوان

    مومن خان مومن

    وصل کي شب شام سے ميں سو گيا جاگنا ہجراں کا بلا ہو گيا ساتھ نہ چلنے کا بہانہ تو ديکھ آہ کے مري نعش پہ وہ رو گيا صبر نہيں شام فراق آ بھي چکو جس سے کہ بے زار تھے تم سو گيا ہائے صنم ہائے صنم لب پہ کيوں خير ہے مومن تمہيں کيا ہو گيا
  2. رضوان

    مومن خان مومن

    مومن خان مومن (1800ء ۔۔۔۔1851ء) مومن خان نام اور مومن تخلص تھا۔ والد کا نام غلام نبی خاں تھا۔ مومن کے دادا سلطنت مغلیہ کے آخری دور میں شاہی طبیبوں میں داخل ہوئے اورحکومت سے جاگیر بھی حاصل کی۔مومن دہلی میں پیدا ہوئے ان کے والد کو شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی سے بہت عقیدت تھی۔ چنانچہ شاہ صاحب...
  3. رضوان

    فیض احمد فیض

    وہ عہد غم کي خواہشِ بے حاصل کو کيا سمجھے جو ان کي مختصر روداد بھي صبر آزما سمجھے يہاں وابستگي، واں براہمي، کيا جانتے کيوں ہيں نہ ہم اپني نظر سمجھے نہ ہم ان کي ادا سمجھے فريب آرزو کي سہل انگاري نہيں جاتي ہم اپنے دل کي دھڑکن کو تري آواز پا سمجھے تمہاري ہر نظر سے منسلک ہے رشتہ ہستي مگر...
  4. رضوان

    فیض احمد فیض

    تم آئے ہو، نہ شب انتظار گزاري ہے تلاش ميں ہے سحر بار بار گزري ہے جنوں ميں جتني بھي گزري بکار گزري ہے اگر چہ دل پہ خرابي ہزاري گزري ہے ہوئي ہے حضرت ناصح سے گفتگو جس شب وہ شب ضرور سرے کوئے يار گزري ہے وہ بات سارے فسانے ميں جس کا ذکر نہ تھا وہ بات ان کو بہت ناگوار گزري ہے نہ گل کھلے...
  5. رضوان

    فیض احمد فیض

    تيرگي ہے کہ امنڈتي ہي چلي آتي ہے شب کي رگ رگ سے لہو پھوٹ رہا ہو جيسے چل رہي ہے کچھ اس انداز سے نبض ہستي دونوں عالم کا نشہ ٹوٹ رہا ہو جيسے رات کا گرم لہو اور بھي بہ جانے دو يہي تاريکي تو ہے غازہ رخسار سحر صبح ہونے ہي کو ہے ار دل بيتاب ٹہر ابھي زنجير چھٹکتي ہے پس پردہ ساز مطلق...
  6. رضوان

    فیض احمد فیض

    رنگ پيراہن کا، خوشبو زلف لہرانے کا نام موسم گل ہے تمہارے بام پر آنے کا نام دوستوں اس چشم و لب کي کچھ جس کے بغير گلستاں کي بات رنگيں ہے، نہ ميخانے کا نام پھر نظر ميں پھول مہکے، دل ميں پھر شمعيں جليں پھر تصور نے ليا اس بزم ميں جانے کا نام دلبري ٹہرا زبان خلق کھلوانے کا نام اب نہیں...
  7. رضوان

    فیض احمد فیض

    مجھ سے پہلي سي محبت مري محبوب نہ مانگ ميں نہ سمجھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حيات تيرا غم ہےتو غم دہر کا جھگڑا کي ہے تيري صورت سے ہے عالم ميں بہارون کو ثبات تيري آنکھوں کے سوا دنيا ميں رکھا کيا ہے تو جو مل جائے تو تقدير نگوں ہو جائے يوں نہ تھا ميں نے فقط چاہا تھا يوں ہو جائے اور بھي...
  8. رضوان

    فیض احمد فیض

    کب ياد ميں تيرا ساتھ نہيں، کب بات ميں تري بات نہيں صد شکر کہ اپني راتوں ميں اب ہجر کي کوئي رات نہيں مشکل ہيں اگر حالات وہاں، دل بيچ آئيں جان دے آئيں دل والوں کوچہ جاناں ميں کيا سيسے بھي حالات نہيں جس دھج سيکوئي مقتل ميں گيا، وہ شان سلامت رہتي ہے يہ جان تو آني جاني ہے، اس کي تو کوئي بات...
  9. رضوان

    فیض احمد فیض

    ہيں لبريز آہوں سے ٹھنڈي ہوائيں اداسي ميں ڈوبي ہوئي ہيں گھٹائيں محبت کي دنيا پر شام آکچي ہے سيہ پوش ہيں زندگي کي فضائيں مچلتي ہيں سينے ميں لاکھ آرزوئيں تڑپتي ہيں آنکھوں ميں لاکھ التجائيں تغافل کے آغوش ميں سو رہے ہيں تمہارے ستم اور ميري وفائيں مگر پھر بھي اے ميرے معصوم قاتل تمہيں...
  10. رضوان

    فیض احمد فیض

    دونوں جہاں تيري محبت ميں ہار کے وہ جا رہا ہے کوئي شب غم گزار کر ويراں ہے ميکدہ، گم و ساغر اداس ہيں تم کيا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے اک فرصت گناہ ملئ، وہ بھي چار دن ديکھے ہيں ہم نے حوصلے پروردگار کے دنيا نے تيري ياد سے بيگانہ کرديا تجھ سے بھي دلفريب ہيں غم روزگار کے بھولے سے...
  11. رضوان

    فیض احمد فیض

    چشم مگيوں ذرا ادھر کر دے دست قدرت کو بے اثر کر دے تيز ہے آج درد دل ساقي تلخي مے کو تيز تر کر دے جوش وحشت ہے تشنہ کام ابھي چاک دامن کو تا جگر کر دے ميري قسمت سے کھيلنے والے مجھ کوقسمت سے بے خبر کر دے لٹ رہي ہے مري متاع نياز کاش وہ اس طرف نظر کر دے تکميل آرزو معلوم ہوسکے تو...
  12. رضوان

    فیض احمد فیض

    گلوں ميں رنگ بھرے باد نو بہار چلے چلے بھي آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے قفس اداس ہے يارو صبا سے کچھ تو کہو کہيں تو بہر خدا آج ذکر يار چلے کبھي تو صبح ترے کنج لب سے ہو آغاز کبھي تو شب سر کا کل سے مشکبار چلے بڑا ہے درد کا رشتہ ،يہ دل غريب سہي تمہارے نام پہ آئيں گے غمگسار چلے جو ہم پہ...
  13. رضوان

    کس طرح‌کی کتب لکھی جائیں

    اسی طرح بندے سے بندہ رنگ پکڑتا ہے۔ ابھی تک ہم سب کا زور ہلکے پھلکے مقبول ادب کی جانب ہے ایک دفعہ ٹیم متحرک ہو گئی تو نسبتاً زیادہ سنجیدہ کام بھی ہوں گے تو کاپی رائٹ کا مسئلہ حل ہو جائیگا۔
  14. رضوان

    [دیوان غالب] تبصرے اور تجاویز

    نالہ دل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نایاب تھا کے علاوہ باقی حاضر ہیں۔
  15. رضوان

    [دیوان غالب] تبصرے اور تجاویز

    عرضِ نیازِ عشق کے قابل نہیں رہا جس دل پہ ناز تھا مجھے وہ دل نہیں رہا جاتا ہوں داغِ حسرتِ ہستی لیے ہوئے ہوں شمعِ کشتہ درخورِ محفل نہیں رہا مرنے کی اے دل اور ہی تدبیر کر کہ میں شایانِ دست و خنجرِ قاتل نہیں رہا بر روئے شش جہت درِ آئینہ باز ہے یاں امتیازِ ناقص و کامل نہیں رہا...
  16. رضوان

    [دیوان غالب] تبصرے اور تجاویز

    رشک کہتا ہے کہ اس کا غیر سے اخلاص حیف عقل کہتی ہے کہ وہ بے مہر کس کا آشنا ذرّہ ذرّہ ساغرِ مے خانہ نیرنگ ہے گردشِ مجنوں بہ چشمک‌ہاے لیلیٰ آشنا شوق ہے ساماں طرازِ نازشِ اربابِ عجز ذرّہ صحرا دست گاہ و قطرہ دریا آشنا میں اور ایک آفت کا ٹکڑا وہ دلِ وحشی کہ ہے عافیت کا دشمن اور آوارگی...
  17. رضوان

    [دیوان غالب] تبصرے اور تجاویز

    جور سے باز آئے پر باز آئیں کیا کہتے ہیں ہم تجھ کو منہ دکھلائیں کیا رات دن گردش میں ہیں سات آسماں ہو رہیگا کچھ نہ کچھ گھبرائیں کیا لاگ ہو تو اس کو ہم سمجھیں لگاؤ جب نہ ہو کچھ بھی تو دھوکا کھائیں کیا ہو لیے کیوں نامہ بر کے ساتھ ساتھ یا رب اپنے خط کو ہم پہنچائیں کیا موجِ خوں سر...
  18. رضوان

    اردو بلاگنگ پر بی بی سی اردو پر ایک آرٹیکل

    نعمان آپ بالکل درست ہیں محب بھی یہی کہنا چاہتے تھے کہ آپ اپنی صلاحیتوں سے ڈیجیٹل لائبریری کو بھی فیضیاب کریں۔ آپ کی کاوش ،فردوسِ بریں، والی بہت عمدہ ہے۔ اب ڈاون لوڈنگ کی جو فیڈ بیک آتی ہے اس کے مطابق نوک پلک سنوار دیجیے گا۔ ایک اور تکلیف، بھائی میرے آپ پرانی کتابوں پر تو نظر رکھ سکتے ہیں میں آپ...
  19. رضوان

    تکمیل شدہ کتابوں کی ای۔بک کی تجویز!

    لطف آگیا بھئ نعمان شاکر نبیل ذکریا اور دیگر معاون ساتھیو مبارک ہو ایک اور زینہ۔ اسی طرح کڑی سے کڑی ملتی ہے اور کامیابی قدم چومتی ہے۔ لکھنے والے ساتھی بھی ان فنی مسائل کا ادراک کرتے ہوئے لکھیں گے ساتھ ہی اور دوستوں کو بھی متحرک کر تے رہیں ۔
  20. رضوان

    تم بھی ہم جیسے نکلے

    محب میں بھی اسے چھاپنے کی سوچ رہا تھا بہت خوب۔
Top