جب یہ کہا ہم نے تمہارا ادب کیا
آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے بولے 'غضب کیا
وعدہ پر آپ آگئے یہ کیا غضب کیا
احسان جو کبھی نہ کیا تہا وہ اب کیا
قاصد کا کیا قصور جو چپ سادھ لے کوئی
جو کچھ پڑہا دیا تہا ،ادا اس نے سب کیا
چو کے ،جو ان کو راز محبت جتا دیا
بہولے جو ان سے شکوہ رنج و تعب کیا
دل ہم کو...