حق فرمایا۔
میں نے سافٹ وئیر کے بجائے سائیڈ چینل حملوں کے متعلق کہا تھا کہ ان کے استعمال کا امکان کیوں کم ہے۔ کیونکہ جس طریقے میں جتنی زیادہ پیچیدگیاں اور رکاوٹیں آئیں گی، اس کے "یوں ہی" استعمال ہونے کا امکان اتنا ہی کم ہوتا جائے گا۔
اور اس لیے کہا تھا کہ اگلا سوال یہی اٹھایا جاتا کہ چلو سافٹ...
جب بھی کوشش کی تو آس پڑوس میں WPA2 ہی استعمال ہوتا پایا۔ جب WEP والا کوئی کنکشن نظر آیا تب وہ سیٹ اپ پاس تھا ہی نہیں۔ :D
WPA2 کو ایک دفعہ کریک کرنے بیٹھا تو کمپیوٹر بھی اچھا خاصا گرم ہو گیا اور ڈھائی گھنٹے بعد ڈکشنری کے سارے الفاظ ختم کر لینے کے باوجود پاسورڈ میچ نہ ہوا (پشتو میں ہو گا شاید ;)...
آسان حل تو یہ ہے کہ غیر آزاد سافٹ وئیر پر منحصر ہونے کے بجائے آزاد سافٹ وئیر کے استعمال کی عادت ڈالی جائے جس پر بھروسا کرنے کی وجہ محض یہ نہیں ہوگی کہ بڑی کمپنی بنا رہی ہے بلکہ یہ ہوگی کہ آپ اس کا کوڈ خود دیکھ سکتے ہیں کہ یہ کوئی خطرناک ارادے نہیں رکھتا۔
اور جو "سائیڈ چینل" حملے ہوتے ہیں (جس طرح...
ہی ہی ہی۔۔۔۔ مزے دار بحث ہو رہی ہے۔ لگے رہو۔ :p
اس دوران دلچسپی لینے والے سائنس دان اور انجنئیر آپ کے کمپیوٹر کے ہارڈ وئیر یا سافٹ وئیر کو چھوئے بغیر ہی اس کے آواز کے سگنیچر یا اس کے گرافکس کارڈ سے لیک ہونے والے آر ایف سگنل سے ڈیٹا نچوڑنے جیسے طریقے دریافت کر رہے ہیں۔ ;)
مزید پڑھیے
Acoustic...
میرے خیال میں کچھ اس قسم کا ہوگا
<span STYLE="font-family: 'YourDefaultFont', 'YourFallbackFont';">YourText</span>
ڈیفالٹ فانٹ کی جگہ وہ فانٹ لکھیں جس پر پہلے پہلے کوشش کی جائے۔ فال بیک کی باری اس کے بعد آئے گی اگر ڈیفالٹ انسٹال نہ ہوا۔
ٹیمپلیٹ میں تبدیلی کرنا ضروری نہیں۔ صرف اسی جملے کا سٹائل بدلا جا سکتا ہے ایچ ٹی ایم ایل کے ذریعے۔ بلکہ کئی بلاگنگ پلیٹ فارمز کے پوسٹ ایڈیٹر آپ کو متن سیلیکٹ کر کے فانٹ بدلنے کی سہولت دیتے ہیں۔
یہ تو بہت مشکل سوال ہے کہ کب تک پروگرام سمجھنے اور لکھنے کی صلاحیت آئے گی۔ میرا خیال ہے جیسے جیسے آپ پروگرامنگ کے مختلف تصورات سمجھتے جائیں گے، ان سے متعلق کوڈ خود بخود سمجھ آنے لگ جائیں گے۔ بنیادی تصورات کو سیکھ لینے کے بعد، اگر آپ دلجمعی سے محنت کرتے ہیں یہاں تک کہ سوچیں بھی الگورتھم اور کوڈ...
پروگرامنگ اتنا زیادہ مشکل کام نہیں اگر آپ مسائل کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر کے ایک ایک ٹکڑے کو حل کر کے پورا مسئلہ حل کرنا سیکھ جائیں۔ ہر پروگرام کو لکھنے کی ابتداء اس کے کام کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرنے سے ہی ہوتی ہے۔ ان ٹکڑوں کو الگ الگ حل کرنا پھر اتنا مشکل نہیں رہتا۔ آخر میں سب...
پائتھن ایک وسیع زبان ہے جس میں آپ کئی طرح کے پروگرام لکھ سکتے ہیں۔ میں خود اس میں لینکس کے لیے کی بورڈ لے آؤٹ تیار کرنے والا پروگرام بھی لکھ چکا ہوں اور طبیعیات کے ایک مظہر کامپٹن اثر کا مظاہرہ بھی۔
بلوچستان میں سومیانی میں ایک خلائی سینٹر ہے،جہاں سے راکٹس لانچ کیے جاتے ہیں۔ ناسا بھی اسے استعمال کرتا رہا ہے۔
http://www.astronautix.com/sites/sonmiani.htm
بالائی مدار میں لانچنگ کی سہولت کس حد تک ہے، اس بارے میں فی الحال مجھے زیادہ علم نہیں۔
آپ شاید بدر اول کی بات کر رہے ہیں جس کا مشن ہی مختصر تھا اور 35 دن میں پورا ہو گیا تھا۔ بدر اول کے اہداف پڑھ کر آپ آسانی سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ ایک تجرباتی سیٹلائٹ تھا جس کا مقصد آئندہ سیٹلائٹس کی تیاری کے لیے ڈیٹا جمع کرنا تھا۔ ذرا مشن کے صفحے پر موجود ان الفاظ پر غور کریں۔
To acquire...
مسئلہ یہ ہے کہ تدریسی کتابوں میں جس انداز سے نظریے اور قانون کا فرق بتایا جاتا ہے، اس سے یہ غلط فہمی اکثر ہو جاتی ہے۔
نظریے اور قانون کے بیچ فرق سمجھنے کے لیے یہ جواب بھی مفید ہو سکتا ہے۔ چونکہ ہو سکتا ہے ارتقاء کے سیاق و سباق میں کچھ احباب کو یہ بات ہضم نہ ہو، تو میں طبیعیات کے ایک فورم کا لنک...