بیت بازی

عمر سیف

محفلین
نوید ملک نے کہا:
یہ ختمِ وصل کا لمحہ ہے رائیگاں نہ سمجھ
کہ اس کے بعد وہی دوریوں کا صحرا ہے

یہ جدائی کا راستہ تو لمبا بہت ہے
ابھی سے یہ کیسی تھکن ہو رہی ہے
مجھے بچھڑنے کا ذرا غم نہیں ہے
دل میں تو یونہی چبھن ہو رہی ہے
 

اجنبی

محفلین
یہ محفل ہے یا پاگل خانہ ہے
تو شاعر ہے یا دیوانہ ہے

ایسے اداس شعر کیوں کہتے ہو
کیا یہ کوئی ویرانہ ہے ؟

ایسی آہیں نہ بھرو میرے بچے
تیرے پڑوس میں رہتی فرزانہ ہے

عجب انداز ہے آپ لوگوں کا
نہ صوفیانہ ، نہ دلبرانہ ہے

ایسی چبلیاں نہ سنیں نہ دیکھیں
نمبر بڑھانے کا محض بہانہ ہے

(ناراض ہونے کی کھلی اجازت ہے )
 

عیشل

محفلین
یوں اچانک ملا وہ سرِ راہ گذر
وقت تھم سا گیا چاند گہنا گیا
کیا سناتے شب ِ ہجر کی داستاں
دو گھڑی تھی ملاقات روتے رہے
 
Top