اگر پی آئی اے کمرشل انٹیٹی ہے تو نیچرل ریکوائرمنٹ منافع کمانا ہے، اس صورت میں ویلفئر کے بنیادی تصور سے باہر نکل کر مارکیٹ کمپیٹیشن کے حساب سے چلنا چاہیے۔
وہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میں
جو دور ہے وہ دل سے اتر کیوں نہیں جاتا
میں اپنی ہی الجھی ہوئی راہوں کا تماشہ
جاتے ہیں جدھر سب میں ادھر کیوں نہیں جاتا
وہ خواب جو برسوں سے نہ چہرہ نہ بدن ہے
وہ خواب ہواؤں میں بکھر کیوں نہیں جاتا
(ندا فاضلی)
سوچ و نظریہ تو عمران خان کا بھی تھا، کہاں گیا؟ زمانے میں وہی بیچا جاتا ہے جو زمانے میں آسانی اور فراوانی سے بک سکے۔ کہاں ویسٹرن ڈیموکریسی کی مثالیں دینا والا عمران خان اور کہاں ریاست مدینہ کا چورن بیچنے والا عمران خان۔
اس کے ساتھ ساتھ گورنمنٹ سروسز رولز میں بھی بہت زیادہ تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ امپلائز کی اوورپروٹیکشن کی بجائے طاقت کو روٹ لیول پہ منتقل کر کے پے اور دیگر پرکس کو کارکردگی کی بنیاد پہ مینٹین کرنے کی ضرورت ہے اور کام چور ملازمین کے لیے سخت قسم کے قوانین بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے معاشرے میں بڑھتی...
حکومت کی جانب سے اب تک کی بہترین حکمت عملی۔ اگرچہ یہ 250 تعداد بھی بہت زیادہ ہے، اسے مزید کم کر کے نیچرل ریکوائرمنٹ پہ لایا جائے۔ اور اس طرح کے اقدامات مزید اداروں خاص طور پر ڈیڈ اداروں جن کی پروڈکشن صفر ہے ان میں بھی کرنے کی ضرورت ہے۔