غزلِ
افتخار بدایونی
نظرمیں کھینچ لی جلوؤں کی رعنائی تو کیا ہوگا
خودی انساں کی، اپنے رنگ پر آئی تو کیا ہوگا
گزُارا ہم نے تنہائی کا دن تو، شام تک لیکن !
گزُر جائے گی جب یہ شامِ تنہائی، تو کیا ہوگا
حرم ہو یا صنم خانہ، ہمیں کیا عار سجدے میں
مگر، تشنہ رہا ذوقِ جبیں سائی، تو کیا ہوگا
تم...
زیادہ ہی مزے کی بنی ہوگی جو اب تک یاد ہے
ہمارے گھر سے شیرینی کچھ زیادہ ہی حجاب
برتتی ہے کہ کبھی کبھی سوجی کے حلوے یا
پھرعیدین میں شیرخورمہ یا سیوئیوں کی صورت
جلوہ افروز ہوتی ہیں
ڈالنا کیا کیا ہوتا ہے اچھی دال کے لئے
کچھ لوگ تو آرٹی فیشل بروتھ (مختلف ذائقوں والی) دال کو خوش ذائقہ کرنے
کے لئے استعمال کرتے ہیں
مجھے بذات خود، مسوُر کی دال، جو تھوڑے مکھن میں لہسن اور کالے زیرےکی
بگار دی ہوئی ہو، اچھی لگتی ہے
غزلِ
احمد مشتاق
نہیں زخمِ دل اب دِکھانے کے قابل
یہ ناسُور ہے بس چُھپانے کے قابل
تِرے رُو برُو آؤں کِس منہ سے پیارے
نہیں اب رہا منہ دِکھانے کے قابل
وفورِ غم و یاس نے ایسا گھیرا
نہ چُھوڑا، کہیں آنے جانے کے قابل
شبِ ہجر کی تلخِیاں کچُھ نہ پُوچھو
نہیں داستاں یہ، سُنانے کے قابل
یہ،...
خوشی ہوئی جان کر ، مگر آپ نے یہ نہیں بتایا کہ کیا انجوائے کرتی ہیں ، چائے یا کھانا ،
کہ کھانا بناتے بناتے کھانا ؟ ۔
خوشی اِس بات کی بھی ہوئی کہ شمشاد بھائی نے چائے کے اوقات مقرر کردیے ہیں :)