نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    انا گئی، کہ ہیں عاجز ہم اپنے دِل سے خلش ہمارے ہاتھ ، تمنّا میں اُن کی پھیلے ہیں شفیق خلش
  2. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    درِیچے، برہنہ شاخوں کے اب نظاروں سے مِری طرح ہی جُدائی کا کرب جَھیلے ہیں شفیق خلش
  3. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    پہلے بُتوں کے عِشق میں ایمان پر بنی پھر ایسی آ بنی کہ مِری جان پر بنی شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ
  4. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تیری وفا سے کیا ہو تلافی، کہ دہر میں تیرے سِوا بھی ہم پہ بہت سے سِتم ہوئے مرزا اسداللہ خاں غالب
  5. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    بہتر ہے لاکھ لُطف و کرم سے تِرے سِتم اپنے زہے نصِیب، کہ ہوں یہ سِتم نصِیب شیخ محمد ابراہیم ذوقؔ
  6. طارق شاہ

    ذوق شیخ محمد ابراہیم ::::: برسوں ہو ہجر، وصل ہو گر ایک دَم نصِیب ::::: Mohammad Ibrahim Zauq

    غزلِ شیخ محمد ابراہیم ذوق برسوں ہو ہجر، وصل ہو گر ایک دَم نصِیب کم ہوگا کوئی مجھ سا محبّت میں کم نصِیب گر میری خاک کو ہوں تمھارے قدم نصِیب کھایا کریں نصِیب کی میرے قسم نصِیب ماہی ہو یا ہو ماہ، وہ ہو ایک یا ہزار! بے داغ ہو نہ دستِ فلک سے درِم نصِیب بہتر ہے لاکھ لُطف و کرم سے تِرے...
  7. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    نئے طور سیکھے، نکالے ڈھب اور مگر اور تھے تب، ہوئے ہو اب اور ادا کچھ ہے،انداز کچھ، ناز کچھ ! تہ ِدِل ہے کچھ اور، زیرِ لب اور میرتقی میؔر
  8. طارق شاہ

    میر مِیر تقی مِیرؔ ::::: رنگِ سُخن تو دیکھ ، کہ حیرت سے باغ میں! ::::: Mir Taqi Mir

    غزلِ میر تقی میؔر چمکی ہے جب سے برق ِسَحر گُلستاں کی اور جی لگ رہا ہے خار و خسِ آشیاں کی اور وہ کیا یہ دل لگی ہے فنا میں ، کہ رفتگاں مُنہ کرکے بھی نہ سوئے کبھو پھر جہاں کی اور رنگِ سُخن تو دیکھ ، کہ حیرت سے باغ میں! رہجاتے ہیں گےدیکھ کے گُل اُس دَہاں کی اور آنکھیں سی کُھل ہی جائیں گی...
  9. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب نہ یہ فکر، کہ ہیں کون؟ کہاں پر ہم ہیں ! جانے جاتے ہیں تو لوگوں کے دِیے نام سے ہم شفیق خلش
  10. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    کون کہتا ہے، ہیں بے کل غم و آلام سے ہم جو تصوّر ہے تمھارا، تو ہیں آرام سے ہم شفیق خلش
  11. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اب یہ مُمکن نہیں نکلیں گے کبھی دام سے ہم سب کہیں عِشق کے ہونے پہ گئے کام سے ہم شفیق خلِش
  12. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    منزلِ گور میں کیا خاک مِلے گا آرام خُو تڑپنے کی وہی، اور زمِیں تھوڑی سی اکبر الٰہ آبادی
  13. طارق شاہ

    اکبر الہ آبادی ::::: روز گھستا تھا تِرے در پہ جبیں تھوڑی سی ::::: Akbar Allahabadi

    ہوگیا بدر ہلال اِس کا سبب روشن ہے روز گھستا تھا تِرے در پہ جبیں تھوڑی سی منزلِ گور میں کیا خاک مِلے گا آرام خُو تڑپنے کی وہی، اور زمِیں تھوڑی سی آپ کو غیر کی راحت کا مُبارک ہو خیال خیر تکلیف اُٹھالیں گے ہَمِیں تھوڑی سی اکبر الٰہ آبادی
  14. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    ہو فشارِ ضعف میں کیا نا توانی کی نمود! قد کے جُھکنے کی بھی گُنجائش مِرے تن میں نہیں مرزا اسداللہ خاں غالب
  15. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    قطرہ قطرہ، اِک ہیولٰی ہے، نئے ناسُور کا خُوں بھی، ذوقِ درد سے، فارغ مِرے تن میں نہیں مرزا اسداللہ خاں غالب
  16. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    زخم سِلوانے سے، مجھ پر چارہ جوئی کا ہے طعن غیر سمجھا ہے کہ لذّت زخمِ سوزن میں نہیں مرزا اسداللہ خاں غالب
  17. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    آج ہم اپنی پریشانیِ خاطر اُن سے کہنے جاتے تو ہیں، پر دیکھیے کیا کہتے ہیں مرزا اسدالله خاں غالب
  18. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    تجھ بِن خراب و خستہ زبوں خوار ہو گئے کیا آرزو تھی ہم کو کہ بیمار ہو گئے ہم نے بھی سیر کی تھی چمن کی پر ، اے نسیم! اُٹھتے ہی آشیاں سے گرفتار ہو گئے وہ تو گلے لگا ہُوا سوتا تھا خواب میں‌ بخت اپنے سو گئے، کہ جو بیدار ہو گئے میر تقی میؔر
  19. طارق شاہ

    میر مِیر تقی مِیرؔ ::::: آئی ہے اُس کے کُوچے سے ہوکر صبا کُچھ اور::::: Mir Taqi Mir

    کمال کی غزل ہے ،نہ صرف ردیف کی خوبصورت بندش پر بلکہ ہر شعر ،حرف حرف کا استعمال نہایت استادانہ ہے مبتدیوں کے لئے مفید اور کہنہ مشقوں کے لئے لطف کی حامل غزل عروضی اسباق اورتقطیع کے لئے اچھا اضافہ ہے بہت تشکر سید ذیشان صاحب
  20. طارق شاہ

    شعر و شاعر (اشعار اور خالق)

    اِس طَور سے تمھارے تو مرتے نہیں ہیں ہم اب واسطے ہمارے نِکالو جفا کُچھ اور مِیر تقی مِیرؔ
Top