میں دور نظارت پہ ایک طویل دورانیے کا تمثیل دیکھنے میں محو تھا کہ رواں دُور گفتن کی سطح منور ہوئی ، ربط کے اعداد تو نامانوس تھے مگر بلاوا موصول کرنے پر ادراک ہوا کہ دوسری طرف اپنا ہی دیرینہ دوست ہے :)
میری رائے میں :)
television : دور نظارت یا دور دیدن
telephone دور گفتن
mobile رواں دور گفتن
status حالت یا کیفیت
jacket ابھی سوچ رہا ہوں
coat ابھی سوچ رہا ہوں
library کتب خانہ
college دانشگاہ
(M.Sc (masters ابھی سوچ رہا ہوں
computer ناظم
lap top آغوشیہ
call بلاوا
عمدہ پیغام کی شراکت پر ممنون۔ :)
کچھ ٹائپو ہیں خاص طور پر ہمزا والے الفاظ جیسے پاؤں، جاؤ ، ؤ، اگر کسی حرف کےاوپر ہمزا استعمال کرنا ہو لفظ لکھنے کے بعد شفٹ اور سیون استعمال کریں ۔ تاہم "ؤ" بطور یک حرف مساوی والی چابی پر موجود ہے۔
اکابرین کے طرزِ عمل کی ایک چھوٹی سی جھلک :
حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نےایک لڑائی میں ایک کافر پر قابو پا لیا۔ اس نے آپ کے رخ مبارک پر تھوک دیا تو آپ نے اسے چھوڑ دیا۔ وہ حیران رہ گیا کہ یہ بات کیا ہے؟ بجائے اس کے کہ انہیں غصہ آتا اور مجھے قتل کر دیتے انہوں نے چھوڑ دیا ہے۔ حیران ہوکر پوچھتا ہے...
عدم برادشت جیسا فتنہ پرور دیمک معاشرے کو کیسے کھوکھلا کرتا ہے اقدار کو کیسے پامال کرتا ہے اس کی وضاحت کی ضرورت نہیں۔
ضرورت ہے تو اس امر کی کہ
بلخصوص ایک مسلم معاشرے میں عدم برداشت کو پروان چڑھنے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟
کیا تعلیم یافتہ ہونے کا مطلب مہذب اور باشعور ہونا بھی ہے تو کیونکر اس کا...
فعولن : وفا کرو (یہاں غلطی یہ ہے کہ کرو کا "و" اضافی ہے) کرو ، وتد مجمو ع شمار ہوتا ہے یعنی ایک کوتاہ اور ایک بلند
فعولن : تُ تم (یہاں صرف فعو تقطیع ہو رہا ہے ، یعنی نا مکمل ہے)
فعولن : نبی سے
فعولن: جیو یوں
فعولن : کہ ہو جاؤ ( یہاں بھی کرو والی غلطی ہے)
فعولن : نبی کے
اب فعلن کو اعراب کے ساتھ لکھ کے دیکھیں تو درجذیل دو صورتیں بنتی ہیں
فَعِلن فَعِلن فَعِلن یعنی ( 211 211 211) یعنی کوتاہ کوتاہ بلند
یا
فعْلن فعْلن فعْلن (22 22 22 ) یعنی بلند بلند
اب دیکھیں مذکور بیت دونوں اوزان پہ ۔نہیں ہے۔
بھائی گوگل کریں سب مطلب وہیں مل جاتے ہیں۔ ویسے (canvas)یہ انگریزی لفظ ہےاور لاطینی لفظ cannabis سے ماخوذ ہے۔ معنی ہیں کپڑے کا بڑا ٹکڑا جو بلخصوص آئل پینٹنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
بہت عمدہ اشعار۔
استادِ محترم کی "لا" تقطیع سے مراد " اور " کو بروزن جا ، گا (ہجائے بلند) باندھنا ہے انکی رائے میں اور کو بروزن "جان"(سبب خفیف، بلند + کوتاہ) تقطیع ہونا چاہیے یہاں۔
دہر اور تیری بزم، ایک ہی طرح کے ہیں
پیارے بھائی آپ کے مقصد سے ہرگز اختلاف نہیں۔ لیکن آپ بخوبی آشنا ہیں کہ ساحل کا سکون احداف کا تعین اور حصول کے منصوبے تیارکرنے کے لیے سازگار و مددگار ہوتا ہے مگر صد حیف کہ سمندر میں اتر کر فیصلے تو کیا نظریات بھی تبدیل ہو جاتے ہیں۔ آج کا غریب یہ سوچتا ہے کہ وہ اگر امیر ہوتا تو سخاوت کی مثالیں...
بہت اچھی خواہش ہے ، مگر عمومی طور پر ہوتا یہی ہے کہ پیسے کی چمک میں مقصدیت پیچھے رہ جاتی ہے اور مادیت آگے بڑھ جاتی ہے۔ جذبے کاروبار بن جاتے ہیں اور معاشرے برباد ہو جاتے ہیں۔ بہرحال حسن ِ ظن بھی عین عبادت ہے
عاطف بھائی یہ متبادل تو دریدہ دہن (فاعل، اسم صفت) کے لیے ہو سکتا ہے رواں جملے میں کس طور مستعمل ہے؟؟ جبکہ یہ بطور فعل استعمال کیا گیا ہے جس کے متبادل کے لیے بدکلامی زیادہ قریب محسوس ہوتا ہے؟؟؟؟
محال ہے کہ جسارتِ گستاخی ہو
پہلے مصرع میں جو گماں اور نسواں کی صنعت گری فرمائی ہے شستہ مزاح سے لبریز ہے تاہم مصرع ِ ثانی سے اقبال کا یہ شعر یاد آ جاتا ہے
اپنے من میں ڈوب کے پا جا سراغ زندگی
تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن ، اپنا تو بن