دوسری سالگرہ کے موقع پر آصف غائب ہو گئے اور خطاب دو ہستیوں تک محدود ہو گیا ، کسی قدر اس کمی کو شمشاد نے پورا کیا۔
زیک نے اپنے دھاگے میں نبیل کو دوسرے سال کا ہیرو قرار دیا کیونکہ محفل کی نظامت کا زیادہ تر بوجھ نبیل نے اپنے ناتواں کندھوں پر ہی اٹھایا ( اس سال سے نبیل کو گاہے گاہے کندھوں میں ہلکا...