میری گھُٹی میں پڑی تھی ہو کے حل، اُردو زباں
جو بھی میں کہتا گیا ، حُسنِ بیاں بَنتا گیا
سرزمینِ ہند پر اقوامِ عالم کے فراق
قافلے بستے گئے، ہندوستاں بنتا گیا
فراق گورکھپوری
Urdu language lies blent with my blood and bones
Everything that I write becomes a model for my age
Caravan upon...
عیسیٰ خیلوی کی پسِ منظر گونجتی ، زکام خوردہ اور لرزہ دار آواز کی غیر معمولی ارتعاش میں
تا ہینی اور آئل مِلے اور پسے چنے کا پیسٹ ، یا روسٹڈ بینگن کا بُھرتا ، پاکستانی تندور پر لگی
سُوکھی روٹی کے ساتھ ، اور ساتھ میں کوئی بھی شکر مِلی کاربونیٹڈ مشروب
ظرافت میں بھی نکتہ سنجی دِکھائی جاسکتی ہے
یعنی ذہانت ، کسی طور بھی استعمال کی جاسکتی ہے
اور اِس کے لئے سنجیدگی ، یا کوئی بھی، کسی ایک
حالت کا ہونا ، یا خود پر طاری کرنا ضروری نہیں۔
اُجلے اُجلے سے کفن میں سحرِ ہجرِ فراق
ایک تصویر ہُوں میں رات کے کٹ جانے کا
فراق گورکھپوری
The morn of separation arrives shrouded in the white
I present a picture, Firaaq , of the passing of the night
Firaaq Gorakhpoori
تشکّر جواب کے لئے جناب :)
"ذہن میں رکھنا" ، آپ سے ذہین میں رکھنا ٹائپ ہوگیا ، اور
ایک آدھ اور ٹائپو بھی اپنی دانست میں درست کردئے ہیں ، پھر بھی دیکھ لیجئے گا
۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ پھول یہ خوشبو یہ نگر ذہن میں رکھنا
گر ساتھ چلے ہو تو سفر ذہن میں رکھنا
کب رنگ بدلتا ہے ، بھروسا نہیں اُس کا
فی الحال وہ...
اِک معمّہ ہے سمجھنے کا نہ سمجھانے کا
زندگی کاہے کو ہے خواب ہے دیوانے کا
شوکت علی خاں فانی بدایونی
Life is a riddle puzzling in extreme
Why call it life ? its a madman dream
Fani Badayuni
تجسّس ہو تو مِل جاتا ہے سب کچُھ دارِ اِمکاں میں
کوئی لمحہ خوشی کا، آؤ ڈھونڈھیں عمرِ اِنساں میں
مانی جائسی
the world yields everything to those who seek and strive
let's find a joyous moment in our limited lives
Mani Jaisi
صاحب شعر کے لئے تشکّر !
لیکن شعر وزن میں نہیں ہے دوبارہ سے دیکھ لیں گے تو کیا ہی بات ہو :)
شاعر کا نام اگر لکھدیا کریں تو صحیح شعر تلاش کرنے میں بھی آسانی ہو جائے گی
:):)
شاد عظیم آبادی صاحب کی شاعری کی ابتدا بیت بازی سے ہوئی
اس زمانے کے اشعار میں سے تلنگی یعنی پتنگ کے بارے میں :
جو کوئی اِس تلنگی کو لوُٹے
سنگِ آفت سے اُس کا سر ٹُوٹے
اُس کے گھر بے سبب ہو لڑائی
اُس کی جورُو بھی بے سبب چُھوٹے
شاد عظیم آبادی
روتا ہے تجھ بغیر دلِ زار ، زار زار
اور کھینچتا ہے آہِ شرربار، بار بار
اے دل قمارِ عشق میں ، شاید ہو تیری جیت !
پہلے ، نِکال منہ سے نہ زنہار ، ہار ہار
بیمارعشق کا نہ کسی کو خُدا کرے
عیسیٰ کو بھی رُلائے یہ آزار ، زار زار
ہم کو اسِیر کر کے جو صیّاد لے چلا !
کیا روئے، دیکھ کر سوئے گلزار،...