526
خوب تھے وے دن کہ ہم تیرے گرفتاروں میں تھے
غم زدوں، اندوہ گینوں، ظلم کے ماروں میں تھے
دشمنی جانی ہے اب تو ہم سے غیروں کے لیے
اک سماں سا ہوگیا وہ بھی کہ ہم یاروں میں تھے
مت تبختر سے گزر قُمری ہماری خاک پر
ہم بھی اک سروِ رواں کے ناز برداروں میں تھے
مر گئے لیکن نہ دیکھا تُو نے اودھر...