میرا خیال ہے اگر کوئی یوں لکھے "لکھے موسی پڑھے خدا " جیسا کہ مہدی نقوی حجاز صاحب نے اپنے استفسار میں وضاحت طلب کی ہے تو فرخ منظور صاحب کا فرمان مستند ہے اور اگر اس طرح لکھا جائے "لکھے مُو سا پڑھے خود آ " تو سند شمشاد صاحب کی ہوئی اور اگر زبانی کلام ہو تو استفسار کر لیا جائے :applause: