انٹرویو انٹرویو ود F@rzana

F@rzana

محفلین
فرزانہ سچ پوچھیں تو مجھے یہ فیصلہ کرنا ہی مشکل تھا کہ کون یہاں اہم ہے اور کون نہیں۔۔۔ماشاءاللہ سب لوگ اپنی جگہ نگینے کی طرح فٹ ہیں۔۔اس لیے میں نے سوچا کہ ان سے بات کرنے میں زیادہ اچھا ہے جو آج کل زیادہ آنلائن نظر آرہے ہیں۔

بیشک سب لوگ نگینے کی مانند فٹ ہیں لیکن انگوٹھیاں تو ساری انگلیوں میں پہنی جاسکتی ہیں نا، کئی نگینے ہوجائیں تو کیا قباحت ہے،
اچھا مذاق برطرف۔ ۔۔
ذرا''باجو'' اور ''شگفتہ'' نام کی انگوٹھیاں تو بنائیں'جلدی سے'

‘‘ہمممم یعنی کسی حال میں خود کو اکیلا نہیں چھوڑنا‘‘

یہ تو آپ نے اکدم وہ بات کہدی جو سب گھر والے کہتے ہیں
لیکن اس میں میرا قصور نہیں، شاید یہ میری جینز میں ہے، کیونکہ میری ممی بھی ایسی ہی تھیں۔

‘‘لگا جیسے یہ میں نے لکھا ہو ۔۔۔ میری لڑائی منہ سے نہیں پنجوں سے آئی مین ہاتھوں سے ہوتی ہے ۔۔۔ کیا آپ نے کبھی ان بھائی صاحب پر اپنے ہاتھوں کا استعمال کیا۔۔؟
نیناں یہ پڑھ کر مجھے ایک سوال پوچھنے کا خیال آیا۔۔۔
ہ آپ کی نظر میں دنیا کا سب سے خوبصورت رشتہ÷تعلق۔۔؟؟؟
ہ کیا بھائی سے تعلقات اب بھی ویسے ہیں یا نہیں۔۔؟‘‘

امن، اگر میں آپ کو اپنی کارستانیاں بتانا شروع کردوں تو ''مار دھاڑ'' سے بھرپور فلم دکھانے کا الزام لگ جائے گا،
انسان اپنے بارے میں متعصب تو ہوتا ہی ہے لیکن اس تعصب کو غیر فطری نہیں ہونا چاہیئے، آپ نے مجھے انکشاف ذات پر مجبور کر ہی لیا ہے تو اپنے بارے میں ایمانداری سے بتاؤں گی، ضروری نہیں کہ آپ ان انکشافات کو معقول بھی سمجھیں، خاصی پارہ فطرت تھی میں۔ ۔ ۔
ہمارے پڑوس والے گھر کے آم کے پیڑ سے کیریاں توڑنی تھیں، چھت کی دیوار کے کنارے
پر پاؤں رکھا اور کود گئی مزے سے کچھ کیریاںادہر اڑسیں کچھ ادہر اڑس لیں اور کچھ اپنی سہیلی کو ''باجو نہیں'' یہ دوسری سہیلی تھی نیچے پھینکتی گئی واپس چھجے سے کود کر جیسے ہی گھر کی چھت پر پہنچی کسی کے اوپر آتے قدموں کی چاپ سنائی دی، میں نے جلدی سے اوپر والے کمرے کی بیڈ کے نیچے پناہ لی، بھائی صاحب کی صورت شامت اوپر آچکی تھی،
انہوں نے کہا کہ فورا باہر نکلو، میں انکاری بھائی صاحب بضد اور میں نکل کے نہ دوں، خیر نکلنا تو پڑا لیکن کیریاں جہاں جہاں چھپائیں تھیں وہ مارا ماری میں نکلیں تو پھر ہینڈگرینیڈ کی ضرورت نہیں پیش آئی جو درگت بنی اس کا حال مت پوچھیں،
اپنی کیریاں سنبھال کرسہیلی کہاں پر لگا کر اڑگئی اس کا مجھے پتہ ہی نہیں چلا۔ ۔ ۔
یہیں کسی دھاگے میں، میں نے محلے کے ایک لڑکے سے کنچے کھیلتے ہوئے بے ایمانی پر اس کی آنکھ پھوڑنے کا واقعہ لکھا ہے اور اس کی طرح کی کئی کہانیاں ہیں لیکن بھائی صاحب نے اس بات پر جو لیکچر دیا تھااور خبر لی تھی وہ آج بھی یاد ہے۔
الحمد للہ کہ بھائی سے تعلق ویسا ہی بلکہ دوری کی وجہ سے جذباتی طور پر اور بھی زیادہ مضبوط ہے، میں جب کراچی میں ان کے یہاں جاؤں تو باتیں ختم ہی نہیں ہوتیں رات سے صبح ہوجاتی ہے۔
دنیا کا سب سے خوبصورت رشتہ 'ماں'
اس بارے لکھنے پر ابھی مت اکسائیے ورنہ سلسلہ کئی روز تک جا پہنچے گا

آپ کو ایک تنبیہہ' اس طرح کی میٹھی نیند'' سونے والی بات کبھی مت کیجئے گا۔

ہ نیناں کیا آپ شاعری تبھی لکھتی ہیں جب فراغت میسر آئے ؟

شعر لکھنا اصل میں فن یا ہنر سے زیادہ ایک مزاجی کیفیت ہے، کبھی کبھار بیحد شوروغل اور ہنگامے میں بھی مسلسل آمد ہوئی ہے اور کبھی پرسکون سناٹے و بے انتہا تنہائی کے لمحے میسر ہونے کے باوجود کچھ نہیں لکھا جاتا۔
فطرت مجھ پر بہت اثر انداز ہوتی ہے،''بورن نیچرلسٹ'' ہوں، کسی حسین منظر کی دلکشی تصوراتی منظر میں لے جائے تو میں لکھنے کو بیقرار ہوجاتی ہوں بلکہ یہ کہیئے کہ کام کے ساتھ ساتھ لکھ رہی ہوتی ہوں،
چاند پر ایک بہت رومانٹک غزل ''ڈینٹسٹ'' کے ویٹنگ روم میں انتظار کرتے کرتے لکھی تھی۔
''دریائےنیل'' والی نظم بچوں کی ایمینیشن مووی '' پرنس آف ایجپٹ'' دیکھتے ہوئے لکھی تھی۔
کراچی کے ''سی ویو'' پر اپنی کزنز اور بھابھیوں کے ساتھ ٹہلتے ہوئے جو لکھا اسے یہاں نقل کر نے سے پہلے یہ بتادوں کہ اس رات پورا چاند تھا اس کے گرد بڑا سا روشن ہالہ مجھ سے تنہائی کا تقاضہ کر رہا تھا، لہریں لگتا تھا چاندی سے بنی ہوئی ہیں،
ارد گرد شرارتیوں کا ٹولہ تھا جن کی باتیں دوڑ دوڑ کر پاؤں چھوتی ہوئی لہروں سے سبقت لیجانے کے لئے تواتر سے چھینٹے اڑانے میں مشغول تھیں،ویسے بھی میں جب جاتی ہوں تو سبھی مکمل توجہ دیتے ہیں لہذا ہاتھ جوڑ کر ان سے کہنا پڑا کہ خدا کے لیئے مجھے تھوڑی دیر کے لیئے اپنے آپ سے دور اکیلے چلنے دو۔
کیا کیا جواب ملے، کتنی چوکیداری ہوئی یہ کہانی پھر سہی، پہلے وہ غزل ملاحظہ کیجئے۔

بے خبر، میں نے سمندر سے بہت باتیں کیں
یاد کے ساتھ اکیلے ہی بہت راتیں کیں

ریت یوں پھسلی مرے پاؤں سے جیسے لمحے
سیپ ملتے گئے ساگر سے ملاقاتیں کیں

چاند سے ٹوٹ کے کرنیں مرے قدموں میں گریں
ہار کے میری خودی نے بھی تری باتیں کیں

میں نے جب گہرے سمندر میں اترنا چاہا
چاند نے ڈر کے بہت کرنوں کی برساتیں کیں

چاہتی جو تھی مجھے مل تو گیا ہے لیکن
تم جو بچھڑے تو مرے دل نے بڑی گھاتیں کیں

تم کبھی آؤ تو مل جائیں بچھڑتی لہریں
کتنے دن بیتے پرانی نہ نئی باتیں کیں

ٹوٹ کر برسے مرے نیناں سے چھم چھم موتی
پھر تمہارے لئے اک دل نے مناجاتیں کیں

شاعری شعوری کوشش ہے یا آپ ٹرانس میں آکر بس لکھتی چلی جاتی ہیں؟
کچھ بھی لکھنے سے پہلے شعور میں ان خیالات کی موجودگی ضروری ہے جن سے تخلیق ہوتی ہے اور یہ نمو کب کہاں ہوجائے اس کا کبھی تعین نہیں ہوسکتا،کبھی کوئی کردار لکھواتا ہے تو کبھی کوئی موسم، وہ موسم دل کا بھی ہو سکتا ہے۔
اگر اپنی مرضی مسلط کی ہے تو وہ مواد چیخ چیخ کر بتادیتا ہے کہ اس پر کچھ کام کیا جائے،
روز دیکھا ہے شفق سے وہ پگھلتا سونا
روز سوچا ہے کہ تم میرے ہو، میرے ہو نا

بقول آپ کے 'ٹرانس' میں لکھا تھا درست کرنے کی ضرورت محسوس بہیں ہوئی۔
لکھنے کے لیئے کوئی معقول جواز نہیں ہوتا میرے پاس،یوں سمجھ لیں کہ بہت کچہ مجھے بھی دیر میں سمجھ آتا ہے کہ کیا کہہ گئی ہوں،
ہاں یہ ضرور ہے کہ بعض اوقات کسی موقع کی بنا پر لامحالہ لکھنا ہی پڑا، اس تقاضے کو پورا کرنے میں تسکین نہیں ملتی ایسا لگتا ہے کہ قلم کو طاقت سے نیچا دکھا رہی ہوں یا ظلم کررہی ہوں۔

ہ نیناں آپ کچھ لکھتے وقت سوچ رہی ہوتی ہیں یا سوچتے سوچتے لکھنے لگتی ہیں؟
اوپر جو کچھ تحریر ہے ان میں اس سوال کا جواب بھی مل جانا چاہیئے پھر بھی حقیقت یوں ہے کہ خبر نگاری کرتے کرتے شاعری ناقابل ضبط خواہش کی طرح اپنی من مانی کرنے لگتی ہے،گھیر گھار کر سوچ کو مجتمع کرتی ہوں اور وہ بند مٹھیوں سے پانی کی طرح بہہ جاتی ہے،
میرا عالم یہ ہوتا ہے کہ سامنے ٹیلیویزن چل رہا ہےادھر ایک کان میں ہیڈفون لگا ہے کچھ نہ کچھ ریکارڈ، چیک یا کاپی کررہی ہوتی ہوں ساتھ کتاب بھی کھلی ہوتی ہے اور نوٹ بک پر قلم بھی چل رہا ہوتا ہے،مجھ سے اکثر استفسار کیا جاتا ہے کہ آخر آپ کونسا والا کام کر رہی ہیں،
اس بات کے تناظر میں اگر آپ مجھے غیر معمولی سمجھیں تو غلط ہوگا،مجھے ایسی کسی صلاحیت کا دعوی نہیں، بس کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ عبور کرنے کا عمل ہوتا ہے اور کچھ نہیں۔

ہ کیا اپنا لکھا ہوا کچھ کبھی بُرا لگا۔۔؟

انسانی طبیعت غور و فکر کا جو تقاضا کرتی ہے اسی تقاضے کے تحت اپنے لکھے ہوئے کو کئی مرتبہ رد کیا ہے،بہت کچھ منفرد کرنا چاہتی ہوں لیکن قادر نہیں ہوئی،انداز تحریر پر ہمیشہ اپنے آپ کو قائل پایا کہ بہتری کی گنجائش تھی، تخیل کی دنیا میں گہرائی سے جھانکا ہوتا،ندرت کے نکات پر غور کیا ہوتا،الفاظ کی جدت سے تاثیر بدلی ہوتی وغیرہ وغیرہ
جوں جوں لکھتی ہوں کم مائیگی کا احساس بڑھتا جاتا ہے۔
جس کی وجہ سے بد دلی حاوی ہورہی ہے۔

ہ آپ کے خیال میں شاعر واقعی میں بہت حساس ہوتے ہیں یا یہ ضروری نہیں ہوتا؟
اصل میں شاعری کرنا میرا کوئی سوچا سمجھا منصوبہ نہیں تھا،سوچ اور جذبات ایک کرب کی کیفیت میں مبتلا کرتے تھے،وطن سے دوری کی بنا پر گھٹن سے نجات حاصل کرنے کے لیئے لکھنے لگی تھی احساس میں تلاطم برپا ہوتا تھا،لہذا ثابت ہوا کہ یہ سطح اوروں کی نسبت بلند ہوتی ہے ،ویسےمیں اپنے لکھے کو تک بندیاں ہی سمجھتی ہوں۔

اچھوتی سزا آزماؤں گی خود پر
میں آپ اپنا دل ریزہ ریزہ کروں گی

ٹکڑے کرنا اور پھر جوڑنا مشغلہ بن گیا،ویسے تو تمام شعرا یہی پس منظر بتاتے ہیں لیکن میں نے جب مشاعروں کو اختیار کیا تو صورتحال یوں تھی کہ
ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ
کوئی شہرت چاہتا ہے کوئی پیسہ، یہاں حساسیت سے عاری جتنے لوگ مجھے نظر آئےاور کہیں نہیں دیکھے، الفاظ کی ریاضی سیکھ کر زیادہ تر لوگ دو اور دو چار کر رہے ہیں،جس سے مجھے سخت اختلاف ہے
شدت احساس کے تحت کی گئی شاعری کو پہچاننا کوئی مشکل نہیں۔

:lol:
 

تیشہ

محفلین
:roll: میرے نام کی انگوٹھی نہ بنائیے گا ، میری کسی انگلی میں نہیں آئے گی میری انگلیاں بڑی ہیں ، ناپ کے بغیر نہیں آنے والی :D
اک بار میرے سسرالی بغیر ناپ کے اٹھا لے آئے تھے وہ بعد میں انہوں نے ایسے گھسیڑ گھیسڑ کے مجھے پہنائی جیسی قصائی گوشت بنانے میں لگتے ہیں ۔ بعد میں اسے اتارنا ہی مشکل ہوگیا تھا :(


میرے نام کی رہنے دیں ، شگفتہ کی بھلے شوق سے بنائیے ۔



نوٹ ۔ 8) :? سہیلی ؟ کیوں مجھے پھنساتی ہیں ہر جگہ کچھ تو سوچیں ۔ :oops:
 
F@rzana نے کہا:
محب علوی نے کہا:
نبیل نے کہا:
یہاں میں بھی فرزانہ سے ایک سوال پوچھنا چاہوں گا۔ وہ جب بھی آئیں، اس کا جواب دے دیں۔

آپ آخر اپنے چائے کے کپ کو کی بورڈ‌ سے دور کیوں نہیں رکھتیں؟ :(

نبیل سوال تو بروقت اور براہ راست کر دیا مگر چائے سے چاہ کا تقاضا نبھائے یا کی بورڈ‌ بچائیں ، ویسے چائے کے علاوہ جوس ، کوک اور مشروب بھی کی بورڈ‌ کا حال احوال پوچھتے رہتے ہیں اکیلی چائے ہی گنہگار نہیں۔ :)

مجھے تو لگتا ہے کہ فرزانہ کا پی سی پچھلے دور کے عاشقوں کا صحبت یافتہ جو محبوب کے دیدار کے لیے دن گنتے تھے اور وصل کے دن طاقت دیدار نہ پاکر ہوش سے بیگانے ہوجاتے تھے پھر کئی دن بعد ہوش میں آتے اور پھر ایک جھلک دیکھ کر دوبارہ دیوانے ہوجاتے۔ :lol:
نبیل :shock: آج کل آپ کس موڈ میں ہیں؟
کیا ہمیشہ اسی موڈ میں رہ سکتے ہیں؟
میرا ‘‘پی سی‘‘ خراب نہیں ہے، بی ٹی کا جو نیا پیکج لیا ہے اس کی وجہ سے انٹرنیٹ کی کچھ پرابلم چل رہی ہے۔

محب، تمہارے سوال، اف :roll:
ایک سوال، پچھلے صفحے پر لکھا ہے سینکڑوں سوال :evil: ابھی تک سوال کر کر کے دل نہیں بھرا؟
جبھی مادہ نے جواب دے دیا، اوپس میرا مطلب ہے معدے نے جواب دے دیا :wink:

میں تو سمجھی تھی کہ اعجاز صاحب اور مابدولت شاعر ہونے کے ناطے وہ سارے کام کرتے جو تم لکھتے ہو!
مجھے یقین ہے کہ تم Shair in Disguise ہو :shock:

کیا میرے سوال اور ابھی کیے ہیں نہیں ، اف پہلے ہی ، بہت بہانہ باز ہو مگر بچ کر کہاں جاؤگی ۔ اس دفعہ تمہیں امن ایمان کے ساتھ گھیرا ہے جو بندے کو پاتال سے بھی کھینچ لاتی ہے سوالوں کے جواب دینے کے لیے اور تو اور شمشاد بھی خاصی ترنگ میں ہیں تمہارا بچنا مشکل ہے بہت :lol:

پگلی سوال کرکے بھی کسی کا دل بھرا ہے کبھی اور سوالوں کے جواب ملتے جائیں تو اور سوال کرنے کو دل کرتا ہے ، جانتی ہو نہ :)

تم نے جو میرے معدے کو خصوصی نشانہ بنا رکھا ہے نہ اس کا بھرپور جواب ملے گا دیکھتی جانا اور ہاں اب کیا کروں آج کی دنیا میں مادہ پرستی کے بغیر کہاں جیا جاتا ہے

میرے اندر روح تو شاعرانہ ہے اور شعر پڑھ پڑھ کر وہ ساری باتیں ذہن پر طاری بھی رہتی ہیں مگر شاعری بس اندر ہی اندر گھوم کر نثر بن جاتی ہے۔

ذرا ٹھہرو میں چاند اور ستاروں سے مزین سوال سوچ لوں تمہارے لیے ‌ :wink:
 
کراچی کے سی ویو پر کہی گئی یہ غزل شائد تمہاری شاعری کے اولین دنوں‌ کی آورد ہے ۔۔
خیال تو اچھا ہے لیکن اس کو اچھی طرح‌ برتا نہیں‌گیا ۔۔

خود دیکھ لو ۔۔۔ یہ غزل بھی تم ہی نے کہی ہے

تمناؤں کی نیلی چاندنی میں
کہاں ہو تم ہماری زندگی میں
کہاں ان سرخ پھولوں کو چھپاؤں
اداسی حل نہ ہو جائے خوشی میں
ترے الفاظ ہیں انمول تحفے
جو ڈھلتے جا رہے ہیں شاعری میں
مرا فوٹو سجا کمرے میں اس کے
یکایک ہو گئی کتنی بڑی میں
مری سوچوں کا دریا کیسے مڑتا
کہاں تم جیسی گہرائی کسی میں
ذرا بارش کی بے باکی تو دیکھو
چھماچھم آ گئی میری ہنسی میں
سوال اس کی انا کا آ گیا تھا
جوابا لکھ دیا نیناں سبھی میں


خود اندازہ ہو گیا ہوگا میں‌ کیا کہنا چاہ رہا تھا ۔۔‌
 

F@rzana

محفلین
شاہد احمد صاحب، درست فرمایا آپ نے،
میرے جواب سے آپ کو اندازہ ہوگیا ہوگا کہ میں نے اپنی شاعری کے ارتقائی سفر کا موازنہ کس طرح کیا ہے۔
جبھی آپ نے خود یہ مثال بھی پیش کی ہے۔
توجہ کے لیئے ممنون ہوں۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

[rainbow:71d7fe3eaa] عید مبارک ! [/rainbow:71d7fe3eaa]

اب تک آپ کی زندگی میں سب سے یادگار عید جسے آپ منفرد کہیں ؟

کوئی ایسی عید جب کوئی دکھ پہنچا ہو ؟

کیا آپ نے کبھی عید پر کوئی شعر یا جملہ لکھا ؟

آپ نے عید پر سب سے پہلے کسی خاص ہستی کو مبارک باد کہی یا جو بھی سامنے آیا سب سے پہلے اسی کو مبارکباد دے دی ؟

عید کے حوالے سے اپنی یا کسی کی بھی کوئی بات ، واقعہ یا تحریر جو آپ شئیر کرنا چاہیں۔۔۔۔ جس نے آپ کو متاثر کیا ہو ؟

اگر کسی نے آپ سے بات چیت بند کی ہوئی ہو تو کیا اس عمل سے آپ کو تکلیف پہنچتی ہے ، کس حد تک ؟ کیا آپ نے خود کبھی کسی سے بات چیت بند کی؟ کیا آپ عید کے موقع پر اگر بات چیت بند ہو تو دوبارہ شروع کرنے میں پہل کرتی ہیں ؟

کیا کبھی ایسا ہوا کہ آپ نے اپنا عید کا لباس کسی دوست یا کسی اور فرد کو دے دیا ہو۔۔۔ وجہ ؟

بچپن کی عید اور موجودہ عید میں فرق ، عیدی کے علاوہ :)

آپ کے خیال میں عید کیا سب سے اچھی بات سکھاتی ہے ؟






اب ایک اہم کام !




























عید کے حوالے سے کوئی ایک ایسا سوال اب آپ کو یہاں کرنا ہے جو آپ یہاں اردو محفل کے کسی بھی رکن سے کرنا چاہیں ۔ یعنی اب آپ محفل میں کسی بھی رُکن کے نام سوال لکھیں اور اس رکن کو یہاں بلائیں جواب دینے کے لئے :)





 

امن ایمان

محفلین
نیناں آپو میں ایک بار پھر یہاں۔۔۔۔۔۔۔: ) ابھی آپ سے کچھ نئے سوال نہیں پوچھ رہی کیوں کہ شگفتہ سِس کے سوالات آپ کے منتظر ہیں۔۔۔پہلے ایک نظر آپ کے پچھلے جوابات پر۔۔

اچھا مذاق برطرف۔ ۔۔ ذرا''باجو'' اور ''شگفتہ'' نام کی انگوٹھیاں تو بنائیں'جلدی سے'

پیاری نیناں آپ فکر ہی نا کریں۔۔۔ میں کوئی باجو کی سسرالی رشتہ دار تھوڑی ہوں جو اُن پر ظلم کروں گی :p،،ہم ان کے لیے بہت ناپ کی انگوٹھی بنائیں گے ۔۔۔جو بغیر کسی دقت کے وہ سنبھال سکیں ( باجو اب آپ اس جواب سے اندر کی بات سمجھ جائیں ) :wink:
اور شگفتہ سِس سے بھی بہت جلدی بات چیت کا آغاز کریں گے انشاءاللہ۔


‘‘ہمممم یعنی کسی حال میں خود کو اکیلا نہیں چھوڑنا‘‘
یہ تو آپ نے اکدم وہ بات کہدی جو سب گھر والے کہتے ہیں

ہیں سچ،۔۔۔ کیا وہ بھی یہی کہتے ہیں ۔۔:)


دنیا کا سب سے خوبصورت رشتہ 'ماں'
اس بارے لکھنے پر ابھی مت اکسائیے ورنہ سلسلہ کئی روز تک جا پہنچے گا


نیناں اس بارے میں لکھیں نا پلیززززززز ۔۔۔ میں نے بھی اپنی ماما کے لیے ایک نظم لکھی تھی جیسے پڑھ کر وہ روئی بھی تھیں اور مجھے بھئ بہت سارا رلایا تھا۔۔۔ آپ نے کبھی اپنی ماما کے لیے کچھ لکھا۔۔؟



آپ کو ایک تنبیہہ' اس طرح کی میٹھی نیند'' سونے والی بات کبھی مت کیجئے گا۔


بس نیناں کبھی کبھی زندگی بہت بُری لگنے لگتی ہے۔۔لیکن خیر جناب اب نہیں کہوں گی۔


شعر لکھنا اصل میں فن یا ہنر سے زیادہ ایک مزاجی کیفیت ہے، کبھی کبھار بیحد شوروغل اور ہنگامے میں بھی مسلسل آمد ہوئی ہے اور کبھی پرسکون سناٹے و بے انتہا تنہائی کے لمحے میسر ہونے کے باوجود کچھ نہیں لکھا جاتا۔
کچھ بھی لکھنے سے پہلے شعور میں ان خیالات کی موجودگی ضروری ہے جن سے تخلیق ہوتی ہے اور یہ نمو کب کہاں ہوجائے اس کا کبھی تعین نہیں ہوسکتا،کبھی کوئی کردار لکھواتا ہے تو کبھی کوئی موسم، وہ موسم دل کا بھی ہو سکتا ہے۔
اگر اپنی مرضی مسلط کی ہے تو وہ مواد چیخ چیخ کر بتادیتا ہے کہ اس پر کچھ کام کیا جائے،


زبردست ۔۔۔ بالکل ایسا ہی ہوتا ہے۔۔ کچھ سوال ابھی میرے زہن میں آرہے ہیں۔۔لیکن بعد میں پوچھوں گی۔



لکھنے کے لیئے کوئی معقول جواز نہیں ہوتا میرے پاس،یوں سمجھ لیں کہ بہت کچہ مجھے بھی دیر میں سمجھ آتا ہے کہ کیا کہہ گئی ہوں،

ہمممم یعنی جو سوچ رہی ہوتی ہیں ۔۔وہ لکھ دیتی ہیں۔


ہاں یہ ضرور ہے کہ بعض اوقات کسی موقع کی بنا پر لامحالہ لکھنا ہی پڑا، اس تقاضے کو پورا کرنے میں تسکین نہیں ملتی ایسا لگتا ہے کہ قلم کو طاقت سے نیچا دکھا رہی ہوں یا ظلم کررہی ہوں۔

نیناں مجھے یہ بات سمجھ نہیں آئی۔۔؟


میرا عالم یہ ہوتا ہے کہ سامنے ٹیلیویزن چل رہا ہےادھر ایک کان میں ہیڈفون لگا ہے کچھ نہ کچھ ریکارڈ، چیک یا کاپی کررہی ہوتی ہوں ساتھ کتاب بھی کھلی ہوتی ہے اور نوٹ بک پر قلم بھی چل رہا ہوتا ہے،مجھ سے اکثر استفسار کیا جاتا ہے کہ آخر آپ کونسا والا کام کر رہی ہیں،
اس بات کے تناظر میں اگر آپ مجھے غیر معمولی سمجھیں تو غلط ہوگا،مجھے ایسی کسی صلاحیت کا دعوی نہیں، بس کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ عبور کرنے کا عمل ہوتا ہے اور کچھ نہیں۔


لیں۔۔۔اس کو غیر معمولی نہیں کہیں گے تو اور کیا کہیں گے۔۔؟؟ میں تو ایک وقت میں دو لوگوں سے msn پر چیٹ نہیں کرسکتی اور آپ ماشاءاللہ سے اتنے سارے کام کر لیتی ہیں۔


اصل میں شاعری کرنا میرا کوئی سوچا سمجھا منصوبہ نہیں تھا،سوچ اور جذبات ایک کرب کی کیفیت میں مبتلا کرتے تھے،وطن سے دوری کی بنا پر گھٹن سے نجات حاصل کرنے کے لیئے لکھنے لگی تھی احساس میں تلاطم برپا ہوتا تھا،لہذا ثابت ہوا کہ یہ سطح اوروں کی نسبت بلند ہوتی ہے ،ویسےمیں اپنے لکھے کو تک بندیاں ہی سمجھتی ہوں۔

اچھوتی سزا آزماؤں گی خود پر
میں آپ اپنا دل ریزہ ریزہ کروں گی


مجھے یہ تو نہیں پتہ کہ تک بندیاں کیا ہوتا ہے ۔۔:( ۔۔لیکن نیناں آپ کی شاعری میں بہت سچ ہے۔۔ وہ سچ جو کہ بہت کم لوگ بیان کرتے ہیں۔ اور آپ کی شاعری بہت تلخ بھی ہے اکثر جگہ۔۔اب پتہ نہیں آپ نے کبھی یہ نوٹ کیا ہے یا نہیں۔۔؟


کوئی شہرت چاہتا ہے کوئی پیسہ، یہاں حساسیت سے عاری جتنے لوگ مجھے نظر آئےاور کہیں نہیں دیکھے، الفاظ کی ریاضی سیکھ کر زیادہ تر لوگ دو اور دو چار کر رہے ہیں،جس سے مجھے سخت اختلاف ہے
شدت احساس کے تحت کی گئی شاعری کو پہچاننا کوئی مشکل نہیں۔


واقعی آپ پہچان لیتی ہیں کیا۔۔؟؟ میرے خیال سے ایسا صرف چھوٹے لوگ کرتے ہیں۔۔بڑے شاعر ایسا نہیں کرتے۔۔آپ کیا کہیں گیں۔؟
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم فرزانہ

خیریت مطلوب ۔۔۔ اور جواب ہائے سوالات بھی۔۔۔ میں تو کئی اور سوالات لئے بیٹھی ہوں اور کب سے احوالِ عید بھی ۔۔۔ کیا کیا نہ گذر گئی :)
 

تیشہ

محفلین
ابھی کچھ گھنٹے پہلے ہماری بات ہورہی تھی گھنٹہ بھر ۔ پہلے یہ رپلائی دیکھتی تو فرزانہ کو بتائے دیتی کہ شگفتہ انتظار کر رہی ہیں ۔
اب کچھ دنوں تک خود ہی چکر لگائیں گیئں تو آئیں ۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

فرزانہ ، جب آپ آئیں تو یہ بھی بتائیں کہ کبھی دکھ کو نظم کیا آپ نے ؟ اور اگر بندہ دکھی ہو اور نظم بھی نہ کرسکے تو کیا کرے؟
 

ظفری

لائبریرین
ہمممم ۔۔ فرزانہ جی ۔۔ میں پہلے آپ کا انٹرویو پڑھوں گا پھر آپ سے سوالات کا سلسلہ بھی شروع کروں گا ۔۔ تو بس بیٹھئے گا ذرا دل تھام کر ۔۔۔ :wink:
 

شمشاد

لائبریرین
میں نے جو گزشتہ ماہ سوال کیئے تھے ابھی ان کے جواب نہیں آئے، آپ نے تو ابھی انٹرویو پڑھنا ہے، پھر سوال پوچھنے ہیں -

خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک والی بات ہے ظفری بھائی۔
 

تیشہ

محفلین
ہم :lol: جارہے ہیں فرزانہ کے ہاں دعوت پر ، چار ، پانچ دنوں میں
کچھ کھا پی کر آؤں تو آپکو بتاتی ہوں کھانوں کا ۔
 

ظفر احمد

محفلین
ارے ایسی غلطی مت کرنا ہے فرزانہ کے کھانے کا سب کو بتا کر ! ہو سکتا ہے۔ کہ آپکے پیٹ میں درد ہو جائے۔
 

تیشہ

محفلین
قیصرانی نے کہا:
بوچھی نے کہا:
ہم :lol: جارہے ہیں فرزانہ کے ہاں دعوت پر ، چار ، پانچ دنوں میں
کچھ کھا پی کر آؤں تو آپکو بتاتی ہوں کھانوں کا ۔
چار پانچ دن تک جو کھایا جائے گا، وہ “کچھ“ ہی ہوگا باجو؟ :roll:


مطلب چھوٹے بھیا کہ آجکل موڈ ہو تو نکلوں ، نا ۔، اک تو رات بہت جلدی ہوجاتی ہے ساڑھے تین دوپہر کے ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا چھا جاتا ہے :( تو مزہ نہیں آتا ، اور ویسے بھی جو میرے ساتھ ہونگے ، فرزانہ کے ہاں فارغ ہوکر ذرا گھوم پھر لیتے ،مگر دن بہت چھوٹا ہوگیا ہے لگتا ہے مجھے جاکر فرزانہ کو چھوُ کر فورا ہی واپسی کو پلٹنا ہوگا ،
یہ گئی ، اؤر یہ آئی ،
 

قیصرانی

لائبریرین
بوچھی نے کہا:
ساڑھے تین دوپہر کے ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا چھا جاتا ہے :( تو مزہ نہیں آتا ، اور ویسے بھی جو میرے ساتھ ہونگے ، فرزانہ کے ہاں فارغ ہوکر ذرا گھوم پھر لیتے ،مگر دن بہت چھوٹا ہوگیا ہے لگتا ہے مجھے جاکر فرزانہ کو چھوُ کر فورا ہی واپسی کو پلٹنا ہوگا ،
یہ گئی ، اؤر یہ آئی ،
ادھر بھی یہی حال ہے۔ دن کو کوئی نو بجے کے قریب سورج نکلا اور پھر ساڑھے تین غائب۔ پوچھیں بھلا کہ کیا سورج کے گھر اس کی بیوی اور بچے منتظر ہوتے ہیں جو اتنی جلدی کرتا ہے؟ :(
 
Top