نوازش و اکرام
''اے میرے ہم شناس ! تجھے اپنی مٹی کی قسم ! تجھے اپنی ہجرت کی قسم ! تجھے اپنی بینائی کی قسم ! تجھے اپنی بصیرت کی قسم !''
''میں تجھے تجھ سے بڑھ کے چاہتا ہوں ۔تیری تکلیف تجھے بصارت دے رہی ہے ۔ انسان اضطرابِ مسلسل سے سیکھتا ہے ۔ مجھے اپنی غفاری کی قسم ! میں انسان کو اس کی حد سے...