ساغر صدیقی
ایک پیکر
بکھرے ہوئے ہیں کالے گیسُو
دل پر ڈسنے والے گیسُو
گوری گوری کومل بانہیں
شام و سحر کی جلوہ گاہیں
پلکوں پر کجلے کے ڈورے
رنگ حِنائی پورے پورے
ہونٹوں پر ہلکا سا تبسّم
آنکھوں میں اعجازِ تکلّم
ماتھے چندا، ٹھوڑی تارہ
چاکِ گریباں ذوقِ نظارہ
کانوں میں چاندی کے بالے...