یا رب! غمِ ہِجراں میں اِتنا تو کِیا ہوتا
جو ہاتھ جگر پر ہے، وہ دستِ دُعا ہوتا
اِک عشق کا غم آفت اوراُس پہ یہ دِل آفت
یا غم نہ دِیا ہوتا ، یا دِل نہ دِیا ہوتا
غیروں سے کہا تم نے، غیروں سے سُنا تم نے
کچھ ہم سے کہا ہوتا، کچھ ہم سے سُنا ہوتا
اُمّید تو بندھ جاتی، تسکِین تو ہو جاتی
وعدہ نہ...