یہ بات تو بدیہی ہے کہ علم التجوید کا جب نام لیا جاتا ہے تو ذہن فورا قرآن مجید کی قرات کی طرف مبذول ہو جاتا ہے۔ عربی زبان قرآن کے نزول سے بھی پہلے موجود ہے اور حروف کو درست مِخارج سے ادا کرنا تب بھی ضروری ہوتا ہو گا۔ تو کیا یہ کہا جا سکتا ہے کہ علم التجوید قرآن کے نزول سے پہلے بھی موجود تھا؟ اس...