نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    حسرت موہانی :::::: چُپ ہیں کیوں آپ، مِرے غم سے جو دِلگیر نہیں :::::: Hasrat Mohani

    غزل حسرؔت موہانی چُپ ہیں کیوں آپ، مِرے غم سے جو دِلگیر نہیں اب نہ کہیے گا، تِری آہ میں تاثیر نہیں کیا وہ یُوں ہم سے ہیں راضی، کہ نہیں ہیں راضی! کیا یہ وہ خواب ہے، جس خواب کی تعبیر نہیں وہ بھی چُپ، ہم بھی ہیں خاموش بہ ہنگامِ وصال کثرتِ شوق بہ اندازۂ تقرِیر نہیں شوق کو یادِ رُخِ یار نہ...
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میرے شعروں پہ وہ شرمائے تو احباب ہنسے اے حفیؔظ ! آج غزل کی یہ مِلی داد مجھے ابوالاثر حفیؔظ جالندھری
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    داد خواہی کے لئے، اور تو ساماں نہ مِلا نالہ و آہ پر رکھنی پڑی بُنیاد مجھے ابوالاثر حفیؔظ جالندھری
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دیکھتے ہی نہیں تو کیا کہیے ! کہیے تب حال کُچھ، اگر دیکھو میر حسؔن
  5. طارق شاہ

    شکیب جلالی :::::: کیا کہیے کہ اب اُس کی صدا تک نہیں آتی :::::: Shakeb Jalali

    شکیب جلالی غزل کیا کہیے کہ اب اُس کی صدا تک نہیں آتی اُونچی ہوں فصِیلیں، تو ہَوا تک نہیں آتی شاید ہی کوئی آسکے اِس موڑ سے آگے ! اِس موڑ سے آگے تو قضا تک نہیں آتی وہ گُل نہ رہے نِکہتِ گُل خاک مِلے گی ! یہ سوچ کے، گلشن میں صبا تک نہیں آتی اِس شورِ تلاطُم میں کوئی کِس کو پُکارے ؟ کانوں میں یہاں،...
  6. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا کہیے کہ اب اُس کی صدا تک نہیں آتی اُونچی ہوں فصِیلیں، تو ہَوا تک نہیں آتی شاید ہی کوئی آسکے اِس موڑ سے آگے ! اِس موڑ سے آگے تو قضا تک نہیں آتی وہ گُل نہ رہے نِکہتِ گُل خاک مِلے گی ! یہ سوچ کے، گلشن میں صبا تک نہیں آتی اِس شورِ تلاطُم میں کوئی کِس کو پُکارے ؟ کانوں میں یہاں، اپنی صدا تک...
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک مہک سمت ِدل سے آئی تھی میں یہ سمجھا، تِری سواری ہے خوش رہے تُو، کہ زندگی اپنی ! عُمر بھر کی اُمید واری ہے جون ایلیا
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    میری رُسوائی اگر میدانِ محشر میں ہُوئی فائدہ کیا اس میں ہوگا کاتبِ تقدِیر کا ارشد علی خاں قلؔق
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک طرزِ تغافُل ہے، سو وہ اُن کو مُبارک ! اِک عرضِ تمنّا ہے سو ہم کرتے رہیں گے فیض احمد فیضؔ
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ثبوت یہ ہے محبّت کی سادہ لوحی کا ! جب اُس نے وعدہ کِیا، ہم نے اعتبار کِیا جوؔش ملیح آبادی
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    لاکھوں میں اِنتخاب کے قابل بنادِیا ! جس دِل کو تم نے دیکھ لِیا ، دِل بنادِیا ہر چند! کردِیا مجھے برباد عِشق نے لیکن اُنھیں تو شیفتۂ دِل بنادِیا پہلے کہاں یہ ناز تھے یہ عشوہ و ادا دِل کو دُعائیں دو تمھیں قاتل بنادِیا جِگؔر مُراد آبادی
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بیتابئ دل کا ہے وہ دِلچسپ تماشہ ! جب دیکھو شبِ ہجر مِرے در پہ کھڑی ہے اب تک مجھے کُچھ اور دِکھائی نہیں دیتا کیا جانیے کِس آنکھ سے یہ آنکھ لڑی ہے ثاقب لکھنوی
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آدھی سے زیادہ شبِ غم کاٹ چُکا ہُوں اب بھی اگر آجاؤ تو، یہ رات بڑی ہے ثاقب لکھنوی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کفِ باغباں پہ بہارِ گُل کا ہے قرض پہلے سے بیشتر کہ ہر ایک پُھول کے پَیرَہَن میں نمُود میرے لہُو کی ہے فیض احمد فیض
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نہیں ‌خوفِ روزِ سِیہ ہمَیں، کہ ہے فیض! ظرفِ نِگاہ میں ابھی گوشہ گِیر وہ اِک کِرن، جو لگن اُس آئینہ رُو کی ہے فیض احمد فیض
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہیں پُرسشِ نہاں کے بھی عُنوان سینکڑوں اِتنا ترا سکوتِ نظر بے زباں نہیں فِراقؔ گورکھپُوری
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کون کہتا ہے، ہیں بے کل غم و آلام سے ہم جو تصوّر ہے تمھارا، تو ہیں آرام سے ہم شفیق خلؔش
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    فِراقؔ اب اِتفاقاتِ زمانہ کو بھی کیا کہیے محبّت کرنے والوں سے کسی کو دُشمنی کب تھی فِراقؔ گورکھپُوری
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    حیاتِ چند روزہ بھی حیاتِ جادِواں نِکلی جو کام آئی جہاں کے وہ متاعِ عارضی کب تھی فِراقؔ گورکھپُوری
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ایک ہم ہیں ،کہ بہک جاتے ہیں توبہ کی طرف ورنہ رندوں میں بُرا چال چلن کِس کا ہے ریاض خیرآبادی
Top