نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    جب بھی کسی کا ذکر چھیڑا ہے، جب بھی کسی کی بات چلی ہے - مضطر اکبر آبادی

    جب بھی کسی کا ذکر چھڑا ہے، جب بھی کسی کی بات چلی ہے یہی رہا ہے ذکر مُسلسل، بات یہی دن رات چلی ہے ہے سارے کا سارا دِکھاوا، جُھوٹی ہے سب کارگُزاری اُتنا کہاں نِکلا ہے نتیجہ جتنی تحقیقات چلی ہے کیا کہنے تشکّر شیئر کرنے پر :)
  2. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    جب بھی کسی کا ذکر چھڑا ہے، جب بھی کسی کی بات چلی ہے یہی رہا ہے ذکر مُسلسل، بات یہی دن رات چلی ہے مُضطر اکبرآبادی
  3. طارق شاہ

    مومن :::: قہر ہے موت ہے قضا ہے عِشق -- Momin KhaN Momin

    غزلِ مومن خاں مومن قہر ہے موت ہے قضا ہے عِشق سچ تو يہ ہے بُری بَلا ہے عِشق اثرِ غم ذرا بتا دينا وہ بہت پُوچھتے ہيں، کيا ہے عِشق کس ملاحت سرشت کو چاہا تلخ کامی پہ، با مزا ہے عِشق ديکھ حالت مِری، کہيں کافر نام دوزخ کا کيوں دھرا ہے عِشق ديکھیے کس جگہ ڈبو دے گا ميری کشتی کا نا خُدا ہے...
  4. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    یہ جُدائیوں کے رستے، بڑی دُور تک گئے ہیں جو گیا، وہ پھر نہ آیا، مِری بات مان جاؤ کسی بے وفا کی خاطر یہ جُنوں فراز کب تک جو تُمھیں بھُلا چُکا ہے، اُسے تم بھی بُھول جاؤ احمد فراز
  5. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    جی صحیح کہاآپ نے کہ ہرعلاقے کے اپنے مخصوص، یا اخذ کردہ ٹوٹکے ( rituals) ہیں کسی کے ہاں کوئی دن تو کسی کے کوئی عمل ۔ ہمارا کیا، ہم نے جہاں کہیں بھی ایسا کچھ دکھا تو : ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم ۔۔ والا ہی معاملہ ہوتا ہے
  6. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    فکرِ لاحق سے خلاصی ہوئی ، میں ہی غلط سمجھا تھا اور اس غلط فہمی سے بھیانک خواب تک نظر آنے لگے تھے شاید عید قربا ں میں بکروں اور قصابوں کی بکثرت دیدن سے ایسا ہُوا ہو
  7. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ٹُوٹ جائیں نہ رگیں ضبط مُسلسل سےکہیں چُھپ کےتنہائی میں کچھ اشک بہالے تُو بھی نوشی گیلانی
  8. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ہماری آنکھوں کی برسات دیکھتے کیا ہو اُتر گئی ہیں لہو میں جو بجلیاں دیکھو فصیلِ جسم ہے چھلنی، تو سر سلامت ہے عجیب رُوح میں چلتی ہیں آندھیاں دیکھو فاخرہ بتول
  9. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    شجر شجر کو کہانی تُمھاری بتلا دی صبا کو سمجھا تھا تم نے ہی راز داں دیکھو فاخرہ بتول
  10. طارق شاہ

    فاخرہ بتول :::: لہو لہو سے گلابوں کی داستاں دیکھو ۔ Faakhrah Batool

    غزلِ فاخرہ بتول لہو لہو سے گُلابوں کی داستاں دیکھو ہوئے ہیں قتل بہاروں میں گُلسِتاں دیکھو سوئے فلک، تو سدا دیکھتے ہی رہتے ہو ! کبھی تو پلکوں پہ بکھری یہ کہکشاں دیکھو کسی نے دل لگی، دل کی لگی کسی نے کہا کسی کے جذبوں کا ہو بھی گیا زیاں دیکھو شجر شجر کو کہانی تُمھاری بتلا دی صبا کو سمجھا تھا...
  11. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    لیجئے ہمیں بھی دو ٹکرے کرنے کا مشورہ بھی دیدیا گیا ، ہم ایسوں کے ساتھ سے مُراد ہم دیسیوں کے ساتھ تھا خدا را مزید تقسیم کا ارادہ ملتوی، بلکہ مشورہ بھی قبول نہ کیجئے گا
  12. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    پرانے زمانے کے کئی رسم و رواج تعلیم یافتہ طبقہ نے ختم کردئے مگر اب بھی بہت سارے اگر شہروں میں نہیں تو مضافات میں قائم ہیں مثلاّ مسلمان کا جمعہ کی نماز کے بعد کوئی نیا کام شروع کرنا اور ہندو کا بدھ کے روز کو اس سلسلے میں شبھ جاننا ۔ اور بھی کوئی ایسی بات ہے جو آپ کو یاد ہو ؟
  13. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    سُکوں بنے، دلِ مُضطر کا وہ قرار بنے نظر سےجی میں اُتر کر جو میرا پیار بنے خُدا نے دی ہے محبّت میں وہ اثر اُس کے خزاں گزیدہ شب و روز تھے، بہار بنے شفیق خلش
  14. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ازبر ہے تجھ کو ہجر کی راتوں کی داستاں سیماب تیری یاد بھی ہے، کِس بلا کی یاد سیماب اکبرآبادی
  15. طارق شاہ

    ناصر کاظمی گل نہیں مے نہیں پیالہ نہیں

    غم بَہر رنگ دل کُشا ہے مگر سُننے والوں کو تابِ نالہ نہیں مجھ سے کہتی ہے موجِ صُبْح نِشاط پُھول خیمہ ہے، پیش خیمہ نہیں ابھی وہ رنگ دِل میں پیچاں ہیں جنہیں آواز سے عِلاقہ نہیں ابھی وہ دشت مُنتظر ہیں مِرے جن پہ تحریر پائے ناقہ نہیں یہ اندھیرے سُلگ بھی سکتے ہیں تیرے دل میں مگر وہ شُعلہ نہیں...
  16. طارق شاہ

    سیماب اکبرآبادی :::: کیا جانے میں جانا ہے ، کہ جاتے ہو خفا ہو کر -- Seemab Akbarabadi

    غزلِ سیماب اکبرآبادی کیا جانے میں جانا ہے ، کہ جاتے ہو خفا ہو کر ! میں جب جانُوں مِرے دل سے چلے جاؤ جُدا ہو کر تصور آپ کا، کیا کیا فریبِ جلوہ دیتا ہے کہ رہ جاتا ہُوں میں اکثر، ہم آغوشِ ہوا ہو کر وہ پروانہ ہُوں، میری خاک سے بنتے ہیں پروانے وہ دیپک ہُوں، کہ انگارے اُڑاتا ہُوں فنا...
  17. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    کیا، جانے میں جانا ہے ، کہ جاتے ہو خفا ہو کر ! میں جب جانوں مِرے دل سے چلے جاؤ جُدا ہو کر سیماب اکبرآبادی
  18. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    واہ بالکل صحیح کہا آپ نے ، ہم ایسوں کے ساتھ رہنے میں تو نقصان ہی نقصان ہے فائدہ یقیناّ چھوڑ دینے میں ہی ہے
  19. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    یہ بھی ٹھیک کہا آپ نے
  20. طارق شاہ

    آپ کے پسندیدہ اشعار!

    ایک کیفِ ناتمام درد کی لذّت ہی کیا درد کی لذّت سراپا درد بن جانے میں ہے جگر مُرادآبادی
Top