You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser.
-
آسیبِ جفت سے ہوئے مانوس یوں کہ ہم
ہر دل سے اتر جاتے ہیں چار دن کے بعد
راز الہ آبادی
-
یہ میری تمنا ہے پیاسوں کے میں کام آؤں
یا رب! مری مٹی کو پیمانہ بنا دینا
راز الہ آبادی
-
میں کب کہتا ہوں اے واعظ کہ میں نے رازِ دیں سمجھا
فقط اتنا ہی سمجھا ہوں، کہ تُو بھی کچھ نہیں سمجھا
اکبر الہ آبادی
-
شیخ اپنی رگ کو کیا کریں، ریشے کو کیا کریں
مذہب کے جھگڑے چھوڑیں تو پیشے کو کیا کریں
اکبر الہ آبادی
-
مذہبی بحث میں نے کی ہی نہیں
فالتو عقل مجھ میں تھی ہی نہیں
اکبر الہ آبادی
-
اچھے دن آئے تو میں نے یہ تماشہ دیکھا
میرے دشمن بھی گلے مجھ کو لگانے آئے
پرنم الہ آبادی
-
ہمیں ملی ہے جگہ جب سے آپ کے دل میں
جہاں ہیں آپ، وہاں ہم بھی پائے جاتے ہیں
پرنم الہ آبادی
-
تُو بچھڑا تھا، تو پھر مرنا بنتا تھا
لیکن ہم نے ساری عمر گزاری بھی
میثم علی آغا
-
زخم کھا کر تو دعائیں نہیں دے سکتا میں
معذرت! مجھ سے اداکاری نہیں ہوتی ہے
میثم علی آغا
-
سجائی حضرتِ واعظ نے کس تکلف سے
متاعِ زہد و ورع سیڑھیوں پہ منبر کی
صفی لکھنوی
-
دیکھ کر حسنِ بتاں شانِ خدا یاد آئی
کفر کی وجہ سے کامل ہوا ایمان اپنا
صفی لکھنوی
-
بس میں رہیں نہ جب غمِ دوراں کی وسعتیں
ہم لوگ اپنے گوشۂ دل میں سمٹ گئے
شہرت بخاری
-
یہ کس عذاب میں چھوڑا ہے تو نے اس دل کو
سکون یاد میں تیری، نہ بھولنے میں قرار
شہرت بخاری
-
نام پر اپنے، خدا خود ڈھونڈتا پھرتا ہے گھر
مسجدوں کے نام ہیں اب واعظوں کے نام پر
صفدر ہمدانی
-
سچ کی عادت نے کیا رسوا مجھے
دو قدم چلتے نہیں ہیں دوست بھی
صفدر ہمدانی
-
اور بھی خالی ہیں دنیا میں ٹھکانے لاکھوں
اس سے کہہ دو کہ مری ذات سے باہر نکلے
حسیب الحسن
-
ہمارے بعد کوئی سرپرست مل نہ سکا
یتیم خانے میں رکھا گیا محبت کو
حسیب الحسن
-
آن کے اس بیمار کو دیکھے تجھ کو بھی توفیق ہوئی
لب پر اس کے نام تھا تیرا، جب بھی درد شدید ہوا
ابنِ انشا
-
ان کا ہم سے پیار کا رشتہ، اے دل! چھوڑو، بھول چکو
وقت نے سب کچھ میٹ دیا ہے اب کیا نقش ابھارو گے
ابنِ انشا
-
کب لوٹا ہے بہتا پانی، بچھڑا ساجن، روٹھا دوست
ہم نے اس کو اپنا جانا، جب تک ہاتھ میں داماں تھا
ابن انشا