(منقبت)
ثنا انکی سنبھل کر لکھ قلم صدیق اکبر ہیں
صداقت سے ہو، جو کچھ ہو، رقم، صدیق اکبرؓ ہیں
ذرا سوچو تو کیسے محترم صدےق اکبرؓ ہیں
بذات خود شہِ خیر الامم صدیق اکبرؓ ہیں
ہمارے اہل ایماں پر کرم صدیق اکبرؓ ہیں
بروزِ حشر امت کا بھرم صدیق اکبرؓ ہیں
عدالت میں امامت کی خبر از حکم پیغمبر
مصلّے پر...
جی وزن کا مسئلہ ہے۔
اک اجنبی نے پوچھا اداس ھو بھلا کیوں
جو دور ھے اسے ہی رکھتے پاس ھو بھلا کیوں.
ھے کوئی بددعا تم کو یا پھر خفا ھے کوئی
غموں کی بستی میں اتنے خاص ھو بھلا کیوں
÷÷ دعا کا الف گرنا بھی مناسب نہیں
دوسرا مصرع بے وزن۔
یہ سوچ کر میں شکایت لبوں پہ لاتا نہیں
الم مرا ھے تو عالم...
منیب بھائی صوتی قافیہ سے مراد ایسا قافیہ جس میں ایکجیسی آواز والے مختلف حروف کا استعمال کیا گیا ہو۔ مثلاً ایک قافیہ ت پر ختم ہو اور دوسرا ”ط“ پر۔ ایک سین پر دوسرا صاد پر وغیرہ علی ہذا لقیاس۔
تقطیع درست ہے۔ مگر آپ نے اکثر حروف کو بے دھڑک اور بے وجہ گرا دیا ہے جو عیب ہے۔ مثلاً ؛ ”بھلا“ کا الف، ”اسے“ میں ”ے“ ان کا گرنا مناسب نہیں۔
اسی طرح ایک اور بات کی نشاندہی کردوں کہ آپ نے صوتی قافیہ کا استعمال کیا ہے جو غلط ہے۔ اداس اور پاس کا قافیہ ”خاص“ اور ”قصاص“ نہیں ہو سکتا۔
لیکن بہت کا یہ تلفظ کہیں دکھا نہیں آج تک. نہ ہی ایسی کوئی مثال سامنے آئی. اس بحر میں اور بھی غزلیں لکھی جا چکی ہیں. مگر تلفظ کہیں بدلتا نہیں. اگر آپ کی نظر میں ایسی کوئی مثال آئی ہو تو میں ازراہ علم ضرور دیکھنا چاہونگا.