نتائج تلاش

  1. س

    نہ آشیاں مرا تنکوں کا یوں ہوا ہوتا

    اگر نہ وصل کے لمحوں کا تذکرہ ہوتا بجز غموں کے مری زندگی میں کیا ہوتا مکینِ عرش ہے وہ جبکہ میں ہوں خاک نشیں تو وصل میرے مقدر میں کیوں بھلا ہوتا مرے زوال کے دن بھی گزر چکے ہوتے جو تُو نے ہاتھ مرے ہاتھ میں دیا ہوتا مری طرح تجھے پڑتے جو پیٹ کے لالے تو بھوت عشق کا سر سے اتر گیا ہوتا مرے لبوں پہ...
  2. س

    مسندِ دل پہ ترا عکس بنا لیتا ہوں

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے دیپ یادوں کے سرِشام جلا لیتا ہوں اس طرح ہجر کے لمحے بھی سجا لیتا ہوں جب بھی یاد آئے مجھے شہرِ حوادث کی فضا چھپ کے دنیا سے کہیں , اشک بہا لیتا ہوں اپنی تنہائی کا احساس بھلانے کے لئے مسندِ دل پہ ترا عکس بنا لیتا ہوں مہرباں مجھ پہ ستارا...
  3. س

    ہیں نقش دل پہ مرے حادثاتِ شہرِ وفا

    شکریہ سر اللہ پاک خوش رکھے
  4. س

    ہیں نقش دل پہ مرے حادثاتِ شہرِ وفا

    سر دو شعر مزید کہے ہیں جو میرے صبر کے ہیں معترف سبھی دشمن کہ جھیل بیٹھا ہوں جو مشکلاتِ شہرِ وفا مرے یقیں کا تسلسل دکھائے گا سجاد ہر ایک آنکھ کو اب معجزاتِ شہرِ وفا
  5. س

    ہیں نقش دل پہ مرے حادثاتِ شہرِ وفا

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے ہیں نقش دل پہ مرے حادثاتِ شہرِ وفا لہو لہو سی لگے کائناتِ شہرِ وفا جو لٹ گیا اسے ظالم قرار کس نے دیا سمجھ میں آ نہ سکی وارداتِ شہرِ وفا مرے نصیب میں آتی ہیں تلخیاں ہی سدا سمیٹ لیتا ہے وہ التفاتِ...
  6. س

    نہ آشیاں مرا تنکوں کا یوں ہوا ہوتا

    شکریہ سر آپ کا سایہ تادیر ہمارے سروں پر سلامت رہے
  7. س

    نہ آشیاں مرا تنکوں کا یوں ہوا ہوتا

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے اگر نہ وصل کے لمحوں کا تذکرہ ہوتا بجز غموں کے مری زندگی میں کیا ہوتا مکینِ عرش ہے وہ جبکہ میں ہوں خاک نشیں تو وصل میرے مقدر میں کس طرح ہوتا مرے زوال کے دن بھی گزر چکے ہوتے جو تُو نے ہاتھ مرے...
  8. س

    تجھ کو ہر طور مرا ساتھ نبھانا ہو گا

    شکریہ سر کوشش کرتا ہوں
  9. س

    تجھ کو ہر طور مرا ساتھ نبھانا ہو گا

    یاسر بھائی آپ اپنی رائے ضرور دیا کریں خوشی ہوتی ہے ہر احباب کی رائے میرے لئے باعثِ مسرت اور اہم ہے برا ماننے کی کوئی وجہ ہی نہیں بلکہ کچھ نہ کچھ سیکھنے کو مل جاتا ہے میں تو ابھی طالب علم ہوں اور علمِ شاعری کی سیڑھی کے پہلے زینے تک بھی نہیں پہنچ پایا
  10. س

    تجھ کو ہر طور مرا ساتھ نبھانا ہو گا

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے تیری چوکھٹ سے مجھے لوٹ کے جانا ہو گا آرزوؤں کا ہراک دیپ بجھانا ہو گا روح تک تیری پہنچنے کا ذریعہ ہے یہی بن کے خوشبو تری سانسوں میں سمانا ہو گا جھیلنا گردشِ دوراں کو اسی شرط پہ ہے تجھ کو ہر طور مرا ساتھ نبھانا ہو گا بس یہی ہے...
  11. س

    رہتے دلوں میں زندہ ایسا کمال کرتے

    شکریہ سر کوشش کرتا ہوں
  12. س

    رہتے دلوں میں زندہ ایسا کمال کرتے

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے ان سے نہ گر مراسم اپنے بحال کرتے ہم لطفِ زندگی کو نذرِ زوال کرتے ان کے حضور جا کر اپنے حواس گم تھے کب ہوش تھا ہمیں جو شوقِ وصال کرتے پہنچے ہم ان کے در پر شکوے لئےہزاروں ْپر کیامجال تھی جو ان سے سوال کرتے معلوم یہ جو ہوتا ناراض ہیں...
  13. س

    زندگی صورتِ گرداب لئے بیٹھا ہوں

    نہ بہا کر کہیں لے جائے جو تیری خوشیاں اپنی آنکھوں میں وہ سیلاب لئے بیٹھا ہوں جو ترے ہاتھ کی چوڑی سے بھی نازک ہے بہت دل میں وہ جذبۂِ نایاب لئے بیٹھا ہوں سر اس طرح بات بن سکتی ہے
  14. س

    زندگی صورتِ گرداب لئے بیٹھا ہوں

    سر کمخواب کا ریشم کے معنی میں استعمال کِیا ہے ٹوٹنے پر جو مرا ضبط ڈبو دے دنیا اپنی آنکھوں میں وہ سیلاب لئے بیٹھا ہوں سر نظر ثانی فرما دیں
  15. س

    زندگی صورتِ گرداب لئے بیٹھا ہوں

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے اپنی آنکھوں میں کئی خواب لئے بیٹھا ہوں خواہشِ گوہرِ نایاب لئے بیٹھا ہوں الجھنیں تُو نے عطا کیں جو مجھے ٗ ان کے سبب زندگی صورتِ گرداب لئے بیٹھا ہوں اس پہ ہے مان کہ وہ مان ہی جائے گا کبھی دل اسی آس میں بےتاب لئے...
  16. س

    تنکوں کا گھر ہے اور کوئی آسرا نہیں

    شکریہ راحل بھائی میں دیکھتا ہوں
  17. س

    کتاب

    سر 45000
  18. س

    تنکوں کا گھر ہے اور کوئی آسرا نہیں

    سر نظر ثانی فرما دیجئیے وہ دور ہے' پہ روح سے بالکل جدا نہیں شاید اسی لئے مرے دل سے گیا نہیں سر پہ کا محل سمجھ میں نہیں آیا وضاحت فرما دیجئیے ایک دوسری صورت وہ دور تو ہے' روح سے لیکن جدا نہیں تیری عنایتوں کا تھا میں منتظر مگر تُو نے سوائے درد کے کچھ بھی دیا نہیں یارب بچا کے رکھنا اسے آندھیوں...
Top