عاطف بٹ
محفلین
یہ تو ایک بیّن حقیقت ہے قیصرانی بھائی اور اگر ان لوگوں کے خلاف ثبوت اتنی ہی آسانی سے میسر ہوتے یا منظر عام پر لائے جاسکتے تو اس ملک کی حالت آج یہ نہ ہوتی!ثبوت پلیز پلیز پلیز، میلے اچھے والے انتل
یہ تو ایک بیّن حقیقت ہے قیصرانی بھائی اور اگر ان لوگوں کے خلاف ثبوت اتنی ہی آسانی سے میسر ہوتے یا منظر عام پر لائے جاسکتے تو اس ملک کی حالت آج یہ نہ ہوتی!ثبوت پلیز پلیز پلیز، میلے اچھے والے انتل
جی عاطف بھائی بالکل جانتا ہوں کہ اسلحہ کیسے پہنچتا ہے اور اسے کن مقاصد کے لئے پہنچایا جاتا ہے لیکن بات پھر وہیں آ جاتی ہے کہ مساجد و مدارس کے مہتممین اور ذمہ داران ، علماء اور اساتذہ کیا اتنا ادراک نہیں رکھتے کہ وہ مساجد و مدارس کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔؟ وہ مساجد کو اسلحہ خانوں میں کیوں بدلتے ہیں؟۔ ان کا کام ہے تعلیم دینا جب وہ اپنی ڈگر سے ہٹ کر سٹیٹ کے سامنے اپنی متوازی حکومت چلانے کے لئے عسکریت پسندی پر اتریں گے تو معاملات تو پھر بگڑیں گے نا۔ساجد بھائی، میں آپ سے متفق ہوں مگر یہ آپ بھی جانتے ہیں کہ مدرسوں تک اسلحہ کیسے پہنچتا ہے اور ان میں دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے آنے والے معصوم ذہنوں کو کون اپنے مفاد کے لئے استعمال کرتا ہے۔ اگر مان بھی لیا جائے کہ اس سب سے ریاستی اداروں کا کوئی لینا دینا نہیں تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا سیکیورٹی ادارے اور ایجنسیاں اس ملک میں صرف بجٹ کا بڑا حصہ ہڑپ کر جانے کے لئے بنائی گئی ہیں۔
تو آپ بتادیں کہ پچھلے ساڑھے چھ دہائیوں سے زائد عرصے میں کون کون سے ایسے بڑے کارنامے کیے ہیں سیکیورٹی فورسز نے جن کی بنیاد پر انہیں سر پر بٹھا لیا جائے۔ اگر انہیں ولن کا ٹائٹل اتنا ہی برا لگتا ہے تو وہی کام کریں ناں جس کے لئے انہیں رکھا گیا ہے۔ہمارے گھر کے راستے میں اتنے گڑھے پڑتے ہیں میں بھی یہی سوچتا ہوں کہ سیکیورٹی فورسز اتنا بڑا بجٹ کھا کر ان گڑھوں کو بھی نہین بھروا سکتیں اگر آج بلا تفریق کلین سویپ کیا جائے تو سارے کے سارے پاکستان مین ہائے ہائے کال مچھ جائے گی جہاں جہاں کوشش کی گئی اصلاح کی وہیں وہیں سیکیورٹی فورسز کو ولن بنا دیا گیا ۔
ساجد بھائی، پاکستان میں سارے مدرسے حقیقی علماء اور دینی لوگ ہی نہیں چلارہے بلکہ ’نادیدہ ہاتھوں‘ کے کئی کارندوں نے بھی مذہب کے نام پر ایسے ادارے قائم کررکھے ہیں جہاں وہ اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے سب کچھ کرتے کراتے ہیں۔ متوازی حکومت کی بنیاد تو تبھی پڑ جائے گی ناں جب ریاست کے ہی کچھ ادارے اپنی چوہدراہٹ قائم کرنے اور اپنے ہر طرح کے مفادات کے حصول کے لئے غیرریاستی عناصر کو ضرورت سے زیادہ مضبوط کردیں گے۔جی عاطف بھائی بالکل جانتا ہوں کہ اسلحہ کیسے پہنچتا ہے اور اسے کن مقاصد کے لئے پہنچایا جاتا ہے لیکن بات پھر وہیں آ جاتی ہے کہ مساجد و مدارس کے مہتممین اور ذمہ داران ، علماء اور اساتذہ کیا اتنا ادراک نہیں رکھتے کہ وہ مساجد و مدارس کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔؟ وہ مساجد کو اسلحہ خانوں میں کیوں بدلتے ہیں؟۔ ان کا کام ہے تعلیم دینا جب وہ اپنی ڈگر سے ہٹ کر سٹیٹ کے سامنے اپنی متوازی حکومت چلانے کے لئے عسکریت پسندی پر اتریں گے تو معاملات تو پھر بگڑیں گے نا۔
پاکستان میں کس کس مسلک سے تعلق رکھنے والی کون کون سی تنظیم کیا کیا گل کھلارہی ہے اس کے بارے میں چیزیں کئی بار اخبارات و جرائد میں شائع ہوئی ہیں، اگر آپ غور نہ کرنا چاہیں تو پھر کیا کہا جاسکتا ہے۔تو محترم آپ تحقیق کریں اور سب کے نام ظاہر کریں
اب اگر ایک خاص مسلک کا مدرسہ گڑبڑ کرے تو محض میڈیا والے حضرات ہی کہتے ہیں کہ
ایک خاص مسلک کے افراد نے یہ بات کہی
میں نے کہہ تو دیا یہ مسئلہ ہے ہی ایسا پا جی ۔ قادری قاتل بریلویوں کا ہیرو - غازی رشید اور جھنگوی دیوبندیوں کا ہیرو - مرید عباس شعیوں کا ہیرو تو الیاس کشمیری اہل حدیث کا ہیرو ہوا پاکستانیوں کے ہیرو نہیں صرف ولن ہوتے ہیں جو اس ملک کے لیے جان دے کر بھی مرنے کے بعد بڑے اچھے القابات سے نوازے جاتے ہیں ۔ یہ سارا آوے کا آوے ہی برباد ہے اکیلے دیوبندیوں کی بات نہیں ۔ میں اپنی مثال دوں تو پہلے میرے دل میں صوفیوں کے لیے نرم گوشا تھا میں انہیں مسکین سا سمجھتا تھا پر قادری واقعے کے بعد جو کچھ دیکھا اور پڑھا ہے اب اگر مجھے سیکیورٹی دینے کا کہا جائے تو میں یہ سبز پگڑیاں اتروا کر چیک کروں گا ان کو بھی ۔میں مسلکی تفریق و تقسیم کا قائل نہیں ہوں مگر یہ عرض کرتا چلوں کہ آپ کا بار بار ایک ہی مسلک کے بارے میں بات کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ ان سے نظریاتی اختلاف رکھتے ہیں، لہٰذا انہیں نشانہ بنارہے ہیں۔ اس طرح کے کام صرف دیوبندی مسلک سے تعلق رکھنے والے لوگ ہی نہیں کرتے بلکہ اس گنگا میں ہر مسلک سے تعلق رکھنے والے لوگ غوطے کھارہے ہیں۔
ہمارے ووٹوں پر لعنت بے شماااااااااااااااااااااااااااااااار پانچ سال سے ہم پاگل ہوئے پھر رہے ہیں سمجھ نہیں اتی ہوا کیا ہے ہمارے ساتھاور ہم سب کا متفقہ ہیرو ”زرداری“
مست ملنگ چا کیتا ای ساڈا دل تنگ چا کیتا ای ۔ اور کچھ سناؤں؟ِتو آپ بتادیں کہ پچھلے ساڑھے چھ دہائیوں سے زائد عرصے میں کون کون سے ایسے بڑے کارنامے کیے ہیں سیکیورٹی فورسز نے جن کی بنیاد پر انہیں سر پر بٹھا لیا جائے۔ اگر انہیں ولن کا ٹائٹل اتنا ہی برا لگتا ہے تو وہی کام کریں ناں جس کے لئے انہیں رکھا گیا ہے۔
عسکری کے سوا کسی ایک بندے نے بھی لال مسجد کے مکینوں کے طرز عمل پر لعن طعن نہیں کی۔ کیا ہم سب اپنے مذہبی اعتقاد میں اتنے ہی اندھے ہیں؟
آجکل پاکستان میں مدارس اور مساجد دوسرے فرقوں کیخلاف نفرت اگلنے اور جہادیوں کی ٹریننگ کیلئے استعمال ہوتے ہیں۔بصد احترام ایک سوال پوچھ رہا ہوں کہ مساجد اور مدارس کس کام کے لئے بنائے جاتے ہیں؟۔
اگر لال مسجد میں صرف عبادت و تعلیم کاکام ہو رہا تھا تو فوجی آپریشن کی مذمت کریں لیکن فوج کے ساتھ مسلح تصادم اس بات کا بین ثبوت ہے کہ مسجد و مدرسہ کا تقدس خود غازی برادران نے مجروح کیا اور وہاں تعلیم کی بجائے اسلحہ جمع کر کے سٹیٹ کی رٹ کو چیلنج کیا گیا اور معصوم طلبہ کو اپنی ڈھال بنایا ۔
یارا ساری بحث ایک طرف، آپ یہ کہہ دو کہ لال مسجد والوں کی طرف سے غلطی ہوئی ہے۔ مان لوں گا۔ فوج کو تو جو حکم دیا گیا وہ انہوں نے کیا۔ آپ الزام پرویز مشرف پر لگاؤ یا پھر شوکت عزیز پر۔ فوج کو کیوں گھسیٹتے ہو بیچ میں؟کونسے اندھے عقائد؟ اگر لال مسجد کے مکین مذہبی شدت پسند جہادی تھے تو ہماری فوج کونسا کوئی فرشتہ تھی؟ یہ آئی ایس آئی کا کام ہے کہ ایسی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کو انکو کینسر بننے سے پہلے روکے۔ جب لال مسجد پر ہلہ بولا گیا اسوقت تک تو بہت دیر ہو چکی تھی! اور اگر آپ ابھی بھی سمجھتے ہیں کہ افواج پاکستان ایک مسجد پر "فتح" حاصل کرکے کوئی بہت بڑا معرکہ مارا تو پھر مجھے آپکی عقل و فہم پر حیرت ہے!
میرے دل کی بات کہی ہے آپ نے قیصرانی بھائی ۔سو فیصد متفقعسکری کے سوا کسی ایک بندے نے بھی لال مسجد کے مکینوں کے طرز عمل پر لعن طعن نہیں کی۔ کیا ہم سب اپنے مذہبی اعتقاد میں اتنے ہی اندھے ہیں؟
تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی۔ اگر بجتی ہوتی تو مشرف کے ہاتھوں ایک بھی ملا نہ زندہ بچا ہوتا اورنہ ہی کوئی مدرسہ۔ آپ اہل دھاگہ سے درخواست ہے کہ ایک بار کہہ دیں کہ
ہر وہ فرد جو اس واقعے کا ذمہ دار ہے، اس پر اللہ کی لعنت ہو اور وہ ہمیشہ جہنم میں جلتا رہے
فوج کو الزام کیوں دینا؟ فوج کو جو ٹارگٹ دیا گیا، وہ اس نے بخوبی پورا کیا۔ ایس ایس جی کے ہیڈ کوارٹر پر جن دہشت گردوں نے حملہ کیا وہ انہی ذلیلوں کے ساتھی تھے جنہوں نے لال مسجد پر قبضہ کر کے اپنا کمینہ پن ظاہر کیا تھا
حیرت ہے۔ اتنے پڑھے لکھے ہونے کا دعوٰی کرتے ہیں اور لعنت ملامت محض ان افراد کو جنہوں نے حکومت وقت کے احکامات کے تحت اپنی جانیں دے کر اس فتنے کا سد باب کیا
یہی ہماری منافقت ہے جس کی وجہ سے ہم آج وہیں ہیں جہاں ہمیں ہونا چاہیئے
ہر وہ فرد جو اس واقعے کا ذمہ دار ہے، اس پر اللہ کی لعنت ہو اور وہ ہمیشہ جہنم میں جلتا رہے (آمین ثم آمین)ہر وہ فرد جو اس واقعے کا ذمہ دار ہے، اس پر اللہ کی لعنت ہو اور وہ ہمیشہ جہنم میں جلتا رہے (آمین ثم آمین)
ہم ہر چیز ٹھونک بجا کر کرتے ہیں اب تو جب تک ہمیں چیخ کر کچھ نا کہا جائے ہم سنتے ہی نہیںیہ تین دفعہ کہنے کی پریکٹس کر رہے ہیں کیا
مذمت بہت بڑی چیز ہوتی ہے اس کا پتہ آپکو تب چلے گا جب آپکی ہو گیلعن طعن اور ملامت سے نہ پہلے کسی کوئی فائدہ یا نقصان ہوا ہے اور نہ آئندہ کبھی ہوگا۔ جب تک یہ "اسلامی" مدارس اور مساجد ملک میں قائم ہیں۔ ایسی ہی کالعدم تحریکات اور تنظیمیں مسلسل بنتی رہیں گی۔ فی الوقت صرف مذہبی جنونیوں اورسیاسی پارٹی بازیوں کے پاس وافر مقدار میں اسلحہ موجود ہے۔ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا!