نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِک عُمر کٹ گئی ہے تِرے اِنتظار میں ایسے بھی ہیں کہ کٹ نہ سکی جِن سے ایک رات فِراؔق گورکھپوری (رگھوپتی سہائے)
  2. طارق شاہ

    فراق فِراق گورکھپُوری ::::: یہ نِکہتوں کی نرم رَوی، یہ ہَوا، یہ رات ::::: Firaq Gorakhpuri

    غزلِ فراؔق گورکھپُوری (رگھوپتی سہائے) یہ نِکہتوں کی نرم رَوی، یہ ہَوا، یہ رات یاد آ رہے ہیں عِشق کو ٹُوٹے تعلّقات مایُوسِیوں کی گود میں دَم توڑتا ہے عِشق اب بھی کوئی بنا لے تو بِگڑی نہیں ہے بات اِک عُمر کٹ گئی ہے تِرے اِنتظار میں ایسے بھی ہیں کہ، کٹ نہ سکی جِن سے ایک رات ہم اہلِ...
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شعُؔور آخر اُسے ہم سے زیادہ جانتے ہو تم بہت سیدھا سہی، لیکن تمھیں تو بیچ کھائے گا انور شعؔور
  4. طارق شاہ

    انور شعور غزل ۔ بشارت ہو کہ اب مجھ سا کوئی پاگل نہ آئے گا ۔ انور شعور

    غنیمت جان اگر دو بول بھی کانوں میں پڑ جائیں کہ پھر یہ بولنے والا، نہ روئے گا ، نہ گائے گا :)
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کہتا نہیں ہے کوئی بھی سچ بات اِن دِنوں اچھّے نہیں ہیں شہر کے حالات اِن دِنوں احباب کا رَویّہ بھی بدلا ہُوا سا ہے ! کچھ تنگ ہوگیا ہے مِرا ہاتھ اِن دِنوں اُس کو بھی اپنے حُسن پہ اب ناز ہوگیا ! ٹھہرے ہُوئے ہیں میرے بھی جذبات اِن دِنوں اُلجھا دِیا ہے مُجھ کو غَمِ روزگار نے ! مُمکن نہیں ہے تُجھ سے...
  6. طارق شاہ

    جگر اے حسنِ یار شرم، یہ کیا انقلاب ہے

    میں عشقِ بے نیاز ہُوں تم حُسنِ بے پناہ میرا جَواب ہے، نہ تمھارا جَواب ہے مانُوسِ اعتبارِ کرَم کیوں کِیا مجھے اب ہر خطائے شوق، اُسی کا جَواب ہے تنہا ئیِ فِراق کے قُربان جائیے ! میں ہُوں، خیالِ یار ہے، چشمِ پُر آب ہے سرمایۂ فراق، جگر آہ کُچھ نہ پُوچھ ! اب جان ہے، سَو اپنے لیے خود عذاب ہے...
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    دِل کے سب دِل میں رہے راز، کِسے کیا کہتے درجۂ دوست تک احباب بھی لائے نہ گئے شفیق خلؔش
  8. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    شک کوئی چارہ گری پر نہ ہو، اے چارہ گرو ! ہم سے غم اپنے، دِلاسوں میں دبائے نہ گئے شفیق خلؔش
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا زمانہ تھا، دھڑکتے تھے بیک رنگ یہ جب ! درمیاں دِل کے اُٹھی یُوں کوئی دیوار کہ بس شفیق خلؔش
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کیا کیا نہ کُچھ گزرتا گیا زندگی کے ساتھ اِک خوابِ خُوب رُوئے زمانہ نہیں گیا شفیق خلؔش
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر ایک بار حوالوں سے جانتے ہیں تمھیں اب اور اِس زیادہ مِلوگے کم کتنا شفیق خلؔش
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وقوعِ وصل پہ کہتے ہیں سب، کرُوں نہ یقیں کبھی وہ مجھ کو بھی وعدہ کِیا نہیں لگتا شفیق خلؔش
  13. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    وہ اطمینان سے یُوں ہیں، کہ میں کسی کو بھی اب خود اپنے آپ پہ تہمت لِیا نہیں لگتا شفیق خلؔش
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہر ایک چیز میں ہوتی ہے کُچھ کمی بیشی بس ایک غم میں تمھارے ہی اِختصار نہیں شفیق خلؔش
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پلٹ کے جائیں نہ پھر سے گلی میں اُن کی خلؔش اب ایسا دل پہ مُکمل بھی اختیار نہیں شفیق خلؔش
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اُس محشرِ خیال کی یادوں سے درد نے ہر ضبط و اِنتہا سے تجاوز کِیا ہے آج شفیق خلؔش
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہزار محفلِ خُوباں میں جا کے دیکھ لِیا مِلی جو تجھ سے ہیں تنہائیاں، نہیں جاتیں شفیق خلؔش
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب تو دِن کو بھی دیکھتے ہیں خلؔش کُچھ قیامت سے کم نہ شب ٹھہری شفیق خلش
  19. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پہلے مِری نظر تھی اور ارزانیِ جمال ! اب خواب میں بھی، شکل دِکھاتے نہیں ہو تم یک لخت تم نے جوؔش کو دِل سے بُھلا دِیا اور اِس میں بھید کیا ہے، بتاتے نہیں ہو تم جوؔش ملیح آبادی
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    مُعیّن اُن کی محبّت کی رہگزر سے مِری کبھی جُدا تھی ڈگر، کا پتہ نہیں چلتا شفیق خلؔش
Top