شمشاد
لائبریرین
گر واقعی مزاج مین تیرے غرور ہے
تو بولنا تو غیر سے بھی کیا ضرور ہے
نزدیکِ مرگ پہلی ہی منزل مین پہونچے ہم
اور راہ عشق کی تو ابھی ہمسے دور ہے
ہم درد کے بھرون کی تو رسمِ فغان نہین
خالی ہے نے اسی لیے اُسمین یہ شور ہے
مدت سے دیکھتا ہون کہ آئینہ کی مثال
مین اُسکے سامنے ہون وہ میرے حضور ہے
رکھون کہان مین اپنے پر یزاد کو حسن
شیشہ جو ایک دل کا مرے ہے سو چور ہے