خورشید بھائی! صرف دو تین مصرعوں میں کچھ تبدیلی کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے
کسی چرا غ میں ہے روشنی نہیں باقی، میں 'ہے' کی جگہ 'اب' بہتر رہے گا
جھُکا نہیں ہے کبھی اور جھُک نہ پائے گا
سوائے تیرے خدا عاجزی سے سر میرا
// اس شعر کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے، کہیں پہلے میں 'غیر کے آگے' یا 'کسی اور کے...