نتائج تلاش

  1. س

    دل کی ابیاض سے ہر سطر مٹائی جائے

    سر الف عین یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے اب کوئی بات نہ دنیا سے چھپائی جائے میری روداد سرِعام سنائی جائے صورتِ بخششِ اعمال یہی ہے یارو آبِ زمزم سے مری روح دھلائی جائے بخش دے قطرۂِ شبنم کو جو گوہر کا مقام پنکھڑی ایسی گلِ دل میں لگائی جائے صورتِ حال ترے شہر کی ناساز ہے اب اک...
  2. س

    نعتِ رسولِ مقبولؐ

    کبھی پہنچوں ترے در پر تو کیا اس کے سوا مانگوں کہ نورِ گنبدِ خضرا سے آنکھوں کی ضیا مانگوں مدینہ میری سوچوں پر بڑی شدت سے چھایا ہے فضائے نور مل جائے بجز اس کے میں کیا مانگوں ترے قدموں نے چھو کر جس کو تھا انمول کر ڈالا ہر اپنے زخم کی خاطر وہی خاکِ شفا مانگوں نہیں ہے مہرباں تجھ سا کوئی سارے زمانے...
  3. س

    ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات

    کچھ اس طرح جہان میں یکتا ہے تیری ذات ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات بس تیری رحمتوں سے ہے زینت جہان میں ہر شے گدا ہے تیری کہ داتا ہے تیری ذات مشکل کشا بھی تُو مرا حاجت روا بھی تُو مانگے بنا جو دے وہ مسیحا ہے تیری ذات سر کش ہو کوئی یا ترا بندہ ہو کوئی نیک سب کے لئے کرم کا ذریعہ ہے تیری ذات...
  4. س

    نعتِ رسولِ مقبولؐ

    شکریہ سر
  5. س

    نعتِ رسولِ مقبولؐ

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے کبھی پہنچوں ترے در پر بجز اس کے میں کیا مانگوں کہ نورِ گنبدِ خضرا سے آنکھوں کی ضیا مانگوں مدینہ میری سوچوں پر بڑی شدت سے چھایا ہے فضائے نور مل جائے نہ کچھ اس کے سوا مانگوں ترے قدموں نے چھو کر جس...
  6. س

    ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات

    یاسر بھائی اگر یوں کر لیا جائے تو شعر قبول ہو سکتا ہے سجاد بے عمل سا ہے اک بندۂِ حقیر اِس کے لئے عطا کا خزانہ ہے تیری ذات
  7. س

    ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات

    یاسر شاہ بھائی مجھے سمجھ نہیں آئی کہ منبع قافیہ کیوں درست نہیں جبکہ یہ صوتی قافیہ قبول کِیا جا سکتا ہے اگر اس کی کوئی وجہ ہے تو وضاحت کی خواہش کرتا ہوںصرف اپنی اصلاح کے لئےاگر بھائی کو گراں نہ گذرے تو
  8. س

    ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات

    سر نظر ثانی فرما دیجئیے کچھ اس طرح جہان میں یکتا ہے تیری ذات ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات بس تیری رحمتوں سے مزین ہے کائنات ہر شے گدا ہے تیری کہ داتا ہے تیری ذات قائم ہے تُو ازل سے ابد تک جہان میں لیکن زماں مکاں سے مبرّا ہے تیری ذات مشکل کشا ہے تُو مرا حاجت روا ہے تُو مانگے بنا جو دے...
  9. س

    ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات

    شکریہ سر کوشش کرتا ہوں الفاظ بدلنے کی
  10. س

    ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات

    شکریہ یاسر بھائی کوشش کرتا ہوں بہتری کی
  11. س

    ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات

    سر الف عین یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل: محمد خلیل الرحمٰن سید عاطف علی اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے میں نے حمد باری تعالٰی لکھنے کی کوشش کی ہے کچھ اس طرح جہان میں یکتا ہے تیری ذات ہرہمسری سے شرک سے بالا ہے تیری ذات بس تیری رحمتوں سے مزین ہے کائنات ہر شے گدا ہے تیری کہ داتا ہے...
  12. س

    گنوا چکے جب حیات ساری تو ہم نے پچھلے حساب دیکھے

    شکریہ یاسر بھائی اصل میں الف عین صاحب نے کہا تھا کہ ربط کمزور ہے اس لئے بدل کر ربط بہتر کرنے کی کوشش کی ہے
  13. س

    گنوا چکے جب حیات ساری تو ہم نے پچھلے حساب دیکھے

    سر نظر ثانی فرما دیں خطا ہماری فقط یہی تھی کہ وصل جاناں کے خواب دیکھے مگر جدائی میں حسرتوں کے سداسلگتے گلاب دیکھے میں تیری محفل میں جب بھی آیا تو دوسروں پر کرم تھا تیرا محبتوں میں قدم قدم پر رقابتوں کے عذاب دیکھے اسی کے اوصاف لکھتے لکھتے کِیا تھا میں نے جسے مرتب عزیزِ جاں مجھکو آج بھی ہے...
  14. س

    گنوا چکے جب حیات ساری تو ہم نے پچھلے حساب دیکھے

    شکریہ سر دوبارہ کوشش کرتا ہوں
  15. س

    گنوا چکے جب حیات ساری تو ہم نے پچھلے حساب دیکھے

    سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: یاسر شاہ اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے خطا ہماری فقط یہی تھی کہ وصل جاناں کے خواب دیکھے مگر جدائی کی حدتوں میں سداسلگتے گلاب دیکھے رقابتوں کا سفر نجانے محیط تھا کتنی مدتوں پر یہ عمر گذری صعوبتوں میں قدم قدم پر عذاب دیکھے وہ جس کے اوصاف لکھتے...
Top