یاد آئے گی کبھی تم کو محبّت میری
ایک سے ایک تھی تم پر عنایت عنایت میری
----- عنایت واحد مجھے اس صورت میں کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا
کیا کبھی تم کو ستایا تھا بتاؤ تو سہی
بھول سکتے ہو کبھی دل سے شرافت میری؟
-------- بتاؤ تو سہی کا ٹکڑا مجہول بناتا ہوا محسوس ہو رہا ہے مصرع
# کیا کبھی تم کو ستایا ہے کبھی...