اور اب تدوین کا آپشن بھی غائب ہے :)
یہ اشعار تھے
دیکھا جو مسکرا کے کبھی پیار سے مجھے۔
جاں تو رہی ہے جسم میں لیکن یہ دل گیا۔
....
دنیا کے اس سفر میں اکیلی نہیں رہی۔
تنہائی کو جہاں میں مرا ساتھ مل گیا۔
....
وہ آئے گھر ہمارے تو محسوس یوں ہوا۔
چہرہ گلاب کا دلِ مضطر میں کھل گیا۔