اپنا تو نہیں یار میں کچھ ، یار ہُوں تیرا
تو جس کی طرف ہووے ، طرفدار ہُوں تیرا
کڑُھنے پہ مِرے، جی نہ کڑُھا ، تیری بَلا سے !
اپنا تو نہیں غم مجھے، غمخوار ہُوں تیرا
تو چاہے نہ چاہے، مجھے کچھ کام نہیں ہے
آزاد ہُوں اِس سے بھی، گرفتار ہُوں تیرا
ہے عشق سے میرے ہی، تِرے حُسن کا شہرہ
میں کچھ...