اُنھیں خود اپنا بھی اندازۂ جمال نہیں !
جو پُوچھتے ہیں مِرے ہوش کیوں بحال نہیں
ہر ایک شعر میں معجز نُما ہے حُسن اُن کا
غزل میں، میرے سُخن کا کوئی کمال نہیں
پروفیسراشرف خرم
یہ عادت ہی سہی، عادت بھی کتنی خُوبصورت ہے
جمالِ یار سے دِل سیر ہوتا ہے کہیں میرا
تمھارے ساتھ ہُوں ہروقت، خلوت ہو کہ جلوت ہو
جہاں تم ہو فضا افروز ، دل بھی ہے وہیں میرا
سیماب اکبرآبادی
زِندانِ ہست و بُود میں محصُور کردیا
محفِل سے اپنی تم نے بہت دُور کردیا
اب میں ہُوں اور وُسعتِ رنگین کائنات
تم نے بِٹھا کے پاس، بہت دُور کردیا
سیماب اکبرآبادی
نقشوں کو تم نہ جانچو، خلقت سے مِل کے دیکھو
کیا ہو رہا ہے آخر، کیسی گزر رہی ہے
دل میں خوشی بہت ہے، یا رنج اور تردّد
کیا چیز جی رہی ہے، کیا چیز مر رہی ہے
اکبر الٰہ آبادی
پر ندے کی فر یاد
علامہ اقبال
بچو ں کے لیے
آتا ہے یاد مجھ کو گزُرا ہُوا زمانا
وہ باغ کی بہاریں، وہ سب کا چہچہانا
آزادیاں کہاں، وہ اب اپنے گھونسلے کی
اپنی خوشی سے آنا، اپنی خوشی سے جانا
لگتی ہے چوٹ دل پر ، آتا ہے یاد جس دم
شبنم کے آنسوؤں پر کلیوں کا مُسکرانا
وہ پیاری پیاری صُورت ، وہ...
ماں کا خواب
علامہ اقبال
(ماخو ذ)
بچوں کے لیے
میں سوئی جو اِک شب تو دیکھا یہ خواب
بڑھا اور جس سے مِرا اِضطراب
یہ دیکھا، کہ میں جا رہی ہوں کہیں
اندھیرا ہے اور راہ مِلتی نہیں
لرزتا تھا ڈر سے مِرا بال بال
قدم کا تھا دہشت سے اُٹھنا محال
جو کچھ حوصلہ پا کے آگے بڑھی
تو دیکھا قطار ایک...
ایک گائے اور بکری
علامہ اقبال
(ماخُوذ )
بچوں کے لیے
اِک چراگہ ہری بھری تھی کہیں
تھی سراپا بہار جس کی زمیں
کیا سماں اُس بہار کا ہو بیاں
ہر طرف صاف ندّیاں تھیں رواں
تھے اناروں کے بے شُماردرخت
اور پیپل کے سایہ دار درخت
ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں آتی تھیں
طائروں کی صدائیں آتی تھیں
کِسی ندی...
جس دن سے تم نے ناز و ادا اپنی چھوڑ دی
میں بھی تکلّفات کا عادی نہیں رہا
اُٹھتے گئے حِجاب حریمِ خیال کے
میں جس جگہ کھڑا تھا، وہیں کا وہیں رہا
ضیا الرحمان اعظمی
مانا کہ دل تمہارے ہی زیرِ نگِیں رہا
جو مُستویِ عرش ہے، اُس کے قرِیں رہا
جس دن سے تم نے ناز و ادا اپنی چھوڑ دی
میں بھی تکلّفات کا عادی نہیں رہا
ذرّے چمک اُٹھے مِرے سجدوں کے فیض سے
تابندہ مُدّتوں وہیں، رُوئے زمِیں رہا
جب تک پڑے نہ تھے، مِرے گھر میں تِرے قدم
سامان میرے گھر میں، کہیں کا کہیں...