عرفان سعید
محفلین
ایسی صورت میں تو صرف مرہم پٹی ہی پیش کی جا سکتی ہے!لکھنے کے لیے انگلیاں ہم نے بھی توڑی ہیں۔۔۔
مگر آپ نے ہمیں ایسی کوئی چیز پیش نہیں کی!!!
ایسی صورت میں تو صرف مرہم پٹی ہی پیش کی جا سکتی ہے!لکھنے کے لیے انگلیاں ہم نے بھی توڑی ہیں۔۔۔
مگر آپ نے ہمیں ایسی کوئی چیز پیش نہیں کی!!!
لکھنے کے لیے انگلیاں ہم نے بھی توڑی ہیں۔۔۔
مگر آپ نے ہمیں ایسی کوئی چیز پیش نہیں کی!!!
روداد کی تعریف اپنی جگہ، لیکن ایک انکشاف میں بھی کرتا چلوں۔
مجھے اس روداد میں کوئی بات انکشاف محسوس نہ ہوئی۔
یہ تو فہیم بھائی کے تصویر کی عمر والے مراسلے کا بھی کافی و شافی جواب ہو گیا۔ذکر ہم جوانوں کا اور پھر بیاں ان کا
انگلیاں فگار ان کی خامہ خونچکاں ان کا
مفتی صاحب برے پھنسے ہیں بھئی
اب مفر اور نہ کوئی جائے پناہ
اپنا چہرہ دکھائیے اب تو
“پردہ اٹھنے کی منتظر ہے نگاہ”
سر جی۔۔۔ذکر ہم جوانوں کا اور پھر بیاں ان کا
انگلیاں فگار ان کی خامہ خونچکاں ان کا
بہت بہت شکریہ تابش بھائی ۔ آپ کی پذیرائی قابل قدر ہے میرے لیے ۔بہت خوب عاطف بھائی۔ اسی طرح اپنے قلم کی جولانیاں دکھاتے رہا کریں۔
یہ تو کئی محفلین کا محلہ ہی ہو جائے گا۔اگلی بار گلشن اقبال یا کسی اور علاقے میں کہیں رکھ لیں، بہادر آباد جا کر تو میری سمجھ ہی نہیں آتا کہ آیا کہاں سے تھا اور واپس کہاں سے جانا ہے۔
پھر صبح صبح اتنی دور پہنچنے کا خیال ہی روح فرسا ہوتا ہے۔
صد شکر مالک الملک کا کہ جس ہجو کی زد میں ہماری ذات ِنکوہش صفات اتنی زور و شور سے آئی تھی اب اس کی تلافی میں ایک غلو آمیز قصیدہ لکھ کر ہمیں بالآخر با عزت بری کرنے کا ایک پروانہ ایسی تفصلی دوئداد کی شکل میں لڑی ہذا کی دیوار پر آویزاں کر دیا گیا ہے کہ ہم پھر سے کچھ سامنے آنے کے لائق ہو گئے ۔ یہ البتہ خدا جانے کہ ہجو اور قصیدے کی ہر دو کیفیات میں بین السطور دروغِ مصلحت آمیز کا کتنا کردار ہے ۔اس کا فیصلہ محفلینِ معصومین کے نیک گمان پر چھوڑنا بہتر معلوم ہوتا ہے ۔
یہ کہنا البتہ انتہائی ضروری ہے کہ اس بہانے زندگی کے بہترین لمحات کو اپنی یادوں میں قید کرنے کا موقع ہاتھ لگا اور حاضر ہونے والے محفلین کو بالمشافہ ملاقات میں دیکھنے کی سعادت سے پیاسے نیناں خوب سیراب ہوئے ۔ اس سے قبل کراچی۔اسلام آباد، لاہور۔دلی اور امریکہ وغیرہ کی محافل کی داستانیں ہم تک ضرور پہنچتی تھیں اور دل میں کچوکے بھی دیتی تھیں ۔ اس مرتبہ نصیب نے یارآوری کی اور امیدیں بر آئیں ۔
اس ملاقات میں اگرچہ ڈاکٹر فاخر صاحب اور ان کے بلاواسطہ دوست انجینئر صاحب نے ناشتے (جس کی حوصلہ افزائی اپنے فہیم بھائی کافی وضاحت کے ساتھ کرچکے ہیں ) کے بعد جلد رخصت ہو کر اپنی راہ لی تاہم محفلی عقلمندوں کے لیے اپنے زیادہ مصروف ہونے کا اشارہ دے گئے ۔ بس پھر کیا تھا یہ اشارہ پا کر بقیہ محفلین گویا اپنے کم مشغول ہونے کو کیش کرانے پر ذرا اور کمر کس کر آمادہ ہو گئے ۔ہم تو تھے ہی دیار غیر سے وقتی رخصت پر فارغ ، سو کشادہ دلی سے یہ جیسچر بھانپتے ہی قبول کیا ۔ اسی آمادگی نے غالباََ فہیم بھائی کے دل میں قرب و جوار کی کسی پہاڑی کا راستہ القا کیا اور نہ صرف راستہ رکھایا بلکہ اس پہاڑی پر چڑھا کر ہی دم لیا ۔ ذرا آگے کنارے تک قدم اٹھائے تو شہر کا وہ منظر دیکھا کہ اپنے ائیر فورس کے ترانے میں تحریف کرنے کو بلا اختیار جی چاہا اور شاعر
مشرق کے کلام کا احترام کر نے کی ذرا پروا نہ کی ۔
زد بانگ کہ شاہینم و کارم بہ زمیں چیست
"شہر"است کہ "بحر" ست تہِ بالِ "محفل" است
اصل شعر یوں ہے کہ
زد بانگ کہ شاہینم و کارم بہ زمیں چیست
صحراست کہ دریاست تہِ بال و پر ماست
میں شاہین ہوں مجھے زمین کی پستیوں سے کیا کام ۔ یہ زمیں پر صحرا و دریا کے خشک و تر سب میرے پروں کے نیچے رہتے ہیں ۔
یہ کہنے میں ہمیں کوئی عار نہیں کہ اگر چہ بحر تو نظر یاب نہ تھا لیکن انسٹینٹ تحریف میں یہی ممکن ہو سکا۔
اس خوشگوار موسم میں اور شہر قائد کے شور و شغب اور اس کی مہیب مصروفیتوں کے آشوب سے پناہ لیے محفلین کی یہ جماعت جب اس پہاڑی کی بظاہر بیاباں نما چوٹی پر پہنچی کہ جس کا حال اس کے مستقبل قریب کے کسی خوبصورت اور آراستہ و پیراستہ باغیچہ میں ڈھلنے کے توانا خوابوں کے نقوش ظاہر کر رہا تھا تو پھر اردو محفل نے مابدولت کی بدولت یکا یک اپنا وہ رنگ جمایا کہ جسے دیکھ کر تو گویا "ستاروں سے اور بہاروں سے پہاڑی کا ویرانہ سج گیا" اور ایسے میں بہ زبانِ حال اور بحالِ ترنم کراچی کی۔انتیس دسمبر دو ہزار انیس کے اتوار ۔کی یاد گار صبح ، اپنے ما بدولت ،یعنی اپنے امین صدیق بھائی کے کوٹ کی جیب سے ایک پوشیدہ فل فلیجڈ مِنی سٹوڈیو منصہء شہود پر ظاہر ہوا اور اسی اسٹوڈیو کے سر تال کے سنگ اس صبح کی خاموشی ما بدولت کے ساتھ ہم آواز ہو کر وہ نغمہ گنگنا اٹھی کہ جسے "ایّاں یو یو" کے اشارے کے بغیر لفظوں کی قید میں لانا یا تو اعجاز ِبیان ہو یا پھر محال ِمحض ہو۔
ما بدولت کے گلے سے جب تک سروں کی لہریں صنعتی زندگی کے شور و غل سے دور ، واجبات ِروزگار کے اعمال و تعب سے گریزاں، فضا کی پہنائیوں میں بکھرتی رہیں تو گویا زندگی ماضی کے جھروکوں میں کچھ مناظر تازے کرتی رہی ان چند لمحوں کے لیے زندگی کی ساعتیں تھم سی گئیں ۔خلیل بھائی نے بھی کچھ صوتی نمونے اپنے موبائل سے پیش کیے اور یوں یہ نشست ، بلکہ نشست و برخاست کا سلسلہ جو ناشتے ، چائے اور پہاڑی کے سیشنز پر مشتمل تھا فہیم بھائی کے اشارے پر سمٹنے لگا۔
اس موقع پر نقیبی بھائی اور محمد احمد بھائی کی بہت کمی محسوس کی گئی لیکن وہ اس صبح میں ممکن نہ ہو سکی ۔ بہر حال فہیم بھائی کی سادگی اور اپنائیت بھری باتوں ، عمر بھائی کی شرمیلی اور منکسر المزاج طبیعت ،خلیل بھائی کی متین تخلیقیت اور مابدولت کی سادہ دل اور دوستانہ قربت کو عزیزم سید عمران بھائی نے جن قائدانہ صلاحیت اور یارانہ جانفشانی کے ساتھ میری عزت افزائی اور محبت میں جمع کیا اس کا کما حقہٗ شکریہ ادا کرنا اگرچہ میری بساط کی حدوں سے کہیں بڑھ کر ہے لیکن میری کوشش رہی کہ اپنے خلوص کا کچھ عکس الفاظ میں رکھ کر آپ تک پہنچا سکوں ۔ بہر حال تمام محفلین سے امید قبولیت اور دعاؤں کے ساتھ اجازت چاہوں گا ۔ یہ سب اپنائیت اور دوستانہ یگانگت دیکھ کر دل بہت باغ باغ ہوا مولیٰ تعالیٰ سب محفلین کو ان کے امور میں بہ سہولت کامیاب کرے ۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ملک خداداد کے بسنے والوں میں بھی ایسی محبت اور بھائی چارے کی فضا قائم ہو اور ہم امن ، سلامتی اور فلاح کے ساتھ زندگی کا سفر کریں اور خدا کے حضور قلوبِ منیب لے کر مقبول ہوں ۔
خیر اندیش ۔
Gboard ایپ ڈاؤنلوڈ کرکے اس میں بول کر موبائل میں ٹائپ کرو عدنان ۔مابدولت محفلین کی پہلی ملاقات کی ساری کتھا اسی طور معرض وجود میں لائے تھے ۔ان شاءاللہ یہ کل جلد ہی آئے گی۔ کل ارادہ تھا کہ کمپیوٹر کھول کر اس حوالے سے کچھ تحریر کیا جائے لیکن ٹائم نہیں مل سکا۔ موبائل میں ٹائپنگ اسپیڈ بہت کم ہوتی ہے۔ کوشش کروں گا کہ جلد ہی کچھ پیش کر سکوں۔
Gboard ایپ ڈاؤنلوڈ کرکے اس میں بول کر موبائل میں ٹائپ کرو عدنان ۔مابدولت محفلین کی پہلی ملاقات کی ساری کتھا اسی طور معرض وجود میں لائے تھے ۔
شاہ صاحب کا یہ اپنائیت بھرا گلہ مابدولت کو متاسف کرگیا ۔ تاہم ، بعدازمعذرت ، مابدولت درجہ غائت عجزوانکسار سے انہیں یاد دہانی کرانا ازبس ضروری گردانتے ہیں کہ روئیداد نگاری میں شاہ صاحب کے مداح اعظم تو ماضیء قریب و بعید میں مابدولت ہی رہے ہیں ۔ اس کی سچائی کے لیے شاہ صاحب کے مراسلہ جات گذشتہ درضمن روئیداد ملاقات پڑتال شرط ہے ۔بہرکیف ، اس بار بھی ملاقات کا احوال کے بیانیے میں شاہ صاحب نے روایات سابقہ کو برقرار رکھا ۔لکھنے کے لیے انگلیاں ہم نے بھی توڑی ہیں۔۔۔
مگر آپ نے ہمیں ایسی کوئی چیز پیش نہیں کی!!!
عرصۂ قلیل کے بعد ایپ مذکورہ کو بھی مابدولت کی اردو سے آشنائی ہوگئی تھی احمد بھائی ۔آپ کی نستعلیق اردو سمجھ جاتا ہے جی بورڈ؟
جی بورڈ سے ہی ٹائپ کرتا ہوں امین بھائی، البتہ بول کر ٹائپ کرنے کی عادت نہیں ہے۔ اسی لیے مراسلے نسبتاً مختصر ہوتے ہیں۔ ہاں موبائل استعمال کرنے میں آسانی بہت ہے۔ کمپیوٹر کے برعکس کہیں کسی خاص آسن میں ٹک کر نہیں بیٹھنا پڑتا۔ بس کہیں بھی پسر گئے اور پھر شروع۔Gboard ایپ ڈاؤنلوڈ کرکے اس میں بول کر موبائل میں ٹائپ کرو عدنان ۔مابدولت محفلین کی پہلی ملاقات کی ساری کتھا اسی طور معرض وجود میں لائے تھے ۔
مابدولت عزیزی عدنان کواس مفیدفنکشن سے کماحقہ مستفیذ ہونے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ جس میں اگر بہتوں کا نہیں تو کم از کم ان کا اپنا بھلا تو ہوگا ۔جی بورڈ سے ہی ٹائپ کرتا ہوں امین بھائی، البتہ بول کر ٹائپ کرنے کی عادت نہیں ہے۔ اسی لیے مراسلے نسبتاً مختصر ہوتے ہیں۔ ہاں موبائل استعمال کرنے میں آسانی بہت ہے۔ کمپیوٹر کے برعکس کہیں کسی خاص آسن میں ٹک کر نہیں بیٹھنا پڑتا۔ بس کہیں بھی پسر گئے اور پھر شروع۔
ناچیز آپ کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے یہ پہلا مراسلہ بذریعہ وائس ٹائپنگ ارسال کر رہا ہے۔مابدولت عزیزی عدنان کواس مفیدفنکشن سے کماحقہ مستفیذ ہونے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ جس میں اگر بہتوں کا نہیں تو کم از کم ان کا اپنا بھلا تو ہوگا ۔
" یہ ہوئی ناں بات !"ناچیز آپ کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے یہ پہلا مراسلہ بذریعہ وائس ٹائپنگ ارسال کر رہا ہے۔
گر قبول افتد زہے عز و شرف
ہاہاہا...آپ کی نستعلیق اردو سمجھ جاتا ہے جی بورڈ؟
اب آیا نا مزہ!!!شاہ صاحب کا یہ اپنائیت بھرا گلہ مابدولت کو متاسف کرگیا ۔ تاہم ، بعدازمعذرت ، مابدولت درجہ غائت عجزوانکسار سے انہیں یاد دہانی کرانا ازبس ضروری گردانتے ہیں کہ روئیداد نگاری میں شاہ صاحب کے مداح اعظم تو ماضیء قریب و بعید میں مابدولت ہی رہے ہیں ۔ اس کی سچائی کے لیے شاہ صاحب کے مراسلہ جات گذشتہ درضمن روئیداد ملاقات پڑتال شرط ہے ۔بہرکیف ، اس بار بھی ملاقات کا احوال کے بیانیے میں شاہ صاحب نے روایات سابقہ کو برقرار رکھا ۔
عجیب و غریب تحریر ہے...مجھے نہایت خوشی محسوس ہورہی ہے کہ میں محفل پر موجود ہوں اور اس پر طرہ یہ کہ کراچی کے بڑے دل والے دوست مل گئے. کراچی چیپٹر میرے خیال میں کھانے پینے اور ملنے ملانے میں سب سے زیادہ ایکٹو ہے
انکشاف در انکشاف والی ملاقات میں جلدی چلے جانے کا افسوس رہے گا مگر انشاءاللہ جلد پھر ملینگے
عاطف اور عدنان سے ملکر بے انتہا خوشی ہوئی. محترم خلیل الرحمٰن بھائی ہمیشہ کی طرح حاضر تھے مگر بعض احباب کا آنا جانا لگا رہتا ہے.
میری کوشش رہے گی کہ ہر موقع پر حاضری لگاؤں چاہے کچھ دیر ہی کے لئے سہی
سید عمران ہمیشہ کی طرح بہترین تحریر سے نوازتے رہیں گے
امین صدیق مابدولت کی جادوئی آواز اپنا سحر مچاتی رہے گی اور فہیم بھائی کی بھرتیاں اپنے ڈگ بھرتی رہیں گی
نقیبی صاحب کے نہ آنے کا اب مجھے افسوس نہیں ہوتا اور اس جملے پر انہیں خود غور کرنا چاہیے.
میرے دوست (کاظم) نے اس محفل کو خوب انجوائے کیا اور رکن بننے کا بھی وعدہ کیا ہے. وہ یقیناً محفل میں ایک بھرپور اضافہ ثابت ہونگے. وہ میرے دوست قطر میں بنے تھے اور انہیں بھی مختلف دیار گھومنے کا شوق ہے
اکمل بھائی کا ہونا اور ناہونا دونوں محسوس ہوتے ہیں اور اسی طرح ہمارے کھاپے کے مستقل ممبر چوہدری صاحب بھی
اب انشاءاللہ ایک فارم ہاؤس والی پارٹی ہونی چاہیے کہیں گھارو وغيرہ کے پاس یا سمندر کے کنارے کسی ہٹ میں.
کراچی والو سوچو اور کراچی کے علاوہ والو.... چلو چھوڑو مزید کیا جلانا